پی ٹی آئی کے پارلیمانی پارٹی رہنماؤں کی آپس میں لڑائی، تلخ جملوں کا تبادلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے رہنماؤں کی آپس میں لڑائی ہوگئی جب کہ پارلیمانی پارٹی ارکان کی موجودگی میں شاہد خٹک اور شیریار آفریدی کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ شاہد خٹک خیبر پختونخواہ کی معدنیات سے متعلق قانون سازی کا دفاع رہے تھے، شہریار افریدی نے اپنا نقطہ نظر پارلمانی رہنماؤں کے سامنے پیش کیا۔
زرائع کے مطابق شاہد خٹک نے کہا کہ آپ لوگ دہرا معیار رکھتے ہیں، علی امین کے سامنے بھی یہی باتیں کریں، یہاں مؤقف دے رہے ہیں، علی امین کے سامنے بھی معاملات کو رکھیں وہاں تو خاموش رہتے ہے۔
ذرائع کے مطابق شہریار آفریدی نے جواب دیا کہ آپ ان لوگوں کا نام لیں، کون خاموش رہتا ہے اور کس کا دہرا معیار ہے، آپ ہی ہیں جو ایسا انداز اپناتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایران اور امریکی جنگی جہاز ایک بار پھر آمنے سامنے ، صورتحال کشیدہ
بحر عمان میں ایک بار پھر ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی کا واقعہ پیش آیا، جب ایرانی نیوی کا ہیلی کاپٹر اور امریکی جنگی جہاز یو ایس ایس فٹز جیرالڈ آمنے سامنے آ گئے۔ چند لمحوں کے لیے صورتحال خاصی کشیدہ ہو گئی، جو بالآخر امریکی جہاز کی جانب سے راستہ بدلنے پر ختم ہو گئی۔
ترک خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق یہ واقعہ صبح 10 بجے کے قریب پیش آیا، جب امریکی جنگی جہاز نے مبینہ طور پر ایران کے زیر نگرانی سمندری حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس پر ایران کے تھرڈ نیول ریجن (نابوت) کے ایئر یونٹ نے فوری ردعمل دیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق، ایرانی ہیلی کاپٹر نے امریکی جنگی جہاز کو ایرانی حدود کی جانب بڑھنے پر تنبیہ کی اور جہاز کے اوپر پرواز کرتے ہوئے سخت پیغام دیا کہ وہ اپنا راستہ تبدیل کرے۔
ایرانی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دوسری تنبیہ کے بعد ایئر ڈیفنس کمانڈ نے بھی صورت حال کا نوٹس لیا اور واضح کیا کہ ایرانی ہیلی کاپٹر دفاعی حکمتِ عملی کے تحت کارروائی کر رہا ہے۔ بالآخر امریکی جنگی جہاز نے جنوبی سمت میں راستہ بدل لیا، اور ایرانی پائلٹ نے کامیابی سے اپنا مشن مکمل کر لیا۔
ابھی تک امریکی فوج کی جانب سے واقعے پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا اور نہ ہی ایرانی دعوؤں کی تردید کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ جون 2025 میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ کے بعد امریکہ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے، جس پر ایران نے سخت ردعمل دیا تھا۔ اُس کشیدگی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ دونوں ممالک براہ راست ایک دوسرے کے قریب آئے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ واقعہ خطے میں بڑھتے ہوئے تناؤ کی نشاندہی کرتا ہے، اور مستقبل میں کسی بھی غلط فہمی یا اشتعال سے بڑا تنازع پیدا ہونے کا خدشہ موجود ہے۔
Post Views: 5