بیجنگ :2025 اوساکا عالمی ایکسپو میں چین کا پویلین اپنی شاندار نمائش کے ساتھ جلوہ گر ہوا۔ “چائنیز بک سکرول” سے متاثر ہو کر، اس نے فن تعمیر اور نمائش کو ایک مکمل ہم آہنگی میں پیش کیا ہے، گویا یہ کھلی ہوئی تاریخ کی ایک طویل دستاویز ہے جو چین کی کہانی سناتی ہے۔چین کے پویلین میں داخل ہوتے ہی، داخلے کے مقام پر موجود بلند و بالا اور دلکش “چوبیس شمسی اصطلاحات کا گول چکر” اور “الفاظ کی لمبی ندی” آسمان سے اترتے ہوئے ایک جھٹکے کی طرح تاثر چھوڑتے ہیں، جو جگہ کی وسعت کو مکمل طور پر اجاگر کرتے ہیں۔ یہاں، نمائش کے طریقے انتہائی متنوع ہیں: حقیقی نمونے، متحرک تصاویر، انٹرایکٹو ماڈلز، بڑے پیمانے کے آرٹ انسٹالیشنز، اور ورچوئل رئیلٹی ٹیکنالوجی ایک دوسرے کے ساتھ مل کر چمکتے ہیں۔ اس ڈیزائن کو فن تعمیر، اندرونی ڈیزائن، ویڈیو، اور ملٹی میڈیاجیسے مختلف شعبوں کے ماہرین نے مل کر تیار کیا ہے، جو فن اور ٹیکنالوجی کے امتزاج کے فلسفے پر کاربند ہے۔ یہ چین کےسبز ترقی کے تصوراور پائیدار ترقی کے چینی حل کو پیش کرتا ہے۔چین نے پویلین میں ہر جگہ کو انتہائی منصوبہ بندی کیساتھ استعمال کیا ہے اور مختلف نمائشی اشیاء کو ہم آہنگی سے ایک جگہ یکجا کیا ہے، جو ایک ایسا راستہ بناتا ہے جہاں ہر قدم پر ایک نیا منظر نظر آتا ہے، جو چینی باغوں کی رومانویت سے بھرپور ہے۔ آئیے، اوساکا ایکسپو میں چین کے پویلین میں ایک منفرد اور شاندار تجربہ حاصل کریں!

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کیا ہے

پڑھیں:

غزہ میں شدید غذائی قلت سے بچوں کی حالت تشویشناک، امدادی مراکز بند، عالمی برادری خاموش

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ:اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی مظالم اور جاری محاصرے کے باعث غزہ میں شدید غذائی قلت کے شکار بچوں کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق اقوام متحدہ اور امدادی اداروں کے اتحاد “نیوٹریشن کلسٹر” کے  ترجمان کاکہنا ہےکہ مئی کے دوسرے حصے میں پانچ سال سے کم عمر کے تقریباً 50 ہزار بچوں کو جانچا گیا، جن میں سے 5.8 فیصد بچے شدید غذائی قلت (Severe Acute Malnutrition) کا شکار پائے گئے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ غذائی قلت کی وجہ سے بچوں کا مدافعتی نظام بری طرح متاثر ہو رہا ہے، جس کے نتیجے میں بچے جان لیوا بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔ ایک فلسطینی وزیر کے مطابق صرف گزشتہ ماہ چند دنوں کے دوران بچوں اور بزرگوں کی بھوک سے 29 اموات ہوئیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ شمالی غزہ اور جنوبی شہر رفح میں وہ طبی مراکز جہاں غذائی قلت کے شدید متاثرین کا علاج کیا جاتا تھا بند ہو چکے ہیں۔ ان مراکز کی بندش نے متاثرہ بچوں کے لیے زندگی بچانے والے علاج تک رسائی کو ناممکن بنا دیا ہے۔

خیال رہے کہ   اسرائیل نے مارچ میں جنگ بندی ختم ہونے کے بعد 11 ہفتوں تک امدادی سامان کی فراہمی پر سخت پابندیاں عائد کی ہوئی تھیں،جس کے باعث خوراک، دوا اور بنیادی ضروریات کا بحران پیدا ہوا، اگرچہ حالیہ دنوں میں ان پابندیوں میں جزوی نرمی کی گئی ہے، صورتحال تاحال انتہائی سنگین ہے۔

غزہ میں انسانی بحران کے ساتھ ساتھ امدادی قافلوں اور مراکز پر حملے بھی جاری ہیں، حالیہ ہفتوں میں ان علاقوں میں فائرنگ کے کئی واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں کئی افراد شہید ہوئے، ان میں وہ مراکز بھی شامل ہیں جو امریکی حمایت سے قائم کیے گئے امدادی نظام کا حصہ تھے۔

متعلقہ مضامین

  • حسن علی کی شاندار واپسی! وائٹلٹی ٹی 20 بلاسٹ میں ہیٹرک کر ڈالی
  • غزہ میں شدید غذائی قلت سے بچوں کی حالت تشویشناک، امدادی مراکز بند، عالمی برادری خاموش
  • توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، وزیر خزانہ 
  • رضوان، شان کا بطور کپتان مستقبل خطرے میں!
  • حسن علی کی شاندار واپسی! ٹی20 میں ہیٹرک، 6 وکٹیں لے اُڑے
  • کرسٹیانو رونالڈو کا فیفا کلب ورلڈ کپ میں کھیلنے سے انکار
  • فلم ’ویلکم ٹو پنجاب‘ کا ٹریلر؛ ماضی کی معروف ہیروئن ممتاز کا شاندار کم بیک
  • انسانی بال سے بھی باریک برطانیہ میں دنیا کی سب سے چھوٹا وائلن تیار
  • عالمی سطح پر شرمندگی کے بعد مودی کو جی 7 اجلاس کا دعوت نامہ مل ہی گیا
  • وزیراعلیٰ نے لاہور میں عالمی معیار کی ’’میٹ مارکیٹ‘‘ کا وعدہ پورا کر دیا