ججز ٹرانسفر کیس، سپریم کورٹ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
سپریم کورٹ کا آئینی بینچ 14 اپریل کو ججز ٹرانسفر کیس کی سماعت کرے گا، آئینی کمیٹی نے سماعت کیلئے 5 رکنی بینچ تشکیل دیدیا۔ یاد رہے کہ جسٹس محسن اختر کیانی سمیت 5 ججز نے ججز تبادلہ کو چیلنج کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز ٹرانسفر کیس، سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کر دی۔ سپریم کورٹ کا آئینی بینچ 14 اپریل کو سماعت کرے گا، آئینی کمیٹی نے سماعت کیلئے 5 رکنی بینچ تشکیل دیدیا۔ جسٹس محمد علی مظہر 5 رکنی آئینی بینچ کی سربراہی کریں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کے تبادلہ کیخلاف تمام درخواستوں کو سماعت کیلئے مقرر کر دیا گیا۔ جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس شاہد بلال 5 رکنی بینچ میں شامل ہیں، جسٹس صلاح الدین پنہور، جسٹس شکیل احمد پانچ رکنی بینچ کا حصہ ہیں۔ یاد رہے کہ جسٹس محسن اختر کیانی سمیت 5 ججز نے ججز تبادلہ کو چیلنج کیا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسلام آباد ہائیکورٹ سماعت کیلئے سپریم کورٹ
پڑھیں:
شہری لاپتا کیس: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کا بڑا فیصلہ
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے مبینہ پولیس مقابلے کیس میں بڑا حکم دیتے ہوئے شہری کے لاپتہ ہونے پر دونوں جیلوں کے سپرنٹینڈنٹس کو 29جولائی کو طلب کرلیا۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل اور کیمپ جیل کے سپرنٹینڈنٹ 29جولائی کو پیش ہوں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم نے سائرہ بی بی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے اپنے شوہر تنویر کی بازیابی کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ درخواست گزار کے شوہر کے خلاف 30 مقدمات درج ہیں،
پولیس نے خاتون کے شوہر کو گرفتار کر کے 17 جولائی کو جیل بھیجا، ملزم جیل سے وہاں سے رہا ہوا، اب اس کا کچھ پتہ نہیں۔
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کیا کہ آپ جیل جا کر پتہ کریں، وکیل درخواست گزار نے جواب دیا کہ دونوں جیلوں سے معلوم کر چکے ہیں، درخواست گزار کے شوہر کو مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک کر دیا جائے گا۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ خدشات کی بنیاد پر کوئی حکم نہیں دے سکتے، پہلے دونوں جیلوں کے سپریٹینڈنٹس کو طلب کرتے ہیں، جیل سپرنٹینڈنٹس کا موقف آنے کے بعد کوئی ارڈر پاس کریں گے۔
عدالت عالیہ نے سماعت 29 جولائی نوں ملتوی کردی۔