مجرمانہ سرگرمیوں پر ڈی پورٹ پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کیے جائیں گے، وزیر داخلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اعلان کیا ہے کہ حکومت مجرمانہ سرگرمیوں کی وجہ سے دوسرے ممالک سے ڈی پورٹ کیے گئے پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کرے گی اور نئی سفری دستاویزات کے اجرا کا عمل سخت کرے گی۔
نجی اخبار میں شائع خبر کے مطابق اس اقدام کا مقصد بیرون ملک جاکر بھیک مانگنے جیسے غیر قانونی کام کرنے والے پاکستانی شہریوں کو روکنا ہے۔
حالیہ برسوں میں سیکڑوں پاکستانیوں کو بھیک مانگنے کے الزام میں ملک بدر کیا جا چکا ہے جن میں سے زیادہ تر کو خلیجی ممالک سے بھیجا گیا ہے۔
وفاقی وزیر نے حکام کو ہدایت کی کہ پاسپورٹ کے حصول کے لیے نئی شرائط کے حوالے سے تمام قانونی کارروائیاں مکمل کی جائیں۔
نئی شرائط سے غیر قانونی امیگریشن کو روکنے اور غیر قانونی کام کرنے والوں کی اسکریننگ میں مدد ملے گی۔
انہوں نے یہ ہدایات ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس میں ایک اجلاس کے دوران جاری کیں۔
اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، سیکریٹری داخلہ خرم آغا، ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار راجہ اور ڈی جی پاسپورٹ مصطفیٰ جمال قاضی نے بھی شرکت کی۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے عالمی برادری کو غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائی کے پاکستان کے عزم کے حوالے سے مثبت پیغام جائے گا۔
محسن نقوی نے کہا کہ ملک بدر کئے گئے افراد کے پاسپورٹ بلاک کرنے کی ہدایت پر مکمل عمل درآمد کیا جائے۔
انہوں نے مشین ریڈیبل پاسپورٹ پرنٹ کرنے اور ای پاسپورٹ تیار کرنے کے لیے نصب کی گئی نئی مشینوں کا بھی معائنہ کیا۔
وفاقی وزیر نے ان جرمن ماہرین سے بھی ملاقات کی جو مشینوں کی تنصیب کے لیے پاکستان میں موجود ہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ نئی مشینوں سے پاسپورٹ آفس کی چھپائی کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور پاسپورٹ کے اجرا میں تیزی آئے گی۔
ڈی جی پاسپورٹ مصطفیٰ جمال قاضی نے وفاقی وزیر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ شہریوں کی سہولت کیلئے جلد موبائل ایپ لانچ کی جائے گی۔
بابر اعظم نیٹ پریکٹس کے دوران انجری کا شکار، لنگڑا کر چلنے کی ویڈیو سامنے آگئی
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر
پڑھیں:
بھارت نے سندھ طاس معاہدہ ختم کیا تو شملہ سمیت دیگر معاہدے ختم کرنے کا حق رکھتے ہیں،وفاقی وزراء
اسلام آباد: نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدہ ختم کیا تو پاکستان بھی شملہ معاہدے سمیت دیگر معاہدے ختم کرنے کا حق رکھتا ہے۔
یہ بات نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر اطلاعات عطا تارڑ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ و دیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر اسحاق ڈار نے قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلے پڑھ کر سنائے۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ آج قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں عسکری و سول قیادت نے شرکت اور بھارت کے جارحانہ اقدامات کے جواب میں کئی فیصلے کیے گئے۔
بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ ختم نہیں کرسکتا اگر اس نے سندھ طاس معاہدہ ختم کیا تو ہم بھی شملہ معاہدے سمیت دیگر معاہدے ختم کرنے پر غور کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جو جو اقدامات بھارت نے کیے ہیں ہم نے انہیں اس سے بڑھ کر جواب دیا بلکہ ہم نے ان کے لیے فضائی حدود بھی بند کردی ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت ہمیشہ بلیم گیم کرتا ہے اگر بھارت کے پاس کوئی ثبوت ہیں تو پیش کرے، ہم نے واہگہ بارڈر فوری طور پر بند کردی ہے، بھارت کے ہائی کمیشن کی تعداد 55 سے کم کرکے 30 تک محدود کردی ہے جس کا اطلاق 30 اپریل سے ہوگا، ہم نے اسلام آباد میں موجود دفاعی، بحری اور فضائی مشیران کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر ملک سے جانے کا حکم دیا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا تھا کہ پہلگام حملے پر بھارت نے ابھی تک آفیشل طور پر پاکستان کا نام نہیں لیا تاہم بھارتی میڈیا ضرور نام چلارہا ہے، آج تک امریکا نے کسی ملک کے وزیراعظم کو دہشت گرد اور قاتل قرار دے کر داخلے پر پابندی نہیں لگائی، مودی سرٹیفائیڈ دہشت گرد ہے۔