الیکشن کمیشن کی سپریم کورٹ سے اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ کیلئے دائر درخواستیں خارج کرنے کی استدعا
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
الیکشن کمیشن کی سپریم کورٹ سے اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ کیلئے دائر درخواستیں خارج کرنے کی استدعا WhatsAppFacebookTwitter 0 9 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے اوورسیز کی ووٹنگ کیلئے دائر درخواستیں خارج کرنے کی استدعا کر دی، تحریری جواب میں موقف اپنایا ہے کہ ای ووٹنگ محفوظ نہیں، ووٹنگ کا طریقہ کار طے کرنا پارلیمان کا استحقاق ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے تحریری جواب میں کہا ہے کہ درخواستوں میں الیکشن ایکٹ میں ترمیم چیلنج کی گئی ہے، الیکشن کمیشن ای ووٹنگ کا پائلٹ پروجیکٹ اکتوبر 2018 کے ضمنی انتخاب میں کرچکا، پائلٹ پروجیکٹ کی رپورٹ منظوری کیلئے پارلیمنٹ کو پیش کی جا چکی ہے۔الیکشن کمیشن نے تحریری جواب میں مزید کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر پائلٹ پراجیکٹ کا تھرڈ پارٹی آڈٹ بھی کروایا گیا، تھرڈ پارٹی آڈٹ رپورٹ کے مطابق ای ووٹنگ محفوظ ہے نہ ووٹ کی رازداری قائم رہ سکتی ہے۔
الیکشن کمیشن نے مزید کہا ہے کہ پارلیمان کا استحقاق ہے کہ اوورسیز کی ووٹنگ کیلئے کیا طریقہ اپناتی ہے، پارلیمان کی صوابدید ہے اوورسیز کیلئے نشستیں مختص کرے یا پوسٹل بیلٹ، پارلیمان چاہے تو اوورسیز پاکستانیوں کیلئے سفارتخانوں میں ووٹنگ کا قانون بھی بنا سکتی ہے، الیکشن ترمیمی ایکٹ کیخلاف دائر درخواستیں خارج کی جائیں۔
واضح رہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان، شیخ رشید اور وکیل داد غزنوی نے اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہ دینے سے متعلق ترمیم چیلنج کر رکھی ہے۔عمران خان نے جولائی 2022 میں اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ سے متعلق ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا، اپنی درخواست میں بانی پی ٹی آئی نے عدالت عظمی سے اپیل کی تھی کہ وہ الیکشن ایکٹ میں وفاقی حکومت کی جانب سے کی گئی ترامیم کو غیر آئینی قرار دے۔
درخواست میں پی ٹی آئی چیئرمین نے استدعا کی کہ سپریم کورٹ، الیکشن کمیشن اور دیگر حکام کو اوورسیز پاکستانیوں کو دی گئی ووٹ کی سہولت فراہمی کا حکم دے۔درخواست میں مزید استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن و دیگر حکام کو ایسے انتظامات کا حکم دیا جائے کہ اوورسیز پاکستانی آئندہ عام انتخابات میں سہولت کے ساتھ ذریعے ووٹ ڈال سکیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: دائر درخواستیں خارج اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ کیلئے الیکشن کمیشن سپریم کورٹ
پڑھیں:
سپریم کورٹ میں تقرریاں، سیشن جج سہیل لغاری ڈیپوٹیشن پر رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات
اسلام آباد:سپریم کورٹ میں اہم انتظامی تقرریاں کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سندھ سہیل محمد لغاری کو ڈیپوٹیشن پر رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات کردیا گیا۔
سپریم کورٹ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ادارے کے نظم و نسق کو بہتر بنانے اور ادارہ جاتی کارکردگی کو مضبوط کرنے کے اپنے جاری اقدامات کے حصے کے طور پر سپریم کورٹ نے انتظامی تسلسل کو یقینی بنانے اور عدالتی نظام میں اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لیے اعلیٰ سطح انتظامی تعیناتیاں کی ہیں۔
سپریم کورٹ اعلامیے کے مطابق سہیل محمد لغاری (ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ) سپریم جوڈیشل کونسل کے سیکرٹری ہیں اور گریڈ بائیس میں خدمات انجام دے رہے ہیں، انھیں ڈیپوٹیشن پر بطور گریڈ بائیس پر رجسٹرار سپریم کورٹ کے طور پر تعینات کردیا گیا ہے۔
سہیل محمد لغاری کا تعلق سندھ کی عدلیہ سے ہے، اس سے قبل ہائی کورٹ آف سندھ کے رجسٹرار بھی رہ چکے ہیں اور انہیں عدالتی نظم و نسق اور ادارہ جاتی انتظام میں وسیع تجربہ حاصل ہے۔
اعلامیہ کے مطابق اسی طرح فخر زمان، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پشاور ہائی کورٹ، جو اس وقت ایڈیشنل رجسٹرار (ایڈمنسٹریشن) کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں انہیں سپریم کورٹ میں ڈائریکٹر جنرل (ریفارمز) (بی ایس-22) کے طور پر ڈیپوٹیشن پر تعینات کیا گیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل نے عابد رضوان عابد کی خدمات حاصل کر لیں، عابد رضوان عابد کو سیکریٹری سپریم جوڈیشل کونسل مقرر کر دیا گیا، عابد رضوان لاہور ہائی کورٹ کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہیں، محمد عباس زیدی کو ایڈیشنل رجسٹرار (جوڈیشل) کا چارج دیدیا گیا۔
ذوالفقار احمد کو ایڈیشنل رجسٹرار برانچ رجسٹری کراچی کا چارج دیا گیا، صفدر محمود کو ایڈیشنل رجسٹرار لاہور کا چارج دیا گیا، مجاہد محمود ایڈیشنل رجسٹرار پشاور مقررکیا گیا ہے، فواد احمد کو ایڈیشنل رجسٹرار کا چارج دیا گیا، سہیل احمد کو ایڈیشنل رجسٹرار (ایڈمنسٹریشن) مقررکیا گیا ہے۔