اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں عوام کو ریلیف دے دیا۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق حکومت نے پروٹیکٹیڈ صارفین کیلئے نرخ 14 روپے67 پیسے سے کم کرکے 8 روپے 52 پیسے فی یونٹ مقرر کر دیے ہیں جبکہ 101 سے 200 پروٹیکٹڈ یونٹ کے نرخ 17 روپے 65 پیسے سے کم کر کے 11 روپے 51 پیسے یونٹ مقرر کیے گئے ہیں۔

 300 یونٹ تک نان پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے بجلی 7 روپے 24 پیسے فی یونٹ سستی کی گئی ہے، ان صارفین کے لیے نرخ 41 روپے26 پیسے سےکم کرکے34 روپے 3 پیسے فی یونٹ مقرر کردیے گئے ہیں۔

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں 7 فیصد کمی ریکارڈ

نان پروٹیکٹڈ 300 یونٹ سے زائد یونٹ والے صارفین کے لے نرخ 55 روپے 70 پیسے سےکم ہوکر 48 روپے 46 پیسے ہو گئے ہیں جبکہ 50 یونٹ تک لائف لائن صارفین کے بجلی نرخ فی یونٹ 4 روپے 78 پیسے برقرار ہیں، اسی طرح 51 سے 100 یونٹ والےلائف لائن صارفین کیلئے فی یونٹ قیمت 9 روپے37 پیسے برقرار ہے۔
 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: صارفین کیلئے پیسے فی یونٹ یونٹ مقرر پیسے سے

پڑھیں:

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا 200 یونٹ کے بعد سلیب بڑھنے پر اہم فیصلہ 

قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وزارت توانائی سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔

متعلقہ حکام کی جانب سے کمیٹی کو آئی پی پیز سے متعلق بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ  2015 میں 9765 میگا واٹ آئی پی پیز کی انسٹالڈ کپیسٹی تھی،  2024 میں 25642 میگاواٹ  آئی پی پیز کی انسٹالڈ میگا واٹ کیسٹی ہے، 2015 میں میں کپیسٹی پرچیز پرائس 141 ارب سالانہ تھی جو اب 1.4 ٹریلین ہے۔

حکام نے کہا کہ مالی سال 2015 میں 58 بلین کلو واٹ آور اور 2014 میں 90 بلین کلو واٹ آور بجلی پیدا ہوئی۔

سید نوید قمر نے کہا کہ پاور ڈویژن بجلی مہنگی ہونے کی وجہ کوئلے پر ڈال رہا ہے، جنید اکبر خان نے کہا کہ  گنے کے پھوک سے 200 فیصد تک بجلی کی پیداوار دکھائی گئی ہے یہ کس طرح ممکن ہے۔

سی پی پی اے حکام نے کہا کہ گنے کے پھوک سے 45 فیصد بجلی پیداوار کا اندازہ لگایا گیا تھا تاہم پیداوار بینج مارک سے زیادہ رہی۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے 200 یونٹ کے بعد سلیب بڑھنے پر اہم فیصلہ کرتے ہوئے وزارت سے مکمل بریفنگ طلب کرلی۔

جنید اکبر  نے کہا کہ بتایا جائے 200 یونٹ سے زائد استعمال پر سلیب پر چھے ماہ والی پالیسی کیوں عائد کی گئی،  شازیہ مری نے کہا کہ  جب ملک میں اضافی بجلی موجود ہے تو سندھ اور خیبر پختونخواہ میں سولہ سولہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ کیوں ہورہی ہے۔

چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ ایک دفعہ بھی 200 ہونے سے زیادہ بجلی استعمال ہو تو چھ مہینے زیادہ بل آئے گا، اس کا کوئی حل بتا دیں۔

سیکریٹری پاور نے کہا کہ تین چار سال میں 200 یونٹس تک کے صارفین 11 ملین سے بڑھ کے 18 ملین پر چلے گئے ہیں، 58 فیصد صارفیں 200  یونٹس یا اس سے نیچے والے ہیں، حد کو بڑھا دیں گے تو اور سبسڈی چاہئے ہو گی۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت ہماری بات چیت چل رہی ہے کہ 2027 تک اس چیز سے نکل جائیں، اور بی آئی ایس پی کے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے ڈائریکٹ سبسڈی پر جائیں۔

سیکریٹری پاور نے کہا کہ 200 یونٹ تک کو اتنا سبسڈائز کر رہے ہیں، 18 ملین صارفین اس کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، استعمال201 یونٹس پر چلا جاتا ہے تو سبسڈی پھر بھی ہوتی ہے،  چھ مہینے کو کم کرنے پر غور کر لیتے ہیں۔

Tagsپاکستان

متعلقہ مضامین

  • حکومتی یوٹرن، گرڈ کی کمزوریوں سے صاف توانائی منتقلی مشکلات کا شکار
  • سوتیلی ماں سے بڑھ کر ظالم
  • مستقبل میں پروٹیکٹڈ صارفین کی کٹیگری ختم ‘ بے نظرانکم سپورٹ پروگرام پر تعین کیلا جائیگا ِ سکر ٹر یک پاور 
  • نہ کہیں جہاں میں اماں ملی !
  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا 200 یونٹ کے بعد سلیب بڑھنے پر اہم فیصلہ 
  • ماہانہ 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بُری خبر آگئی
  • بجلی کمپنیاں اربوں روپے کی اوور بلنگ میں ملوث نکلیں
  • سیکرٹری پاور ڈویژن کی بجلی کے پروٹیکٹڈ صارفین کی کیٹیگری ختم کرنے کی خبروں کی تصدیق 
  • اوور بلنگ کے نام پر بجلی صارفین سے 244 ارب روپے وصول کیے گئے ، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف
  •  بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے اووربلنگ کے ذریعے 244 ارب بٹورنے کا انکشاف