ٹیرف وار: امریکا اور چین میں تنازع شدت اختیار کر گیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
ترجمان چینی وزارتِ تجارت کا کہنا ہے کہ امریکا اپنی ضد پر قائم رہا تو چین آخر تک لڑے گا، امریکا کے اس طرح کے اقدامات کبھی قبول نہیں کریں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مزید 50 فیصد ٹیرف کی دھمکی پر ترجمان نے مزید کہا کہ ٹرمپ کی دھمکی نے امریکا کے بلیک میلنگ رویے کو ایک بار پھر بے نقاب کردیا ہے، امریکا ٹیرف بڑھاتا رہا تو چین اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے سخت جوابی اقدامات کرے گا۔
دوسری جانب امریکا میں چین کے سفیر نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات چاہتے ہیں، تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا۔ ٹرمپ کی دھمکی کا چین پر کوئی اثر نہیں گا، چین دباؤ میں نہیں آئے گا۔
مزید پڑھیں: اقتصادی جنگ میں امریکا اور چین آمنے سامنے، ٹرمپ نے بیجنگ کو دھمکی دے دی
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا پر 34 فیصد جوابی ٹیرف عائد کیے جانے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر چین نے 8 اپریل تک اضافہ واپس نہ لیا تو امریکا 9 اپریل سے چین پر 50 فیصد اضافی ٹیرف عائد کر دے گا۔
انہوں نے کہا کہ میں پہلے ہی خبردار کر چکا ہوں کہ جو بھی ملک امریکا کے خلاف اضافی ٹیرف عائد کرے گا اسے فوری طور پر زیادہ اور سخت امریکی ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ چین کے ساتھ مذاکرات، جن کے لیے انہوں نے خود رابطہ کیا تھا، ختم کر دیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ امریکی ٹیرف کے جواب میں چین نے صرف امریکی مصنوعات پر ٹیرف ہی عائد نہیں کیا بلکہ چینی وزارت تجارت نے 11 امریکی کمپنیوں کو غیر معتبر اداروں کی فہرست میں بھی ڈال دیا ہے جس سے وہ چین میں کاروبار نہیں کرسکیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ٹیرف وار چین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ٹیرف وار چین امریکا کے
پڑھیں:
پاکستان امریکا کے ساتھ ٹریڈ چاہتا ہے ایڈ نہیں: اسحاق ڈار
فوٹو اسکرین گریبنائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ ٹریڈ چاہتا ہے ایڈ نہیں، امید ہے ہفتوں میں نہیں دنوں میں ٹریڈ ڈیل ہو جائے گی، پاکستان کی سب سے زیادہ برآمدات امریکا جاتی ہیں، پاکستان امریکی کاٹن کا دوسرا بڑا خریدار ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات مفید رہی، ملاقات میں باہمی شراکت داری پر زور دیا۔
امریکی تھنک ٹینک اٹلانٹک کونسل سے خطاب میں نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ دنیا بہت تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے، پاکستان اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ تناؤ نہیں چاہتا۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان امن پسند ایٹمی ملک ہے، دنیا کی معیشت اس وقت دباؤ میں ہے۔
امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی لازوال قربانیوں کا اعتراف کیا ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی ہے، پاکستان میں میکرو اکنامک استحکام آ چکا ہے، حکومت سنبھالنے کے بعد معاشی چیلنجز کا سامنا رہا۔
انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان نے معاشی چیلنجز پر کامیابی سے قابو پایا، پاکستان صحت، تعلیم دیگر شعبوں میں بہترین کام کر رہا ہے، دنیا کو اس وقت موسمیاتی تبدیلی کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات کثیر الجہتی ہیں، امریکا کے ساتھ بات چیت جاری ہے، جلد تجارتی معاہدہ ہو جائے گا۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ بیت المقدس آزاد فلسطینی ریاست کا دارالحکومت ہونا چاہیے، غزہ کی صورتحال انتہائی سنگین ہے، غزہ میں فوری طور پر سیز فائر ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نے پاک بھارت جنگ کے دوران سیز فائر میں اہم کردار ادا کیا، پاکستان امن پر یقین رکھتا ہے، ہم نے بھارت کے خلاف اپنے دفاع میں کارروائی کی، دونوں ملکوں کے درمیان مقبوضہ کشمیر اہم تنازع ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ افغان عبوری حکومت سے مطالبہ ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے۔