’’اب میں تگڑی ہوگئی؛ اپنے موٹاپے سے خوش اداکارہ کا بے باک جواب
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
شوبز کی دنیا کے چمکتے ستارے اپنے وزن اور ملبوسات کے لیے بہت حساس ہوتے ہیں لیکن ایسے بھی فنکاروں کی کمی نہیں جو اپنی زندگی آپ جیتے ہیں۔
باصلاحیت اور دلکش اداکارہ کومل میر نے کچھ عرصے قبل پلاسٹک سرجری کروائی تھی اور ساتھ ہی ان کے وزن میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
کومل میر اپنے بڑھتے ہوئے وزن سے پریشان نہیں بلکہ خوش ہیں اور دوستوں کے ساتھ ایک ملاقات میں ہنستے ہوئے کہا کہ اب میں تگڑی ہوگئی ہوں۔
یہ ملاقات اداکارہ یشما گل کے کیفے میں ہوئی تھی جہاں کومل میر کے ساتھ حبا علی اور دیگر ساتھی اداکارائیں بھی موجود تھیں۔
کومل میر نے اپنی دوستوں کو کسی باڈی بلڈر کی طرح اپنا بازو دکھاتے ہوئے کہا کہ اب میں تگڑی ہوگئی ہوں۔
اداکارہ کومل میر نے کہا کہ ہمیں خود سے محبت کرنا سیکھنا چاہیے اصل خوبصورتی تو خود اعتمادی میں ہے۔
کومل میر نے مداحوں کو بھی مشورہ دیا کہ آپ جیسے ہیں بہت اچھے ہیں۔ خوبصورتی کا کوئی مخصوص اور مقررہ پیمانہ نہیں۔ سب سے ضروری بات اپنی ذات سے محبت کرنا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کومل میر
پڑھیں:
کیا بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی عائد ہوگئی ہے؟ پاور ڈویژن کا اہم بیان سامنے آگیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاور ڈویژن نے بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی سے متعلق زیر گردش خبر پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ترجمان پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی کی خبر سراسر جھوٹی اور گمراہ کن ہے، بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی کی جھوٹی خبر عوام میں بے چینی پھیلانے کی مذموم کوشش ہے۔
پاور ڈویژن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایسی جھوٹی خبریں پھیلانا اور شیئر کرنا پیکا ایکٹ کے تحت قابلِ سزا جرم ہے، رہائشی جگہ پر دوسرا بجلی کا میٹر آج بھی مروجہ قوانین کے تحت حاصل کیا جا سکتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ایسی رہائشی جگہ جو علیحدہ پورشن، سرکٹ، داخلی راستہ، علیحدہ کچن پر مشتمل ہو وہاں علیحدہ میٹر کی تنصیب کی اجازت ہے۔ترجمان پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ بجلی کے ناجائز استعمال، سبسڈی کے غلط فائدےکو روکنے کے لیے قانون پہلے بھی موجود تھا اور اب بھی مکمل طور پر نافذ العمل ہے، بجلی کے میٹرز کے درست اور شفاف استعمال میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے تعاون کریں۔
انگلش کرکٹ بورڈ کے سی ای او نے شائقین کرکٹ کو بڑی خوشخبری سنادی
مزید :