پنجاب حکومت نے پولیس میں کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کی منظوری دیتے ہوئے گزٹ نوٹیفیکیشن جاری کردیا۔ ہر ضلع میں ایک جبکہ لاہور میں سی سی ڈی کا ایک تھانہ بنایا جائے گا، 18 سنگین مقدمات کی تفتیش سی سی ڈی ڈیپارٹمنٹ کو منتقل ہو گی۔ پنجاب حکومت نے پولیس آرڈر 2002 میں تبدیلی کر کے آرڈیننس کے زریعے بنائے گئے نئے کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کی منظوری دیدی۔ آرڈیننس کے تحت نئے پولیس یونٹ کا سربراہ ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی ہو گا۔ ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی ہی یونٹ میں افسران کے تبادلے کر سکے گا۔ ہر ضلع میں سی سی ڈی کا ایک جبکہ لاہور میں سی سی ڈی کے تین تھانے ہوں گے۔ آرڈینینس کے مطابق ڈکیتی، قتل، دوران ڈکیتی قتل، اغواء برائے تاوان، بھتہ خوری، بچوں کیساتھ زیادتی، خواتین کیساتھ اجتماعی زیادتی، چوری، گھروں میں ڈکیتی ، قبضہ مافیا سمیت 18 سنگین مقدمات کی تفتیش سی سی ڈی ڈیپارٹمنٹ کرے گا۔ ضلع میں درج کسی بھی اہم اور بڑے مقدمہ کی تفتیش بھی سی سی ڈی کو منتقل ہو گی۔ اہم کیسز کی تفتیش منتقلی کیلئے مقدمہ مدعی کی درخواست پر بورڈ کے افسران فیصلہ کریں گے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سی سی ڈی میں تعیناتی کیلئے جلد ہی ایس ایس پیز، ایس پیز اور ڈی ایس پیز کے تبادلوں کا نوٹیفکیشن ہو گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کی تفتیش سی سی ڈی

پڑھیں:

فیصل آباد میں گھریلو ملازمہ سے اجتماعی زیادتی، متاثرہ لڑکی حاملہ ہوگئی

فیصل آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 اپریل 2025ء ) صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں 4 افراد نے گھریلو ملازمہ کو مبینہ طور پر اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا جس سے متاثرہ لڑکی حاملہ ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ فیصل آباد کے علاقہ سات چک میں پیش آیا، جس کے خلاف تھانہ نشاط آباد پولیس نے متاثرہ لڑکی کے چچا کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ’لڑکی 2 سال سے مون نامی شخص کے گھر ملازمت کر رہی ہے، مون اور اس کے ساتھ ساتھی حمیرا نامی خاتون کے گھر لے جا کر گھریلو ملازمہ سے مبینہ طور پر جنسی زیادتی کرتے رہے، لڑکی کے حاملہ ہونے پر زیادتی کا انکشاف ہوا‘، واقعے کا مقدمہ درج ہونے کے بعد پولیس نے 2 ملزمان مون اور حمیرا کو حراست میں لے لیا۔

علاوہ ازیں صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں گھروں میں کام کا جھانسہ دے کر لڑکیوں کو جسم فروشی پر مجبور کرنے والے میاں بیوی اور بیٹا پکڑے گئے، راولپنڈی کے تھانہ دھمیال کی حدود میں گھروں میں کام کاج دلوانے کا جھانسہ دے کر لڑکیوں کو عصمت فروشی پر مجبور کرنے والے میاں بیوی اور بیٹا کو گرفتار کیا گیا، پولیس نے واقعے کا مقدمہ متاثرہ لڑکی کی مدعیت میں درج کر لیا۔

(جاری ہے)

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ ’ملزم عامر عباس کوٹ ادو سے لڑکی کو گھروں میں کام کاج کے بہانے راولپنڈی لے کر آیا جہاں ملزم نے زیادتی کرکے ان کی ویڈیو بنائی اور بلیک میل کرکے عصمت فروشی پر مجبورکیا، ملزم عامر عباس کے ساتھ اس کی اہلیہ ثمینہ اور اس کا بیٹا زمان اور فرزانہ نام کی عورت بھی ملوث ہے‘، پولیس نئے مدعیہ کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے ملزم عامر عباس، اس کی بیوی ثمینہ اور بیٹے زمان کو گرفتار کرلیا جب کہ متاثرہ لڑکی کے میڈیکل پراسس کا آغاز کر دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • فیصل آباد میں گھریلو ملازمہ سے اجتماعی زیادتی، متاثرہ لڑکی حاملہ ہوگئی
  • ملتان: جعلی مشروبات کی فیکٹری پر چھاپہ، مالک پر مقدمہ
  • پنجاب ؛ عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ ڈیوائس پہنانے کا فیصلہ
  • پنجاب حکومت کا عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ بینڈز لگانے کا فیصلہ
  • کاشتکاروں سے 25 فیصد گندم نہ خریدنے والی فلور ملز کا لائسنس منسوخ ہوگا
  • اڈیالہ جیل پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں: ملک احمد خان
  • پنجاب کابینہ کے 25ویں اجلاس میں کیا اہم فیصلے کیے گئے؟
  • پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور، رہا کرنے کا حکم
  • جیکب آباد: محکمہ نارکوٹکس کنٹرول کی کارروائی، 100 کلوگرام چرس برآمد، ایک ملزم گرفتار
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت مائنز اینڈ منرل ڈیپارٹمنٹ کا جا ئزہ اجلاس