بھٹو کی 46 ویں برسی، بلاول کا پاکستان کو رول ماڈل بنانے کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
بلاول بھٹو زرداری — فائل فوٹو
پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی 46 ویں برسی پر پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیغام جاری کر دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بلاول بھٹو نے طویل پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نے 45 برس بعد اعتراف کیا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو فیئر ٹرائل کا موقع نہیں ملا، جیت ہمیشہ سچائی کی ہوتی ہے۔
انہوں نے لکھا کہ 46 سال قبل آج کے دن شہید ذوالفقار علی بھٹو کو رات کے اندھیروں میں جعلی مقدمے میں پھانسی دی گئی، جبکہ دورانِ ٹرائل انصاف کے تقاضوں تک کو پورا نہیں کیا گیا جسں کا اعتراف 45 سال کے بعد سپریم کورٹ نے بھی کیا جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ جیت ہمیشہ سچائی کی ہوتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو وہ عہد ساز شخصیت ہیں، جو سیاست کو محلات سے نکال کر ملک کی عوام کے درمیان لائے، طاقت کا سر چشمہ عوام کو بنایا اور ایک جمہوری پاکستان کے لیے ان کے وژن اور قربانی کی کوئی مثال نہیں ملتی، ملک کے متفقہ آئین کی تشکیل سے لے کر جوہری پروگرام اور زرعی و صنعتی اصلاحات قائدِ عوام کے تحائف ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو 46 سال قبل قتل کے ایک مقدمے میں آج ہی کے دن پھانسی دی گئی تھی، وہ ملکی اور عالمی سطح پر ایک مقبول لیڈر تھے۔
بلاول بھٹو نے پاکستان کو امتِ مسلمہ کا رول ماڈل بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ آئیں شہید ذوالفقار علی بھٹو کے 46 ویں یومِ شہادت کے موقع پر یہ عہد کریں کہ ہم مل کر پاکستان کو شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے غیر متزلزل عزم سے رہنمائی لیتے ہوئے ایک رول ماڈل مسلم ملک بنائیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شہید ذوالفقار علی بھٹو بلاول بھٹو
پڑھیں:
وادی تیراہ میں امن مارچ پر فائرنگ میں بچوں سمیت 7 بے گناہ افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے، جنید اکبر
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 جولائی 2025ء ) چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر کا کہنا ہے کہ وادی تیراہ میں امن مارچ پر فائرنگ میں بچوں سمیت 7 بے گناہ افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔ اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وادی تیراہ میں امن مارچ میں نہتے قبائلی مشران و نوجوانوں اور معصوم بچوں پر فائرنگ کے نتیجے میں بچوں سمیت 7 بے گناہ افراد کو شہید کردیا گیا اور اس دوران متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں، دوران جنگ بھی معصوم بچوں کو قتل کرنے کی اجازت کوئی مذہب، ریاست اور قانون نہیں دیتا، سوچیے اور غور کیجئے ریاست کے اس سے فعل سے دہشت گردی میں کمی آئے گی یا بڑھے گی؟ کیا حکمرانوں کو کوئی احساس ہے کہ پشتون بیلٹ اور ریاست کے درمیان دوریاں کس حد تک بڑھ رہی ہیں؟۔(جاری ہے)
اطلاعات کے مطابق کل وادی تیراہ کے باغ بازار میں مارٹر شیلنگ کے نتیجے میں ایک معصوم بچی شہید ہوئی، اس واقعہ کے بعد آج اہل علاقہ احتجاج کے لیے سکیورٹی فورسز کے ہیڈکوارٹر کے سامنے جمع ہوئے تو اُن پر براہِ راست فائرنگ کی گئی، اس فائرنگ کے نتیجے میں شہریوں کے شہید اور زخمی ہونے کی اطلاع ملی، وادی تیراہ میں پرامن احتجاج پر فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے نوجوانوں کی میتیں ان کے آبائی علاقوں میں بھیج دی گئیں۔ اس حوالے سے سکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ وادی تیراہ باغ میدان میں خوارج نے ایک اور بزدلانہ کارروائی کرتے ہوئے احتجاجی شہریوں پر پہاڑوں سے فائرنگ کی، یہ واقعہ اس وقت ہوا جب باغ میدان میں مقامی شہری اپنے جائز مطالبات کے حق میں بریگیڈ ہیڈ کوارٹرز کے سامنے پرامن احتجاج کر رہے تھے کہ خوارج نے موقعے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی روایتی بزدلی، مکاری اور فتنہ پروری کا مظاہرہ کیا اور قریبی پہاڑوں میں چھپ کر خوارج نے احتجاجی عوام پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 3 بے گناہ شہری شہید اور 9 شدید زخمی ہو گئے، یہ حملہ دراصل ایک گہری سازش کا حصہ ہے جس کا مقصد عوام اور سکیورٹی فورسز کے درمیان بداعتمادی پیدا کرنا، ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنا اور امن و امان کو سبوتاژ کرنا تھا۔