‘پی سی بی 24/7 والی جاب ہے’، شاہد آفریدی کا محسن نقوی کو ایک عہدہ چھوڑنے کا مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو ایک نوکری کا انتخاب کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ پی سی بی 24/7 والی جاب ہے اس لیے آپ وزارت داخلہ اور پی سی بی میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں، محسن نقوی محنتی شخص ہیں لیکن دو کشتیوں میں سوار ہوکرکرکٹ کے لیے وہ نہیں کرسکتے جو وہ چاہتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہد آفریدی نے گزشتہ دنوں پنڈی میں پاک فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر سے ملا قات میں ان کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کی۔
سابق کپتان نے اس دوران یہ بھی کہا کہ ملک میں تفریح کا واحد ذریعہ کرکٹ ہے، کرکٹ فل ٹائم جاب ہے اس لیے محسن نقوی سے ایک ذمہ داری واپس لی جائے۔
ذرائع کے مطابق جون میں امریکا میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے دوران محسن نقوی نے شاہد آفریدی کو پی سی بی میں کام کرنے کی پیشکش کی تھی تاہم شاہد آفریدی نے ان سے اپنی مصروفیت کی وجہ سے معذرت کر لی تھی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شاہد ا فریدی نے محسن نقوی پی سی بی
پڑھیں:
اینڈی پائیکرافٹ تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، محسن نقوی
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے متنازع میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کی جانب سے معافی مانگنے کے بعد کہا ہے کہ کئی لوگوں نے میچ ریفری کے معاملے میں تعاون کیا، مسلسل اس ایشو کو دیکھ رہے تھے، خود بھی اندازہ نہیں تھا کہ کیا فیصلہ ہوگا۔
محسن نقوی نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، مجھے امید ہے آئندہ ہم کرکٹ پر فوکس کریں گے سیاست پر نہیں، ہمارا وقت کرکٹ پر لگنا چاہیے سیاست پر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم سے امید ہے، وہ عمدہ پرفارمنس دکھائے گئی، قوم کو کہوں گا کہ ٹورنامنٹ کے آخر تک انہیں سپورٹ کریں، اگر کھلاڑیوں کی خامیاں ہوں گی تو ضرور انہیں دور کریں گے، ہمارے پاس سلیکٹرز کا پینل ہے جو پرفارمنس کا جائزہ لے گا، میرا وعدہ ہے کہ کہیں کمزوری نظر آئی تو اُسے دور کریں گے۔
اس موقع پر سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا مؤقف رہا کہ کھیل میں سیاست نہیں ہونی چاہیے، انہوں نے سیاست کی، ہم نے سیاست نہیں کھیلی، ہم نے اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کیا، پاکستان نے میچ ریفری کی معافی کا کہا ہے اور وہ معافی آچکی ہے۔
سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہیے، اینڈی پائیکرافٹ لگتا ہے بھارت کے فیورٹ ہیں، اینڈی پائیکرافٹ مستقل فکسر ہیں، وہ 90 مرتبہ بھارت کے میچز میں میچ ریفری رہے ہیں، جو کہ حیرت انگیز بات ہے۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ یہ ہماری فتح ہے، ایک نازک صورتحال بن گئی تھی، خوشی ہوئی کہ کوئی جذباتی فیصلہ نہیں کیا گیا، جتنی بھی بات کرنی ہو، اسے پاکستان ٹیم کی پرفارمنس کے ذریعے جواب دینا ہوگا، جو بھی ہمارے جذبات مجروح ہوئے ہیں وہ آپ فیلڈ میں بتائیں کہ ہم کتنے گریٹ کرکٹ نیشن ہیں۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ پوسٹ میچ میں کی گئی بات مجھے بہت بُری لگی، اس کا ذمہ دار کون ہوگا، جو معافی آئی ہے، وہ اچھا اقدام ہے، کرکٹ کو کرکٹ ہی رہنے دینا چاہیے، یہ پولیٹیکل پلیٹ فارم بن جائے گا تو یہ سلسلہ پھر رکے گا نہیں، محسن نقوی نے بتایا کہ اس معاملے کی انکوائری ہوگی، اس کے ذمہ داران کا پتا لگا جائے گا۔