قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باعث پیر تک ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باعث پیر تک ملتوی WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باعث پیر 14 اپریل 2025 سہ پہر 4 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
جمعہ کو قومی اسلمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہوا تاہم پاکستان تحریک انصاف کے رکن اقبال آفریدی نے کورم کی نشاندہی کردی جس پر اسپیکر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایوان کی کارروائی چلنے نہیں دیتے۔
اسپیکر ایاز صادق نے گنتی شروع کروائی مگر کورم پورا نہ نکلا جس کے باعث اجلاس میں آدھے گھنٹے کا وقفہ دینا پڑا۔ اپوزیشن رکن حامد رضا نے کہا کہ آج فلسطین کے مسئلے پر بات ہونا تھی، انہوں نے اپنی ہی جماعت کے رکن کو کورم کی نشاندہی سے روکنے کی کوشش کی۔
اسپیکر نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے نہروں کے مسئلے پر سات اپریل کو قرارداد جمع کرائی تھی جس پر ایوان میں متعدد ارکان نے اظہارِ خیال کیا، تاہم اپوزیشن نے واک آؤٹ کر دیا۔ اسپیکر کے مطابق جے یو آئی نے واک آؤٹ کا حصہ نہیں بنی۔
ایاز صادق نے کہا کہ اگر نہروں پر بات کرنی ہے تو ایوان میں موجود رہنا ہوگا، آپ لوگ ایوان کو چلنے ہی نہیں دینا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ کل بھی کورم کی نشاندہی کی گئی، کل بھی وقفہ سوالات میں اپوزیشن کے اہم سوالات شامل تھے، آج بھی ہیں۔ کورم کی کمی کے باعث اجلاس پیر تک ملتوی کردیا گیا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کورم پورا نہ نے کہا کہ کا اجلاس تک ملتوی کورم کی کے باعث
پڑھیں:
قومی اسمبلی: بیوی بچوں، بزرگوں کے سماجی تحفظ کیلئے قانون منظور، گالی دینا بھی جرم
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی میں بیوی بچوں کے سماجی تحفظ سے متعلق اہم قانون ڈومیسٹک وائلنس بل 2025 منظور کر لیا گیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق قومی اسمبلی سے ڈومیسٹک وائلنس بل 2025 کی منظوری کے بعد اب بل کا مسودہ سینیٹ میں پیش ہوگا، بل میں بیوی، بچوں یا گھر میں رہنے والے دیگر افراد کو گالی دینا جرم قرار دیا گیا۔
متن کے مطابق بیوی، بچے یا گھر میں موجوددیگر افراد کو جذباتی، نفسیاتی طور پر پریشان کرنا بھی جرم ہوگا، مرتکب افراد کو تین سال تک کی سزا، ایک لاکھ روپے تک کا جرمانہ بھی عائد کیا جا سکے گا۔
خاتون اغوا کیس: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا ڈی آئی جی انوسٹی گیشن پر اظہارِ برہمی
مسودے کے مطابق بیوی، بچوں کے علاوہ گھر میں معذور افراد یا بزرگ افراد کا تعاقب کرنا بھی جرم ہوگا، بیوی کو مرضی کے بغیر گھر میں دیگر افراد کے ساتھ رکھنا بھی قابل سزا جرم ہوگا، خاندان کے افراد کی پرائیویسی یا عزت نفس مجروح کرنا بھی جرم قرار دیا گیا۔
متن میں کہا گیا ہے کہ بیوی یا گھر میں رہنے والے دیگر افراد کو جسمانی تکلیف پہنچانے کی دھمکی بھی قابل سزا جرم ہوگا، گھر میں ایک ساتھ رہنے والے کسی بھی فریق پر الزام لگانے پر بھی سزا ہوگی، بیوی بچوں یا گھر میں رہنے والی دیگر فریق کا خیال نہ کرنا بھی قابل سزا جرم ہے۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کے 3 اجلاس 2 دسمبر کو ہوں گے
قومی اسمبلی سے پاس ہونے والے ڈومیسٹک وائلنس بل میں جنسی اور معاشی استحصال کو بھی کور کیا گیا ہے، بل کا اطلاق بیوی، بچوں، گھر کے بزرگ افراد، لے پالک، ٹرانس جینڈر جو ایک ساتھ رہتے ہوں ان پر ہوگا۔
واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی شرمیلا فاروقی نے یہ بل قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔