بجلی مزید 1.71 روپے فی یونٹ سستی کرنے کی درخواست پر نیپرا میں سماعت
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
اسلام آ باد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ملک میں بجلی کی قیمت میں مزید کمی کے لیے حکومت کی درخواست پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں باقاعدہ سماعت کا آغاز ہو گیا۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق نیپرا کے چیئرمین وسیم مختار کی سربراہی میں ہونے والی سماعت میں بجلی ایک روپے 71 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی درخواست پر سماعت کی جا رہی ہے۔پاور ڈویژن کے حکام کے مطابق حکومت نے یہ درخواست کابینہ سے منظوری کے بعد نیپرا میں جمع کرائی ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کے الیکٹرک سمیت بجلی تقسیم کار تمام کمپنیوں پر اس کمی کا یکساں اطلاق کیا جائے۔
انمول بلوچ کی شادی کی افواہیں: ندا یاسر نے تصدیق کر دی
حکام کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمت میں یہ ممکنہ کمی ٹیرف سبسڈی میں اضافے کے ذریعے کی جائے گی، تاکہ صارفین کو براہِ راست ریلیف مل سکے، تاہم پاور ڈویژن حکام نے واضح کیا کہ یہ کمی صرف عام صارفین کے لیے ہوگی اور لائف لائن یعنی کم ترین بجلی استعمال کرنے والے کم آمدنی والے صارفین کو اس کا کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔
نیپرا کی سماعت میں حکومت کی درخواست پر فریقین کا مؤقف سنے جانے کے بعد بجلی کی قیمت میں 1.
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم نے بجلی کی قیمتوں میں 7 روپے 41 پیسے فی یونٹ کمی کا اعلان کیا تھا، جس کا اطلاق ملک بھر کے تمام صارفین کو ہوگا۔ اسی طرح صنعتوں کے لیے بجلی بجلی کی قیمت میں بڑی کمپنی کا اعلان کیا گیا ہے۔
سورج کی روشنی کو بجلی میں تبدیل کرنے والے منفرد کھڑکیاں تیار
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بجلی کی قیمت میں کی درخواست پر فی یونٹ
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود کو بطور جج کام کرنے سے روک دیا گیا
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کیسز کی سماعت سے روکنے کی درخواست پر سماعت کی۔ ڈویژن بینچ نے میاں داؤد کی درخواست پر آج کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روک دیا۔ عدالت نے سینئر قانون دان بیرسٹر ظفر اللہ خان اور اشتر علی اوصاف کو عدالتی معاون مقرر کیا جب کہ اٹارنی جنرل سے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر معاونت طلب کرلی۔ دوسری جانب اس فیصلے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا نیا ڈیوٹی روسٹر جاری کردیا گیا ہے جس کے تحت جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سنگل بینچ اور ڈویژن بینچ میں کیسز کی سماعت سے روک دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 17 ستمبر سے 19 ستمبر کے لیے ججز کا جو نیا ڈیوٹی روسٹر جاری کیا گیا اس میں کیسز کی سماعت کے لیے جسٹس طارق محمود جہانگیری کا نام شامل نہیں ہے۔