ٹک ٹاک کا والدین کے لئے زبردست فیچر متعارف
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
معروف سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹک ٹاک کی انتظامیہ ایک ایسا نیا فیچر متعارف کرا رہی ہے جس کے ذریعے والدین اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر بہتر طریقے سے نظر رکھ سکیں گے۔
اس فیچر کی بدولت نوجوانوں میں صحت مند ڈیجیٹل عادات کو فروغ دینے میں نہ صرف مدد ملے گی بلکہ والدین کے کنٹرول اور فلاح و بہبود کے ٹولز میں مزید اضافہ ہوگا، یہ نئے کنٹرولز اور ویلنیس ٹولز ٹک ٹاک کے آن لائن سیفٹی اور اسکرین ٹائم کی ذمہ دارانہ حدود کے عزم کو مضبوط کرتے ہیں۔
1) ٹائم اَوے شیڈولنگ : اس فیچر کے ذریعے والدین اب خاص اوقات جیسے کہ اسکول کے اوقات، سونے کا وقت یا ویک اینڈز کے دوران بچوں کے ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی لگا سکتے ہیں۔ بچے ان سے اضافی وقت کی درخواست کر سکتے ہیں لیکن حتمی منظوری والدین کے پاس ہی ہوگی۔
2) ٹین نیٹ ورک ویزیبلٹی : اب والدین یہ دیکھ سکتے ہیں کہ ان کا بچہ کس کو فالو کر رہا ہے یا کون اسے فالو کر رہا ہے، اور کن اکاؤنٹس کو بلاک کیا گیا ہے؟ اس طرح یہ آن لائن معاملات کے بارے میں کھلے مکالمے ہوسکیں۔
3) فعال رپورٹنگ الرٹس : اگر کوئی نو عمر صارف ایسا مواد رپورٹ کرتا ہے جو ٹک ٹاک کی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کرتا ہو، تو وہ ایک قابل اعتماد شخص کو مطلع کر سکتا ہے، چاہے وہ فیملی پیرنگ فیچر آن بھی نہ ہو۔ٹک ٹاک نے 16 سال سے کم عمر صارفین کے لیے ونڈ ڈاؤن فیچر متعارف کرایا ہے تاکہ رات گئے تک مسلسل اسکرولنگ کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔
رات 10 بجے کے بعد، “For You” فیڈ میں سکون بخش موسیقی اور نوٹسز دکھائے جائیں گے جو نوجوانوں کو لاگ آؤٹ کرنے کی ترغیب دیں گے۔ اگر وہ دیکھتے رہیں، تو بار بار یاد دہانیاں ظاہر ہوں گی، تاکہ سوچ سمجھ کر اسکرین استعمال ان کی عادت بنے۔
انتطامیہ کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اس میں گائیڈڈ میڈیٹیشن ایکسرسائزز بھی شامل کی جائیں گی، جو نیند کے بہتر معیار سے متعلق تحقیق کی بنیاد پر تیار کی جائیں گی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ٹک ٹاک
پڑھیں:
ہم وفاق کو بھی قرضہ دے سکتے ہیں: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
ویب ڈیسک :وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا دعویٰ ہے کہ صوبے کے ریونیو سے وفاق کو بھی قرضہ دے سکتے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان کیساتھ مذاکرات شروع کر دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ صوبے کے جرگہ ممبران کو بھی اس میں شامل کیا جائے۔
انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کے ریونیو میں اضافہ ہوا ہے، اب تو ہم وفاق کوبھی قرضہ دے سکتے ہیں۔
بجٹ کاحجم 17 ہزار 600 ارب مقرر:تنخواہوں میں 10فیصداضافہ کی تجویز