فرحت اللّٰہ بابر نے ایف آئی اے سے شکایت، الزامات کا ریکارڈ مانگ لیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما فرحت اللّٰہ بابر نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے شکایت اور الزامات کا ریکارڈ مانگ لیا۔
ایف آئی اے نے شہری کی شکایت پر پی پی رہنما فرحت اللّٰہ بابر کو نوٹس بھیجا تھا، جس پر اپنے تحریری جواب میں سینئر سیاستدان نے شکایت اور الزامات کا ریکارڈ طلب کیا ہے۔
پی پی رہنما فرحت اللّٰہ بابر کو ایف آئی اے نے 28 مارچ کو نوٹس کے ذریعے طلب کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ شہری نے فرحت اللّٰہ بابر پر ٹیکس چوری اور بدعنوانی کے الزامات لگائے ہیں۔
فرحت اللّٰہ بابر نے تحریری جواب میں موقف اختیار کیا کہ جن الزامات کی انکوائری کی جارہی ہے، اُن سے متعلق ایف آئی اے نوٹس میں فہرست یا دستاویزات نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بنیادی قانونی حقوق کی خلاف ورزی کے باوجود میں طلبی پر ایف آئی اے پیش ہوا، مجھ سے ٹیکس، آمدن اور اثاثہ جات سے متعلقہ دستاویزات جمع کروانے کا کہا گیا۔
پی پی رہنما نے یہ بھی کہا کہ اثاثہ جات کے گوشوارے اور وہ تمام دستاویزات دی جائیں، جن کی بنیاد پر شکایت کی گئی، طویل عرصے سے کسی سرکاری عہدے پر فائز نہیں، بتایا جائے کون سے عہدے کا ناجائز استعمال کیا۔
فرحت اللّٰہ بابر نے کہا کہ جس انداز میں انکوائری بڑھائی جا رہی ہے، وہ بھی کئی سوالات کو جنم دیتی ہے، یہ انکوائری ناقابلِ جواز ہے اور اس کے ختم کیے جانے کی درخواست کرتا ہوں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایف ا ئی اے فرحت الل
پڑھیں:
صبا قمر نے الزامات عائد کرنے پر صحافی کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا
اداکارہ صبا قمر نے سینئر صحافی کیخلاف سنگین الزامات پر قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ان دنوں اداکارہ صبا قمر اپنے دو ڈراموں ’پامال‘ اور ’کیس نمبر ‘9 کے باعث خبروں میں ہیں۔ حال ہی میں ان کے کراچی سے متعلق ایک بیان پر بھی سوشل میڈیا پر بحث جاری تھی، جس کے بعد ایک صحٓفی نے ان کے بارے میں متنازع دعوے کیے ہیں جس نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Showbiz Spy (@showbizspy_)
مذکورہ صحافی نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ صبا قمر 2003-2004 میں لاہور میں ایک ایسے گھر میں رہتی تھیں جو مبینہ طور پر ان کے کسی ’قریبی تعلق‘ والے شخص کا تھا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ صبا اس شخص کی ہراسانی کے باعث نجی خبر رساں ادارے؎ کے دفتر شکایت کے لیے آئی تھیں، جہاں ان کی پہلی ملاقات ہوئی۔
صبا قمر نے صحافی کے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ ایسے جھوٹے دعووں کیلئے ان کیخلاف قانونی چارہ جوئی کریں گی۔
سوشل میڈیا صارفین پر بڑی تعداد نے صبا قمر کے اس فیصلے کی حمایت کی ہے۔ ایک صارف نے لکھا، ’بہترین فیصلہ، ایسے لوگوں کو عدالت میں جواب دینا چاہیے۔‘ ایک اور صارف نے لکھا کہ ’یہ شخص پہلے شعیب ملک کے حوالے سے بھی بیانات دے چکا ہے‘۔