سورج کی روشنی کو بجلی میں تبدیل کرنے والی منفرد کھڑکیاں تیار
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
سائنسدانوں نے ایسی ٹرانسپیرنٹ ونڈو یا کھڑکی تیار کی ہے جو سورج کی روشنی کو بجلی میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ڈنمارک سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے ایک نئی کھڑکی تیار کی ہے جو سورج کی روشنی کو اس وقت بجلی میں تبدیل کر دیتی ہے جب روشنی اس کے آر پار ہوتی ہے۔یہ بنیادی طور پر ٹرانسپیرنٹ سولر سویل ٹیکنالوجی پر مبنی کھڑکی ہے جو بلند و بالا عمارات اور دفاتر کو ہی ماحول دوست پاور پلانٹس میں تبدیل کر دے گی۔
سٹی سولر نامی پراجیکٹ کے تحت اس کھڑکی کی تیاری پر کام کیا گیا جس کا مقصد 2050 تک تمام نئی عمارات کو ماحول دوست توانائی سے لیس کرنا ہے۔اس سے قبل بھی اس طرح کے ٹرانسپیرنٹ سولر سیلز پر مبنی کھڑکیوں پر کام ہوا ہے مگر وہ سورج کی روشی کی توانائی کو جذب کرکے اتنی بجلی پیدا کرنے میں ناکام رہی جو کسی عمارت کی ضرورت کے لیے کافی ہو۔
سائنسدانوں نے بتایا کہ بڑے شیشوں پر مشتمل کھڑکیوں کا استعمال موجودہ عہد کی دفتری عمارات میں عام ہوتا ہے اور اب انہیں توانائی کے حصول کے لیے بھی استعمال کیا جاسکے گا جس کے لیے اضافی جگہ یا عمارت کی ساخت میں کسی قسم کی تبدیلی کی ضرورت بھی نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان سیلز کے لیے جن میٹریلز کا استعمال کیا جا رہا ہے وہ بہت سستے ہیں اور انہیں بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: میں تبدیل سورج کی کے لیے
پڑھیں:
47فیصد پاکستانیوں نے کبھی ٹرین کا سفر نہیں کیا، سروے میں انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ گیلپ پاکستان کے ایک حالیہ سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ 47 فیصد پاکستانیوں نے کبھی بھی ٹرین کا سفر نہیں کیا۔
سروے کے مطابق رکشا، بس اور ویگن میں سفر سے پاکستانیوں کی اکثریت مانوس ہے، 80 فیصد نے رکشوں، 79 فیصد نے بسوں اور ویگن میں سفر کرنے کا بتایاہے، جبکہ 18 فیصد نے رکشوں اور 17 فیصد نے بسوں، ویگنوں میں بالکل سفر نہ کرنے کا کہا۔
اس سوال پر کہ ٹرین میں سفر کرنے کا اتفاق ہوا؟ 47 فیصد پاکستانیوں نے اثبات میں جواب دیا، لیکن 47 فیصد نے کہا کہ انہوں نے کبھی ٹرین کا سفر نہیں کیا۔
بالائی علاقوں میں استعمال ہونے والی کیبل کار یا ڈولی لفٹ استعمال کرنے کا 14 فیصد پاکستانیوں نے کہا جبکہ 73 فیصد پاکستانیوں نے انکار کیا اور کہا کہ اب تک ڈولی لفٹ استعمال کرنے کا اتفاق نہیں ہوا۔