چین کا تائیوان کے عوامی نمائندوں کی ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں گومن دانگ پارٹی کی کامیابی پر رد عمل
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
بیجنگ : چینی اسٹیٹ کونسل کے تائیوان امور کے دفتر کے ترجمان چھن بن ہوا نے 27 تاریخ کو تائیوان کے عوامی نمائندوں کی ” دی گریٹ ریکال ” یعنی نام نہاد “ایک عظیم برخاست” کے لئے ووٹنگ کی۔ اتوار کے روز چینی میڈیا کے مطابق ووٹنگ کے پہلے مرحلے کے نتائج کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے صورتحال کا نوٹس لیا ہے کہ گو من دانگ پارٹی نے تمام 24 نشستوں کا دفاع کامیابی کے ساتھ کیا ہے ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ “تائیوان کی علیحدگی ” کی نوعیت اور “یک جماعتی غلبہ” کے عزائم کے پیش نظر ، ڈی پی پی حکام نے بار بار سیاسی لڑائیوں کو بھڑکایا ہے، سیاسی مخالفین کو دبایا ہے، “سبز دہشت “کا ماحول پیدا کیا ہے، اور سماجی تقسیم کو بڑھاوا دیا ہے، جس سے “جعلی جمہوریت اور حقیقی آمریت”کی منافقت مکمل طور پر بے نقاب ہو چکی ہے۔ ووٹنگ کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ ڈی پی پی کی سیاسی جوڑ توڑ تائیوان کےعوام کی خواہش کے بالکل برعکس اور غیر مقبول ہے۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سیاسی مجبوریوں کے باعث اتحادیوں کو برداشت کر رہے ہیں، عظمیٰ بخاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-01-9
لاہور (آن لائن) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلز پارٹی کو اس بیانیے میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف میں مصروف ہیں۔ الحمدللہ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے متاثرین کی ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے اور وفاق یا کسی دوسری تنظیم سے کسی قسم کی امداد کی طرف نہیں دیکھا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارا فوکس صرف عوامی خدمت ہے، اسی لیے ہم سیاسی تلخیوں کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پیپلز پارٹی کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنیں۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ منظور چودھری اور حسن مرتضیٰ اپنے دکھ اور فلسفے بلاول اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔ سندھ میں سیلاب سے کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک امداد لینے پر مجبور کر رہی ہے جو غیر سنجیدہ رویہ ہے۔