تل ابیب میں بڑے پیمانے پر مظاہرے، غزہ جنگ بندی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
شرکاء نے کہا کہ صرف سیاسی مفادات کے لیے اس جنگ کو جاری رکھنا ایک تباہ کن اور انسانی المیے کا باعث بن رہا ہے، جس سے ناصرف فلسطینی بلکہ اسرائیلی عوام بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کے شہر تل ابیب میں ہزاروں افراد نے غزہ میں جاری جنگ کے خلاف اور قیدی بنائے گئے اسرائیلی شہریوں کی بازیابی کے لیے فوجی ہیڈکوارٹرز کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومتی پالیسیوں پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور زور دیا کہ حکومت فوری طور پر جنگ بندی کا معاہدہ کرے، تاکہ انسانی جانوں کا مزید ضیاع روکا جا سکے۔ شرکاء نے کہا کہ صرف سیاسی مفادات کے لیے اس جنگ کو جاری رکھنا ایک تباہ کن اور انسانی المیے کا باعث بن رہا ہے، جس سے نا صرف فلسطینی بلکہ اسرائیلی عوام بھی متاثر ہو رہے ہیں۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاہو نے ممکنہ جنگ بندی منصوبے پر بات چیت کے لیے اپنی کابینہ میں شامل دائیں بازو کے اتحادی رہنماؤں ایتمار بن گویر اور بیزلیل سموٹریچ کو مشاورت کے لیے بلا لیا ہے۔ یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب نیتن یاہو کے خلاف اندرون ملک عوامی احتجاج اور بین الاقوامی دباؤ بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
نیتن یاہو نے دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے ٹرمپ کو آگاہ کردیا تھا، امریکی میڈیا کا انکشاف
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)امریکی میڈیا نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو نے دوحہ میں حماس قیادت پر حملے سے 50 منٹ قبل ہی امریکی صدر کو آگاہ کردیا تھا۔امریکی میڈیا نے 3 ا سرائیلی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ امریکا کو دوحہ پر میزائل داغے جانے سے پہلے ہی حملے کی اطلاع دے دی گئی تھی۔(جاری ہے)
اسرائیلی حکام نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ نیتن یاہو اور ٹرمپ کے درمیان پہلے سیاسی سطح پر بات ہوئی اور پھر فوجی حکام کے ذریعے معلومات فراہم کی گئیں۔
اسرائیلی حکام کا بتانا تھا کہ امریکا صرف دکھاوا کر رہا ہے، اگر صدر ٹرمپ چاہتے تو حملہ روک سکتے تھے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا اور اگر ٹرمپ اس حملے کی مخالفت کرتے تو اسرائیل قطر پر حملے کا فیصلہ ترک کردیتا۔