سپریم کورٹ کے باہر احتجاج ، پی ٹی آئی رہنما نعیم حیدر پنجوتھا کی ضمانت منظور
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
								اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 اپریل ۔2025 )سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کے کیس میں پی ٹی آئی کے رہنما نعیم حیدر پنجوتھا کی ضمانت کنفرم کر دی گئی ہے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کے جج محمد افضل مجوکا نے نعیم حیدر پنجوتھا کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے سردار محمد مصروف خان ایڈووکیٹ، مرتضی طوری اور انصر کیانی عدالت میں پیش ہوئے.                
      
				
(جاری ہے)
دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت گوجرانوالہ نے 9 مئی ہنگامہ آرائی گھیرا جلاﺅکیس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور زرتاج گل کی مسلسل غیر حاضری پر اظہار ناراضی کیا اے ٹی سی گوجرانوالہ میں پی ٹی آئی راہنماﺅں کی عبوری درخواست ضمانتوں پر سماعت ہوئی، عمر ایوب اور زرتاج گل عدالت میں پیش نہیں ہوئے، دونوں کی جانب سے حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کی گئی.
عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی اور دونوں راہنماﺅں کو 18 اپریل کو طلب کر لیا ہے عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آئندہ پیشی پر غیر حاضری کی صورت میں ضمانت کی درخواستیں خارج کر دی جائیں گی.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نعیم حیدر پنجوتھا کی پی ٹی آئی عدالت نے میں پی
پڑھیں:
سپریم کورٹ میں خانپور ڈیم کیس کی سماعت، ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کر دیا
سپریم کورٹ نے خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کردیا۔ آلودہ پانی کی فراہمی کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کی، جس میں واپڈا کے وکیل احسن رضا نے مؤقف اختیار کیا کہ خانپور ڈیم پانچ ملین لوگوں کو پانی کی فراہمی کا واحد ذریعہ ہے۔ ایگزیکٹو ضلعی انتظامیہ سہولت کاری فراہم کر رہی ہے، جہاں پہلے 20 کشتیاں چلتی تھیں، اب 326 کشتیاں ڈیم میں چل رہی ہیں۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پی ایچ اے ڈیپارٹمنٹ بھی تو ہے، وہ اس حوالے سے کوئی اصول طے کر لے۔ جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ ڈیم کی انتظامیہ کہہ سکتی ہے کہ یہاں موٹر بوٹس چلانا منع ہے۔ وکیل نے بتایا کہ یہ لوگ بوٹنگ پر پیسے کما رہے ہیں، 6 ریزروٹس بھی بنا لیے ہیں۔ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ کی اجازت کے بغیر وہ کیسے کشتیاں چلا سکتے ہیں؟۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ بوٹنگ رکوانے کے لیے آپ کا کیا کردار ہے؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہم نے مجسٹریٹ کے سامنے بھی درخواست دائر کی تھی۔ خانپور تحصیل بننے کے بعد حالات مزید خراب ہوئے ہیں۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کشتیوں سے آلودگی پھیل رہی ہے،تو اس کا متبادل کوئی راستہ ہے تو بتائیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جی متبادل راستہ ہے کہ الیکٹرک کشتیاں بھی ہیں، جس سے آلودگی نہیں پھیلے گی۔ بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔