اسلام آباد: منشیات فروشوں کی فائرنگ سے مسلم لیگ (ن) کے مقامی رہنما قتل
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسلام آباد میں تھانہ کھنہ کی حدود پنڈوریاں میں مبینہ منشیات فروشوں کی فائرنگ سے حکومتی جماعت کا مقامی رہنما قتل کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پنڈوریاں کے علاقے میں منشیات فرشوں کےخلاف آواز بلند کرنے پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما اشتیاق عباسی کو نامعلوم ملزمان نے قتل کر دیا۔
سرے عام شہری کے قتل پر اہل علاقہ سراپا احتجاج ہیں جب کہ لاش کو پوسٹمارم کیلئے پمز اسپتال منتقل کردیا گیا۔
قتل واقعے میں ملوث ملزمان فرار ہوگئے جب کہ حکومتی رکن اسمبلی راجا خرم نواز نے آئی جی اسلام آباد سے رابطہ کرکے ملزمان کو فوری گرفتار کرکے کٹہرے میں لانے کی اپیل کی۔
پنجاب اور خیبر پختونخوا سے مزید ہزاروں افغان مہاجرین ملک بدر
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
لاہور: سندر میں کار پر فائرنگ سے خاتون سمیت 6 افراد زخمی
لاہور:سندر میں کار سوار فیملی پر فائرنگ کے نتیجے میں خاتون سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے۔
واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جبکہ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق زخمی ہونے والوں میں حاجی نواز، ان کی اہلیہ حاجن کلثوم، بیٹا ندیم نواز، بھائی ملک ناصر، سیکورٹی گارڈ شاہد عباس اور اویس محمود شامل ہیں۔
دو زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے جنہیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ترجمان ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق فائرنگ کا واقعہ گزشتہ شب پیش آیا جب حاجی نواز اپنی فیملی کے ہمراہ گاڑی میں سوار تھے۔ ایف آئی آر کے مطابق گاڑی کو مرتضیٰ عرف پپو نے کٹ مارا، جس پر تلخ کلامی ہوئی اور بعدازاں حملہ کر دیا گیا۔
واقعہ کا مقدمہ نمبر 1383/25 محمد نواز کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے جس میں 12 کے قریب ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے جن میں ملک مرتضیٰ عرف پپو، ملک مصطفی عرف کالو، علی مرتضیٰ، خضر، عنصر، اسد اور دیگر شامل ہیں۔
پولیس نے چار ملزمان مرتضیٰ، طاہر عباس، علی مرتضیٰ اور محمد رستم حیات کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا ہے۔ ایس پی صدر ڈاکٹر غیور احمد خان نے ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کی ہدایت پر اسپتال کا دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی۔
ڈی آئی جی فیصل کامران نے کہا کہ دو مخالف گروپوں مرتضیٰ عرف پپو گروپ اور نواز عرف گڈو جلیانیا گروپ کے درمیان جھگڑا ہوا تاہم کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ واقعہ کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر موجود ہے اور تفتیشی ٹیموں نے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعہ میں ملوث تمام افراد کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔