چین کی شام پر اسرائیل کے فضائی حملوں کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
چین کی شام پر اسرائیل کے فضائی حملوں کی مذمت
اقوام متحدہ :اقوام متحدہ میں چین کے ناظم الامور گینگ شوانگ نے شام کے بارے میں سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں گذشتہ ہفتے شام پر اسرائیل کے فضائی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر حملے بند کرے اور جلد از جلد شامی علاقے سے دستبردار ہو۔جمعہ کے روز گینگ شوانگ نے کہا کہ اسرائیل کے اقدامات نے بین الاقوامی قوانین بلکہ شام کی خودمختاری، وحدت اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ تمام ممالک کو افواج کے انخلا سے متعلق 1974 کے معاہدے کی پاسداری کرنی چاہئے۔گینگ شوانگ نے کہا کہ چین شام کی عبوری انتظامیہ پر زور دیتا ہے کہ وہ ساحلی علاقوں میں پرتشدد واقعات کی تحقیقات کو شفاف اور ذمہ دارانہ انداز میں آگے بڑھائے اور عالمی برادری کی نگرانی کو قبول کرے۔ان کا کہنا تھا کہ شامی عبوری انتظامیہ کو انسداد دہشت گردی کی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کر تے ہوئے ای ٹی آئی ایم سمیت سلامتی کونسل کی طرف سے فہرست میں شامل تمام دہشت گرد تنظیموں پر کاری ضرب لگانے میں ٹھوس اقدامات اٹھانے چاہئیں ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسرائیل کے
پڑھیں:
اسرائیل کی مذمت کافی نہیں، دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا: نائب وزیراعظم
دوحہ: نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیل کی مذمت کافی نہیں. دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا. غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے. پاکستان جوہری طاقت ہے. خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو۔قطری نشریاتی الجزیرہ کو انٹرویو میں اسحاق ڈار نے بتایا کہ قطر پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں. اسرائیل کے ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں ہے. اسرائیل کا لبنان، شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اوآئی سی فورم سے بھرپورانداز میں اسرائیلی حملے کی مذمت کی گئی، پاکستان نے ہمیشہ تنازعات کا بات چیت کے ذریعے پرامن انداز میں حل کی حمایت کی، قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی درخواست کی۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قطر کے دوست اوربرادرملک کے طور پر پاکستان نے فعال کردارادا کیا.دوحہ میں عرب اسلامی ہنگامی اجلاس بہت اہمیت کا حامل ہے، قطر پر اسرائیل کا حملہ مکمل طور پر خلاف توقع اقدام ہے.اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں.اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیارکرنا ہوگا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکلات کا شکار ہیں، وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے. اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگزامن نہیں چاہتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ امت مسلمہ کے درمیان اتحاد کا داعی رہا ہے. مسائل کے حل کیلئے مذاکرات بہترین راستہ ہے. مذاکرات اوربات چیت کی کامیابی کیلئے سنجیدگی کا ہونا ضروری ہے۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہئیں. سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان اوربھارت کے درمیان پانی کی تقسیم ہوئی، بھارت اسے یکطرفہ طور پر ختم یا معطل نہیں کر سکتا۔الجزیرہ سے گفتگو میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے واضح کیا کہ بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے. پاکستان کے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیارموجود ہیں. پاکستان کے پاس مضبوط افواج ،دفاعی صلاحیتیں موجود ہیں. ہم کسی کو اپنی خودمختاری اورسالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔