خاتون کو 3 دہائیوں بعد وراثتی حق مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت (فوسپاہ) کے حکم پر 34 سال بعد فقراز بی بی کو 3 دہائیوں بعد وراثتی حق مل گیا۔
ریونیو حکام کی تاخیر پر فوسپاہ نے ایکشن لیا، خاتون کی درخواست پر فوسپاہ نے قانونی حق بحال کروایا۔
ترجمان کے مطابق وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت فوزیہ وقار نے خاتون کو انصاف دلا دیا، فوسپاہ نے جائیداد کے انتقال کو خاتون کا وراثتی حق قرار دے دیا۔
فوسپاہ کی ہدایت پر ریونیو ریکارڈ میں انتقال کی تصدیق ہوگئی، فقراز بی بی کا 34 سالہ قانونی سفر آخرکار کامیاب ہوگیا۔
ترجمان کے مطابق 34 سال قبل متاثرہ خاتون کے والد نے جائیداد خریدی تھی، ریونیو ڈیپارٹمنٹ میں داد رسی نہ ہونے پر خاتون نے فوسپاہ سے رجوع کیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بابوسر ٹاپ اور دیوسائی میں پھنسے 250 سیاح ریسکیو، سرچ آپریشن جاری
ترجمان گلگت بلتستان حکومت کے مطابق دیوسائی میں پھنسے تمام سیاحوں کو ریسکیو کیا جا چکا ہے جبکہ دیامر کے علاقہ تھور اور غذر کے متاثرہ علاقوں میں بھی امدادی سرگرمیاں تیز کردی گئی ہیں، ڈپٹی کمشنر استور سمیت تمام اداروں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کی شاہراہ بابوسر ٹاپ پر سیلابی ریلوں کے باعث پھنسے 250 سے زائد سیاحوں کو بحفاظت ریسکیو کرلیا گیا ہے۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت کے مطابق مزید 10 سے 15 افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے، چلاس شہر میں سیاحوں کیلئے مفت رہائش کا انتظام کردیا گیا ہے، وزیراعلیٰ جی بی کی ہدایت پرتمام لاپتہ افراد کی بازیابی تک ریسکیو آپریشن جاری رکھا جائیگا۔
ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق استور کے علاقہ بولن میں سیلابی ریلوں نے شدید تباہی مچائی ہے اور نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے، رات کی تاریکی اور خراب موسم کے باعث سرچ آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ دیوسائی میں پھنسے تمام سیاحوں کو ریسکیو کیا جا چکا ہے جبکہ دیامر کے علاقہ تھور اور غذر کے متاثرہ علاقوں میں بھی امدادی سرگرمیاں تیز کردی گئی ہیں، ڈپٹی کمشنر استور سمیت تمام اداروں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔