پاکستان کیخلاف سازش پہلے برداشت کی، نہ اب کی جائے گی، ملک دشمنوں کیخلاف جلد ڈنڈا چلے گا، فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف کسی قسم کی سازش پہلے برداشت کی، نہ اب برداشت کی جائیگی۔ بیرونی طاقتوں کے ہاتھوں کھیلنے والے ملک دشمن عناصر کے خلاف جلد ڈنڈا چلے اور اور گرفتاریاں ہوں گی۔
سینیٹر فیصل واوڈا کی جانب سے یہ بیان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری ایک پوسٹ میں دیا گیا۔
اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے بتایا کہ میں ملک سے باہر ہوں، مئی کے مہینے میں پاکستان کے لیے مثبت خبریں سامنے آئیں گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ مثبت خبریں ہمیشہ کی طرح سیاسی جمہوری لاشوں کی طرف سے نہیں بلکہ کہیں اور سے آئیں گی۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ پاکستان کے خلاف کسی قسم کی سازش نہ پہلے برداشت کی تھی نہ اب برداشت کی جائے گی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ بیرونی طاقتوں کے ہاتھوں کھیلنے والے عناصر جو ملک دشمنی کر رہے ہیں، ان کے خلاف جلد ڈنڈا چلے گا اور ان کی گرفتاریاں ہوں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فیصل واوڈا برداشت کی کے خلاف
پڑھیں:
وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی چلتن گھی مل کیخلاف اقدامات کی ہدایات
کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس میں 33 سال سے زیر قبضہ چلتن گھی مل کو سیل کرنے اور قابضین کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی زیر صدارت چلتن گھی مل سے متعلق اہم اجلاس چیف منسٹر سیکرٹریٹ کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ جس میں صوبائی وزیر انڈسٹریز سردار کوہیار خان ڈومکی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان، سیکرٹری انڈسٹریز، کمشنر کوئٹہ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ، ایڈمنسٹریشن کوئٹہ میونسپل کارپوریشن سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں 33 سال سے زیر قبضہ چلتن گھی مل کو سیل کرنے اور قابضین کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ سیکرٹری انڈسٹریز نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 1992 میں معاہدے کی خلاف ورزی پر نجی کمپنی کی لیز ختم کردی گئی تھی، تاہم اس کے باوجود کمپنی نے غیر قانونی طور پر مل پر قبضہ برقرار رکھا ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ قابضین کی جانب سے عدالت عظمیٰ اور عدالت عالیہ میں دائر درخواستیں بھی مسترد ہوچکی ہیں، جبکہ کمپنی پر حکومت بلوچستان کے 23 کروڑ روپے سے زائد کی رقم واجب الادا ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے اس معاملے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ چلتن گھی مل کو فوری طور پر سرکاری تحویل میں لیا جائے اور قابضین کے خلاف قانونی و انتظامی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سرکاری املاک پر قبضہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی پالیسی بالکل واضح ہے۔ سرکاری اثاثے عوام کی امانت ہیں۔ ان پر نجی قبضے کسی قیمت پر قبول نہیں کیے جائیں گے۔ سرفراز بگٹی نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ سابق نجی کمپنی کے تمام قبضہ شدہ حصے واگزار کرائے جائیں۔ واجب الادا رقم کی فوری وصولی یقینی بنائی جائے اور اس ضمن میں غفلت برتنے والے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔