مُلک کیلیے اعزاز؛ ای سی او نے پاکستانی شہر کو سیاحتی دارالحکومت نامزد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
مُلک کیلیے اعزاز؛ ای سی او نے پاکستانی شہر کو سیاحتی دارالحکومت نامزد کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 10 April, 2025 سب نیوز
لاہور:
ملک کے لیے اہم عالمی اعزاز، ای سی او نے پاکستانی شہر کو سیاحتی دارالحکومت کے طور پر نامزد کردیا۔
تفصیلات کے مطابق 10 ممالک کی معاشی تعاون تنظیم (ای سی او) نے سال 2027ء کے لیے لاہور کو ای سی او کا سیاحتی دارالحکومت نامزد کردیا ہے، جو کہ پاکستان اور صوبہ پنجاب کے لیے بڑا عالمی اعزاز ہے۔
ای سی او کا 25 رکنی وفد اس سلسلے میں 13 اپریل سے لاہور کا دورہ شروع کرے گا۔ اس دوران لاہور کو باضابطہ طورپر ’ای سی او ٹورازم کیپٹل‘نامز د کرنے کا اعلان کیا جائے گا۔’اکنامک کوآرڈینیشن آرگنائزیشن‘ کے سفیر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی دعوت پر لاہور آئیں گے۔
واضح رہے کہ ازبکستان کے شہرِسبز کو یہ اعزاز پہلے مل چکا ہے جب کہ ترکیہ کے مشرقی اناطولیہ کے شہر اَذرُوم کو 2025 کے لیے ’ای سی او ٹورازم کیپٹل‘نامزد کیاگیا ہے۔
ای سی او میں ترکیہ، ایران، افغانستان، پاکستان کے علاوہ آذربائیجان ، قزاقستان ،کرغزستان،تاجکستان،ترکمانستان اورازبکستان کے ممالک شامل ہیں۔ ای سی او ہر سال 10 میں سے ایک رُکن ملک کے شہر کو اس منفرد اعزاز کے لیے منتخب کرتا ہے ۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سیاحتی دارالحکومت نامزد کردیا شہر کو کے لیے
پڑھیں:
سلامتی کونسل میں عالمی امن کیلیے پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور
نیویارک:عالمی تنازعات کے پرامن حل کے لیے پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی، سلامتی کونسل میں پاکستان کی پیش کردہ قرارداد 2788 (2025) متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔
یہ اقدام عالمی امن و سلامتی میں پاکستان کے مؤثر کردار کا مظہر ہے۔
پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کا عنوان تھا ’ تنازعات کے پرامن حل کے لیے طریقہ کار کو مضبوط بنانا ‘، جسے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے عالمی فورم پر پیش کیا۔
قرارداد میں سفارتی کوششوں، ثالثی، اعتماد سازی اور عالمی و علاقائی مکالمے کو تنازعات کے پائیدار حل کا بنیادی ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔
سلامتی کونسل نے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ تنازعات کے حل کے لیے طاقت کے بجائے پرامن ذرائع کو ترجیح دیں اور متعلقہ قراردادوں پر مؤثر عملدرآمد کے لیے ضروری اقدامات یقینی بنائیں۔
قرارداد میں علاقائی و ذیلی علاقائی تنظیموں سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ پرامن حل کے لیے اپنی کوششوں میں تیزی لائیں اور اقوام متحدہ سے تعاون کو مزید مستحکم کریں۔
پاکستان نے اس قرارداد کی منظوری کو اقوام متحدہ میں اپنی سفارتی کامیابی اور عالمی قیامِ امن کی سمت ایک مؤثر پیش رفت قرار دیا ہے۔