اسرائیل اور اس کے حامیوں کا بائیکاٹ کریں، مفتی تقی عثمانی نے مسلمان حکومتوں پر جہاد فرض قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
اسرائیل اور اس کے حامیوں کا بائیکاٹ کریں، مفتی تقی عثمانی نے مسلمان حکومتوں پر جہاد فرض قرار دیدیا WhatsAppFacebookTwitter 0 10 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)مفتی اعظم پاکستان مفتی تقی عثمانی نے اسرائیل اور اس کے حامیوں کا مکمل بائیکاٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام اسلامی حکومتوں پر جہاد فرض ہوچکا ہے اور مسلم ممالک کی فوجیں اور اسلحہ کس کام کے اگر وہ مسلمانوں کو اس ظلم وستم سے نجاد نہیں دلاسکتے۔
اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو عالمی قوانین کی قدر نہیں ہے، اقوام متحدہ اسرائیل اور امریکا کے ہاتھ کھلونا بن چکی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ معاہدے کے باوجود بمباری ہورہی ہے، فلسطین میں جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا لیکن معاہدے کے باوجود غزہ پر بمباری ہورہی ہے جب کہ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل چاہے جتنے مسلمانوں کو قتل کردے، ہم اس کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے ۔انہوں نے کہا کہ حماس کے مجاہدین ہوں یا قائدین، اپنے مقف سے ایک انچ پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، امت مسلمہ قبلہ اول کی حفاظت کے لیے لڑنے والے مجاہدین کی کوئی مدد نہیں کرسکی، آج امت مسلمہ قراردادوں اور کانفرنسوں پر لگی ہوئی ہے، ہونا تو یہ چاہیے کہ امت مسلمہ جہاد کا اعلان کرتی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تمام اسلامی حکومتوں سے کھل کر فتوی کے ذریعے کہا ہے کہ آپ پر جہاد فرض ہوچکا ہے، زبانی جمع خرچ سے مسلمان حکمران اپنے فرض سے پہلو تہی نہیں کرسکتے۔ مسلم ممالک کی فوجیں کس کام کی ہیں اگر وہ جہاد نہیں کرتیں؟۔معروف عالم دین نے سوال کیا 55 ہزار سے زائد کلمہ گو کو ذبح ہوتے دیکھ کر بھی کیا جہاد فرض نہیں ہوگا، اہل فلسطین کی عملی، جانی اور مالی مدد امت مسلمہ پر فرض ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جہاد کے لیے آپ کے پاس بہت سارے راستے ہیں، جہاد کرنا آپ سب کا فریضہ ہے جب کہ آج کا اجتماع حکمرانوں کو پیغام دے رہا ہے کہ اپنی ذمہ داری ادا کریں، اسرائیل اور اس کے حامیوں کا مکمل بائیکاٹ کریں لیکن کسی کو جانی ومالی نقصان نہ پہنچائیں۔مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ پاکستان کا اسرائیل سے نہ کوئی تعلق ہے اور نہ ہوگا، پاکستان بننے سے پہلے قائد اعظم نے اسرائیل کو ناجائز بچہ قرار دیا تھا اور پاکستان کی ریاست آج بھی اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے مقف پر قائم ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسرائیل اور اس کے حامیوں کا مفتی تقی عثمانی نے پر جہاد فرض
پڑھیں:
وفاقی و صوبائی حکومتوں کی آئی ایم ایف سے بجٹ سرپلس ہدف پر نظرثانی کی درخواست
اسلام آباد:وفاقی و صوبائی حکومتوں نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے باعث آئی ایم ایف سے بجٹ سرپلس ہدف پر نظرثانی کی درخواست کردی۔
واضح رہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) مشن سے صوبوں کے بجٹ سرپلس پر پالیسی سطح کے مذاکرات آئندہ ہفتے ہوں گے۔
وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ دوسرے اقتصادی جائزہ کے لیے پاکستان آئے ہوئے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)جائزہ مشن اور پاکستان کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات جاری ہیں، جس کی تکمیل کے بعد پالیسی سطح کے مذاکرات ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندوں کی آئی ایم ایف جائزہ مشن سے اہم ملاقات ہوئی ہے جس میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ سیلاب کے باعث 1464ارب کاصوبائی بجٹ سرپلس ہدف حاصل نہ ہونے کا امکان ہے۔
صوبائی حکومتوں نے آئی ایم ایف سے بجٹ سرپلس ہدف پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے جب کہ وفاق کی جانب سے بھی پرائمری بجٹ سرپلس کے3.1ٹریلین ہدف میں نظرثانی کامطالبہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال میں بھی صوبوں نے ہدف سے280ارب روپے کم بجٹ سرپلس دیا تھا۔ اس کے علاوہ پنجاب کا 740 ارب روپے کا پرائمری بجٹ سرپلس ہدف حاصل نہ ہونے کا خدشہ ہے جب کہ حالیہ سیلاب سے سب سے زیادہ نقصانات بھی صوبہ پنجاب میں ہوئے ہیں۔
پنجاب حکومت نے مذاکرات میں بجٹ سرپلس پر ابھی کوئی حتمی یقین دہانی نہیں کروائی ہے جب کہ سندھ نے بھی مشن کو 370 ارب بجٹ سرپلس کے ہدف میں نظرثانی کی درخواست کردی ہے اورخیبرپختونخوا نے بجٹ سرپلس وفاقی حکومت سے تمام شیئر ملنے سے منسلک کردیاہے۔
خیبرپختونخوا نے 220 ارب اور بلوچستان نے 150 ارب سے زائد بجٹ سرپلس کا وعدہ کررکھا ہے۔ تینوں صوبے سیلاب کے باعث پرائمری بجٹ سرپلس حاصل نہیں کرسکیں گے۔