ریئر ارتھ  ایلیمنٹس کا برآمدی کنٹرول  قومی سلامتی کے تحفظ کے عزم کو ظاہر کرتا ہے،چائنا نان فیرس میٹلز انڈسٹری ایسوسی ایشن WhatsAppFacebookTwitter 0 7 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ :عوامی جمہوریہ چین کے ایکسپورٹ کنٹرول قانون اور دیگر متعلقہ قوانین اور ضوابط کے مطابق وزارت تجارت نے جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز کے ساتھ مل کر ریئر ارتھ  ایلیمنٹس سے متعلق کچھ اشیاء کے لئے برآمدی کنٹرول پر ایک اعلان جاری کیا  تھا  جسے باضابطہ طور پر اجراء کی تاریخ پر  ہی نافذ کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے  چائنا نان فیرس میٹلز انڈسٹری ایسوسی ایشن نے 6 اپریل کو کہا کہ ریئر ارتھ  ایلیمنٹس سے متعلق اشیاء میں فوجی اور سول سمیت دوہرے استعمال کی خصوصیات ہوتی ہیں   اور چینی حکومت نے بین الاقوامی طرز عمل کے مطابق  اس پر برآمدی کنٹرول نافذ کیا  ہے  جو عالمی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لئے چین  کے پختہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔چائنا نان فیرس میٹلز انڈسٹری ایسوسی ایشن نے نشاندہی کی کہ ر یئرارتھ  ایلیمنٹس اسٹریٹجک صنعتوں کے لئے کلیدی خام مال ہے

جیسے جدید ہتھیار اور سازوسامان، ایرو اسپیس اجزاء، پون  بجلی ، نئی توانائی کی گاڑیاں  روبوٹکس اور ذہین مینوفیکچرنگ.

چین دنیا کا سب سے بڑا ریئرارتھ ایلیمنٹس  پیدا کرنے والا ملک اور برآمد کنندہ ہے۔ گزشتہ 30 سالوں میں ، چین کی  اس صنعت نے اپنے صنعتی نظام کو مسلسل بہتر بنایا ہے  ، مقامی  فراہمی کو مناسب طریقے سے منتظم کرتے ہوئے  عالمی شراکت داری کو بھی مثبت انداز میں بڑھایا ہے اور حقیقی کثیر الجہتی کی پیروی کرتے ہوئے عالمی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: برا مدی کنٹرول ریئر ارتھ

پڑھیں:

ڈیری فارمرز کا خام دودھ کی فروخت کو سیلز ٹیکس رجیم میں شامل کرنے کا مطالبہ

کراچی:

ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن نے وفاق سے مطالبہ کیا ہے کہ بجٹ میں سیلز ٹیکس کے تحت لائی گئی پالیسی میں ایسے تجارتی ڈیری فارمرز کو بھی شامل کیا جائے جو سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے لیے رجسٹرڈ ہیں مگر ان کے خام دودھ کی فروخت پر تاحال سیلز ٹیکس لاگو نہیں ہوتا۔

وزیر تجارت سردار جام کمال خان کو لکھے گئے ایک خط میں ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن (ڈی سی ایف اے) کے صدر شاکر عمر گجر نے کہا کہ ایسے ڈیری فارمرز جو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیاں نہیں مگر ٹیکس نیٹ میں آتے ہیں، انہیں اس وقت برابری کا میدان میسر نہیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ برانڈ کے تحت فروخت ہونے والا دودھ اور کارپوریٹ فارم کی طرف سے فراہم کردہ دودھ کو تو سیلز ٹیکس کے دائرہ میں شامل کر لیا گیا ہے لیکن رجسٹرڈ تجارتی کسانوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے جو کہ مویشی پالنے کے شعبے کے دستاویزی اور منظم طبقے کا حصہ ہیں۔

ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا  ہے کہ اگر ان تجارتی ڈیری فارموں کو بھی سیلز ٹیکس ریجیم میں شامل کر لیا جائے تو وہ اپنی ان پٹ سیلز ٹیکس کو آؤٹ پٹ سیلز ٹیکس کے خلاف ایڈجسٹ کرسکیں گے جس سے مالیاتی ریلیف ملے گا۔

ڈی سی ایف اے نے اس بات پر زور دیا ہے کہ جدید ڈیری فارمنگ پاکستان میں تیزی سے ترقی کرنے والا اہم شعبہ ہے اور حکومت کو چاہیے کہ وہ اس معاملے پر مشاورت کے لیے ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے ملاقات کرے تاکہ مسئلے کا حل نکالا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

  • سونے کی فی تولہ قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ
  • اوگرا نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں پر عائد جرمانے واپس لے لیے
  • چائنا میڈیا گروپ کے اشتراک سے چین پاکستان فٹ بال دوستانہ میچ کا انعقاد
  • بجٹ آئی ٹی انڈسٹری کو تباہ کر دے گا، سافٹ ویئر ایسوسی ایشن
  • ڈیری فارمرز کا خام دودھ کی فروخت کو سیلز ٹیکس رجیم میں شامل کرنے کا مطالبہ
  • سرکاری ملازمین نے تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ مسترد کردیا
  • سونے کی قیمت میں حیران کن کمی
  • عیدالاضحیٰ کے فوراً بعد سونے کی فی تولہ قیمت میں بڑی گراوٹ
  • عید پر پاکستان بھر میں کتنے جانور پربان کیے گئے؟ٹینریز ایسوسی ایشن نے تفصیلات جاری کر دیں
  • اس عید پر 6 سے 10 لاکھ جانور کم فروخت ہوئے، ٹینریز ایسوسی ایشن