Daily Ausaf:
2025-09-18@14:48:13 GMT

’ 77ہزار عازمین حج سے محروم رہ جائیں گے‘

اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پرائیوٹ حج کوٹہ میں کمی کے معاملے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سعودی شرائط کی عدم تعمیل کے باعث پرائیویٹ حج کوٹے کا فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا جس پر وزیراعظم شہبازشریف نے معاملے کی انکوائری کا حکم دے دیا۔

اس حوالے سے سیکریٹری کابینہ ڈویژن کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری مذہبی امور ڈاکٹرعطا الرحمان نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ نجی حج آپریٹرز کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی، 89 ہزار 801 کے کوٹے میں سے صرف 12ہزار 500 کی بکنگ کرائی گئی۔ نجی حج آپریٹرز کی وجہ سے77ہزار عازمین حج سے محروم رہ جائیں گے۔

شرکا کو بتایا گیا کہ سعودی عرب نے معاہدے کی تاریخ میں توسیع سے انکار کر دیا ہے جس کے لیے وفاقی وزیر مذہبی امور نے حج بکنگ کی ڈیڈلائن میں توسیع کی درخواست کی تھی۔

پرائیویٹ حج آپریٹرز، سعودی وزارت، پاکستان حج مشن کے درمیان 10 دسمبر کو معاہدہ ہوا تھا۔ حکومت نے ٹور آپریٹرزکو 10 جنوری سے رقم سعودی عرب منتقلی اجازت دی تھی، سعودی عرب نےعازمین کی سہولیات سے متعلق بکنگ ڈیڈلائن 14فروری رکھی تھی۔

وزیراعظم شہبازشریف نے معاملے کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ سعودی پالیسی پرعمل کیوں نہیں ہوا؟ کمیٹی 3 روز میں ذمہ داروں کا تعین کرے گی۔
مزیدپڑھیں:امریکی مارکیٹ 5 سال کی کم ترین سطح پر، عالمی منڈی میں بھونچال

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت سے محروم رکھنا ناقابل برداشت اقدام ہے، مولوی محمد عمر فاروق

گزشتہ روز علیحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ مختصر علالت کے بعد اپنی رہائشگاہ واقع شمالی کشمیر کے سوپور میں انتقال کرگئے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین اور میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے کہا کہ حکام نے مجھے پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں دی اور مجھے اپنے گھر کے اندر بند رکھا گیا۔ میرواعظ محمد عمر فاروق نے ایکس پر لکھا کہ میں یہ دکھ اور تکلیف الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا کہ حکام نے پروفیسر بٹ کے اہل خانہ کو ان کی نماز جنازہ جلدی ختم کرنے پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا "مجھے اپنے گھر کے اندر بند کر دیا گیا اور ان کے آخری سفر میں جنازہ کے ساتھ چلنے کے حق سے بھی محروم رکھا گیا"۔

انہوں نے مزید لکھا کہ میں نے پروفیسر بٹ کے ساتھ 35 برس دوستی اور رہنمائی کے گزارے ہیں اور ہماری دوستی 35 برس پر محیط تھی اور بہت سے افراد تھے جو ان کی نماز جنازہ میں شرکت کرنے کے لئے بے چین تھے۔ ان کے جنازہ میں شرکت کی اجازت نہ دینا اور آخری الوداعی سے بھی محروم رکھنا ناقابل برداشت ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز آزادی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ مختصر علالت کے بعد اپنی رہائشگاہ واقع شمالی کشمیر کے سوپور میں انتقال کر گئے۔ پروفیسر بٹ کئی دہائیوں تک کشمیر کی علیحدگی پسند سیاست میں متحرک رہے۔

پروفیسر بٹ کے انتقال پر جموں و کشمیر کے سیاسی، سماجی اور علحیدگی پسند رہنماؤں نے گہرے دکھ اور صدمہ کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبدللہ نے پروفیسر بٹ کی وفات پر ایکس پر اپنا تعزیتی پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے سینیئر کشمیری سیاسی رہنما اور ماہر تعلیم پروفیسر بٹ کے انتقال کی خبر سن کر دکھ ہوا، ہمارے سیاسی نظریات ایک دوسرے سے الگ تھے لیکن میں انہیں ہمیشہ ایک انتہائی معزز انسان کے طور پر یاد رکھوں گا۔

متعلقہ مضامین

  • گزشتہ سال محروم رہ جانے والے عازمین حج کی رجسٹریشن کا آج آخری روز
  • پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت سے محروم رکھنا ناقابل برداشت اقدام ہے، مولوی محمد عمر فاروق
  • اینڈی پائیکرافٹ کے معاملے پر پاکستان کے سامنے تجاویز رکھ دی
  • جسٹس طارق جہانگیری معاملے پر اجلاس ہلڑبازی کی نذر
  • ’ایکس‘ اکاؤنٹ کے معاملے پر عمران خان سے جیل میں تفتیش: ’وی ٹاک‘ میں اہم خبروں پر تبصرہ
  • امریکہ کی طرف جھکاؤ پاکستان کو چین جیسے دوست سے محروم کر دے گا،علامہ جواد نقوی
  • بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی
  • کسانوں پر زرعی ٹیکس کے نفاذ پر اسپیکر پنجاب اسمبلی برہم
  • پی سی بی کا سخت مؤقف، اینڈی پائیکرافٹ کے معاملے پر پاکستان کے سامنے تجاویز رکھ دی گئیں
  •   سعودی عرب : فلو ویکسین کے لیے آن لائن بکنگ کا اعلان