پنجاب پولیس کی گاڑیاں بلٹ پروف کردی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
پنجاب پولیس کی گاڑیوں کی بلٹ پروفنگ کردی گئی۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق سنگل و ڈبل کیبن بلٹ پروف گاڑیاں کچہ کریمنلز کے خلاف اسپیشل آپریشنز کے دوران استعمال کی جائیں گی۔ سرحدی چوکیوں کے اہلکاروں کو خوارجی دہشتگردوں کے حملوں سے محفوظ رکھنے کے لئے پولیس وہیکلز کی بلٹ پروفنگ کی گئی۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ کو دہشت گردوں اور شرپسند عناصر کے خلاف چھاپوں کے لیے بھی بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی جارہی ہیں۔ کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ ( سی سی ڈی) کو بھی بلٹ پروف گاڑیاں دی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: پنجاب پولیس کے مختلف اداروں میں خریداری میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
انہوں نے کہا کہ اسپیشل برانچ کے ملازمین کو رپورٹنگ و دیگر حساس امور کی انجام دہی کے لئے بلٹ پروف گاڑیاں دی جا رہی ہیں۔ پولیس وہیکلز کی بلٹ پروفنگ سے دہشت گردوں، شرپسند عناصر اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیوں میں مزید تیزی آئے گی۔بلٹ پروف گاڑیوں کی مدد سے کچے کے ڈاکوؤں اور سرحدی چوکیوں پر دہشت گردوں کے خلاف نتیجہ خیز کارروائیوں میں مدد ملے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پنجاب پولیس کے خلاف
پڑھیں:
عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں محمود الرشید کی ضمانت خارج کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے تحریک انصاف کے سینئر رہنما میاں محمود الرشید کی جناح ہاؤس حملہ کیس میں ضمانت کی درخواست خارج کردی۔ کیس کی سماعت جج منظر علی گل نے کی۔
پراسیکیوشن نے عدالت کو بتایا کہ میاں محمود الرشید 9 مئی واقعات میں مرکزی کردار ادا کرنے والے ملزم ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے نہ صرف عوام کو ریاستی اداروں کے خلاف بھڑکایا بلکہ فسادات پر بھی اکسایا۔ پراسیکیوشن نے یہ بھی مؤقف اپنایا کہ میاں محمود الرشید کے خلاف 9 مئی سے متعلق چار الگ الگ مقدمات میں سزا سنائی جاچکی ہے، اور ان فیصلوں میں ان کے جرم کو ثابت قرار دیا جاچکا ہے۔
دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ چونکہ ملزم کے خلاف سنگین نوعیت کے شواہد موجود ہیں اور پہلے ہی انہیں مختلف مقدمات میں سزا دی جاچکی ہے، اس لیے ضمانت کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔
یوں میاں محمود الرشید کو جناح ہاؤس حملہ کیس میں ضمانت نہ مل سکی اور وہ قانونی طور پر مزید مشکلات میں گھر گئے ہیں۔