Daily Mumtaz:
2025-09-18@12:02:50 GMT

 ٹیرف کے مسئلے کی جڑ امریکا میں ہے، چینی وزارت تجارت

اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT

 ٹیرف کے مسئلے کی جڑ امریکا میں ہے، چینی وزارت تجارت

بیجنگ :  چین کے نائب وزیر تجارت اور بین الاقوامی تجارتی مذاکرات کے نائب نمائندے لنگ جی نے امریکی  کاروباری اداروں کے گول میز اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں ٹیسلا، جی ای ہیلتھ کیئر اور میڈٹرونک سمیت 20 سے زائد امریکی کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔پیر کے روز لنگ جی نے کہا کہ چاہے بین الاقوامی صورتحال میں کتنی تبدیلیاں رونما کیوں نہ ہوں،  چین کے  دروازے   ہمیشہ کھلے رہیں گے اور وسیع سے وسیع تر ہو جائیں گے۔ چین کی وزارت تجارت، ہمیشہ کی طرح، قانون کے مطابق غیر ملکی صنعتی و کاروباری اداروں کے جائز حقوق  و مفادات کا تحفظ کرے گی اور ان  کے مسائل کے حل کو   فعال طور پر فروغ دے گی.

چین غیر ملکی تاجروں کےلئے سرمایہ کاری کا بہترین مقام تھا، ہے اور رہے گا۔ لنگ جی نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ نے مختلف بہانوں سے چین سمیت اپنے تمام تجارتی شراکت داروں کے خلاف  ٹیرف کا بے جا استعمال کیا  جو تمام ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ چین کی جانب سے اعلان کردہ  جوابی اقدامات امریکی  کاروباری اداروں سمیت  تمام کاروباری اداروں کے جائز حقوق اور مفادات کا   تحفظ کرنا ہے۔ محصولات کے مسئلے کی جڑ امریکا  میں ہے اور امید ہے کہ امریکی کمپنیاں عالمی پیداوار اور سپلائی چین کے استحکام کے تحفظ اور باہمی فائدمند تعاون کے فروغ کے لئے اپنی آواز بلند کریں گی اور عملی اقدامات اٹھائیں گی۔ اجلاس کے شرکائ نے کہا کہ   وہ اس اجلاس کے مثبت اشارے بروقت ہیڈ کوارٹرز کو دیں گے۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کاروباری اداروں

پڑھیں:

امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران

امریکہ کی مداخلت پسندانہ و فریبکارانہ پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ انتہاء پسند امریکی حکومت کو انسانی حقوق کے بلند و بالا تصورات پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں جبکہ کوئی بھی سمجھدار و محب وطن ایرانی، ایسی کسی بھی حکومت کے "دوستی و ہمدردی" پر مبنی بے بنیاد دعووں پر کبھی یقین نہیں کرتا کہ جو ایران کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور ایرانی عوام کیخلاف گھناؤنے جرائم کی ایک طویل تاریخ رکھتا ہو! اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ نے ملک میں بڑھتی امریکی مداخلت کے خلاف جاری ہونے والے اپنے مذمتی بیان میں انسانی حقوق کی تذلیل کے حوالے سے امریکہ کے طویل سیاہ ریکارڈ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکی حکومت کو انسانی حقوق کے اعلی و ارفع تصورات کے بارے تبصرہ کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں تہران نے تاکید کی کہ ایرانی وزارت خارجہ، (16) ستمبر 2022ء کے "ہنگاموں" کی برسی کے بہانے جاری ہونے والے منافقت، فریبکاری اور بے حیائی پر مبنی امریکی بیان کو ایران کے اندرونی معاملات میں امریکہ کی جارحانہ و مجرمانہ مداخلت کی واضح مثال گردانتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ 

ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ کوئی بھی سمجھدار اور محب وطن ایرانی، ایسی کسی بھی حکومت کے "دوستی و ہمدردی" پر مبنی بے بنیاد دعووں پر کسی صورت یقین نہیں کر سکتا کہ جس کی پوری سیاہ تاریخ؛ ایرانی اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور ایرانی عوام کے خلاف؛ 19 اگست 1953 کی شرمناک بغاوت سے لے کر 1980 تا 1988 تک جاری رہنے والی صدام حسین کی جانب نسے مسلط کردہ جنگ.. و ایرانی سپوتوں کے خلاف کیمیکل ہتھیاروں کے بے دریغ استعمال اور 1988 میں ایرانی مسافر بردار طیارے کو مار گرانے سے لے کر ایرانی عوام کے خلاف ظالمانہ پابندیاں عائد کرنے اور ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے میں غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ ملی بھگت.. نیز گذشتہ جون میں انجام پانے والے مجرمانہ حملوں کے دوران ایرانی سائنسدانوں، اعلی فوجی افسروں، نہتی ایرانی خواتین اور کمسن ایرانی بچوں کے قتل عام تک.. کے گھناؤنے جرائم سے بھری پڑی ہو!!

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ غیور ایرانی قوم، اپنے خلاف امریکہ کے کھلے جرائم اور سرعام مداخلتوں کو کبھی نہ بھولیں گے، ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکہ؛ نسل کشی کی مرتکب ہونے والی اُس غاصب صیہونی رژیم کا سب سے بڑا حامی ہونے کے ناطے کہ جس نے صرف 2 سال سے بھی کم عرصے میں 65 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینی شہریوں کو قتل عام کا نشانہ بنایا ہے کہ جن میں زیادہ تر خواتین و بچے شامل ہیں، اور ایک ایسی انتہاء پسند حکومت ہونے کے ناطے کہ جس کی نسل پرستی و نسلی امتیاز، حکمرانی و سیاسی ثقافت سے متعلق اس کی پوری تاریخ کا "اصلی جزو" رہے ہیں؛ انسانی حقوق کے اعلی و ارفع تصورات پر ذرہ برابر تبصرہ کرنے کا حق نہیں رکھتا!

تہران نے اپنے بیان میں مزید تاکید کی کہ ایران کے باخبر و با بصیرت عوام؛ انسانی حقوق پر مبنی امریکی سیاستدانوں کے بے بنیاد دعووں کو دنیا بھر کے کونے کونے بالخصوص مغربی ایشیائی خطے میں فریبکاری پر مبنی ان کے مجرمانہ اقدامات کی روشنی میں پرکھیں گے اور ملک عزیز کے خلاف جاری امریکی حکمراں ادارے کے وحشیانہ جرائم و غیر قانونی مداخلتوں کو کبھی فراموش یا معاف نہیں کریں گے!!

متعلقہ مضامین

  • صوبائی محتسب اعلیٰ کی زیرصدارت اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت سے متعلق اجلاس
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کو نسل کا اجلاس،اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ
  • بھارت اور امریکا کے درمیان تجارت کے حوالے سے اہم مذاکرات ناکام
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • بحری مفادات کے تحفظ میں نیوی کا کردار قابل ستائش ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • دوحہ اجلاس: اسرائیل کے خلاف تمام قانونی اور مؤثر کارروائی کا مطالبہ
  • ٹک ٹاک کی ملکیت کا معاملہ، امریکا اور چین میں فریم ورک ڈیل طے پاگئی
  • اسرائیلی حملہ: پاکستان اور کویت کی درخواست پر انسانی حقوق کونسل کا اجلاس آج طلب
  • چین اور امریکہ کے درمیان ٹک ٹاک کے مسئلے کے مناسب حل کے لیے بنیادی فریم ورک پر اتفاق
  •  امریکی پابندیوں پر ردعمل‘ سوڈان کا براہِ راست روابط پر زور