پنجاب میں عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی، خلاف ورزی پر ایک لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
راولپنڈی:
پنجاب بھر میں انسدادِ تمباکو نوشی آرڈیننس 2002 پر سختی سے عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے تحت تعلیمی اداروں ،دفاتر، اسپتال ،شاپنگ مالز اور پبلیک ٹرانسپورٹ میں سگریٹ نوشی پر ایک لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
پنجاب حکومت نے راولپنڈی سمیت صوبے بھر میں انسداد سگریٹ نوشی ایکٹ پر سختی سے عملدرآمد کے احکامات جاری کردیے، جس کی روشنی میں ایڈیشنل کمشنر کوارڈینیشن سید نذرات علی کی زیر صدارت اجلاس منقعد ہوا۔
اجلاس میں متعلقہ اداروں کے حکام نے شرکت کی، شرکا کو بتایا گیا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے دفاتر، سکول، اسپتال، شاپنگ مالز اور ٹرانسپورٹ میں سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کی گی قانون کی خلاف ورزی پر 1000 سے 100,000 روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہےْ
ایڈیشنل کمشنر کوارڈینیشن سید نذرات علی کا کہنا تھا کہ دکانوں پر سگریٹ فروخت کرتے وقت نوٹس آویزاں کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے تعلیمی اداروں کے 50 میٹر کے دائرے میں سگریٹ فروخت کرنا ممنوع ہوگا۔
خلاف ورزی پر 5 ہزار سے 1 لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا دی جاسکے گی، جںکی مجاز افسران کو دکان بند کرنے، سامان ضبط کرنے اور جرمانے عائد کرنے کے اختیارات حاصل ہے۔
تمام سرکاری اداروں کو فوکل پرسن خصوصا سکول ایجوکیشن کو فوکل پرسن اور ٹرینرز نامزد کرنے کی ہدایت بھی کی گی ہے۔
سید نذرات علی کا مزید کہناتھاکہ طلبا کو تمباکو نوشی سے بچانا ہماری اولین ترجیح ہے۔ تمباکو نوشی گلے کا کینسر، دل اور پھیپھڑوں کی بیماریاں کا باعث بنتی ہےجس سے ہر سال 1.
شہری "سموک فری پاکستان" ایپ کے ذریعے خلاف ورزی کی اطلاع دے سکتے ہیںریجن کو سموک فری بنانے کے لیے تمام اقدامات اٹھائے جائیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سگریٹ نوشی خلاف ورزی روپے تک
پڑھیں:
نئے ٹریفک قوانین کی 50 خلاف ورزیوں کا جرمانہ 5 ہزار تک ہوگا، آئی جی سندھ
انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ نئے ٹریفک قوانین و جرمانوں کا نفاذ صوبے بھر میں یکساں ہے، نئے ٹریفک قوانین کی 50 خلاف ورزیوں کا جرمانہ 5 ہزار روپے تک ہوگا۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم و ٹریفک قوانین پر عملدرآمد سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا۔
ای چالان کی قرارداد پر غلطی سے دستخط ہو گئے، کے ایم سی کی وضاحتکراچی میں ٹریفک جرمانوں ای چالان سے متعلق قرارداد پر کے ایم سی کا وضاحتی بیان سامنے آ گیا۔
غلام نبی میمن نے کہا کہ نئے ٹریفک قوانین و جرمانوں کا نفاذ صوبے بھر میں یکساں ہے، نئے ٹریفک قوانین کی 50 خلاف ورزیوں کا جرمانہ 5 ہزار روپے تک ہوگا، مگر شہریوں کو 14 یوم میں ادائیگی کی صورت میں جرمانوں کی رقم میں 50 فیصد تک کی رعایت دی جائے گی۔
اجلاس میں آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ صوبائی سطح پر بغیر نمبر پلیٹ چلنے والی گاڑیوں سمیت ٹریفک کی دیگر خلاف ورزیوں پر نئے قوانین کے مطابق عمل درآمد سختی سے یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ 50 خلاف ورزیوں کا رعایتی جرمانہ 2 سے ڈھائی ہزار روپے ہے، آگاہی، تنبیہہ کے باوجود جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں جرمانہ بالترتیب بڑھتا جائے گا۔
غلام نبی میمن نے کہا کہ پہلے ای چالان ہونے پر 10 یوم میں رابطہ کرکے معافی کے ساتھ فیس معاف ہوسکتی ہے ۔
ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ کا کہنا ہے کہ اس وقت 59 خلاف ورزیوں کو مانیٹر اور جرمانہ کیا جا رہا ہے، 9 انتہائی مہلک و سنگین خلاف ورزیوں پر 5 ہزار سے زائد جرمانہ مختص ہے، ون وے، کم عمر بچوں کا ڈرائیونگ کرنا، ون ویلنگ، لائٹس کے بغیر، غیر رجسٹرڈ گاڑیاں، غیر ذمہ دارانہ ڈرائیونگ، ٹریفک لائٹ سگنلز کی خلاف ورزی اور گاڑیوں کی غیر قانونی اوور ٹیکنگ سنگین خلاف ورزیوں میں شامل ہیں۔
ڈی آئی جی ٹریفک کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر ہیوی گاڑیوں کے جرمانہ کو موٹر سائیکل و کار کے جرمانوں سے منسوب کیا جارہا ہے جو غلط ہے، صرف کراچی میں ٹریفک جرمانوں سے متعلق شکایات کیلئے 11 مقامات پر سہولت سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، ان میں ایس پی، سی پی ایل سی نمائندہ اور ڈی ایس پی ٹریفک یا متعلقہ افسران شکایت کا ازالہ کریں گے، جرمانہ کی اطلاع ذریعہ پاکستان پوسٹ، اور ایپلیکیشن کی جارہی ہے۔