لاہور؛ بین المذاہب ہم آہنگی کا شان دار مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
لاہور:
نجی ہوتل میں انٹرفیتھ ہم آہنگی کا شان دار مظاہرہ کرتے ہوئے شان دار تقریب کا انعقاد کیا گیا جہاں عید ملن، بیساکھی، ہولی اور نوروز کی مشترکہ خوشیاں منائی گئیں اور پاکستان کے روشن مستقبل کی تصویر پیش کر دی۔
فیسز پاکستان کے زیر اہتمام لاہور کے ایک نجی ہوٹل میں ایک رنگا رنگ اور تاریخی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک کی مختلف مذہبی و ثقافتی برادریوں نے شرکت کر کے انٹرفیتھ ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کا عملی مظاہرہ پیش کیا۔
اس منفرد تقریب کو پاکستان میں مذہبی رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کی ایک بہترین مثال قرار دیا جا رہا ہے، جس میں عید ملن، بیساکھی، ہولی اور نوروز کی خوشیاں ایک ساتھ منائی گئیں۔
تقریب کی صدارت فیسز پاکستان کے صدر جاوید ولیم نے کی، جنہوں نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ پاکستان کو امن، بھائی چارے اور بین المذاہب ہم آہنگی کا گہوارہ بنانا ہی ہمارا خواب ہے اور یہ اجتماع اسی سوچ کا عملی عکس ہے۔
تقریب میں مسلم، سکھ، ہندو، مسیحی اور بہائی کمیونٹی کے نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، یوتھ کونسل فار پیس اینڈ انٹرفیتھ ہارمونی کے نوجوانوں نے خصوصی خاکے، علاقائی رقص اور ثقافتی مظاہروں کے ذریعے پاکستان کے خوبصورت تنوع کو پیش کیا۔
سسٹر جینوویو رام لال نے اپنے افتتاحی کلمات میں کہا کہ مذہبی و ثقافتی تہوار انسانیت، محبت اور امن کا پیغام دیتے ہیں اور آج کی تقریب اس پیغام کی حقیقی ترجمانی ہے۔
سابق صوبائی وزیر انسانی حقوق اعجاز عالم آگسٹین نے کہا کہ 2018 میں حکومت کی انٹرفیتھ پالیسی کے نفاذ کے بعد فیسز پاکستان نے اس مشن کو جس خوبصورتی سے آگے بڑھایا، وہ لائق تحسین ہے۔
چئیرمین کل مسالک بورڈ مولانا عاصم مخدوم نے کہا کہ انسانیت، محبت اور رواداری ہی ہمیں جوڑنے والے اصل رشتے ہیں اور آج کی تقریب نے عملی طور پر اس کا ثبوت دیا ہے۔
تقریب میں بہائی کمیونٹی کے نعمان خان نے نوروز، ہندو کمیونٹی کے کھیت کمار اور امرناتھ رندھاوا نے ہولی کی روحانی اہمیت اور ثقافتی پہلوؤں پر روشنی ڈالی جبکہ ہر بھجن سنگھ نے بیساکھی کی خوشیوں کو اپنے روایتی بھنگڑے سے دوبالا کر دیا۔
اس موقع پر پروفیسر کلیان سنگھ کلیان، مفتی عاشق حسین، پروفیسر ڈاکٹر مسعود مجاہد، پیٹر چالرس سہوترہ، ڈائریکٹر انسانی حقوق محمد یوسف، مہناز جاوید، سسٹر جینوویو اور دیگر مقررین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
تقریب میں پاکستان کے مختلف خطوں کی نمائندگی کرتے ہوئے پنجابی، سندھی، بلوچ اور فوک رقص پیش کیے گئے جبکہ "آٹھ رنگ، ایک مٹی" کے عنوان سے خصوصی ڈرامائی خاکہ پیش کیا گیا، جس نے شرکا سے خوب داد وصول کی۔
اس موقع پر تمام تہواروں کی مناسبت سے مٹھائی تقسیم کی گئی، جس نے خوشی کے اس ماحول کو مزید یادگار بنا دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان کے ہم آہنگی کہا کہ
پڑھیں:
یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ، اسرائیلی بحری جہاز کو واپس جانے پر مجبور کردیا، ویڈیو وائرل
ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے طور پر یونان میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے ایک اسرائیلی بحری جہاز کا محاصرہ کر لیا اور صہیونی کو بندرگاہ چھوڑنے پر مجبور کردیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا جس کے بعد اسرائیلی سیاحوں کو لے جانے والا ایک کروز بحری جہاز اپنے مسافروں کو اتارے بغیر واپس روانہ ہو گیا۔ مظاہرین نے بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا ”نسل کشی بند کرو“ اور ”جہنم میں اے سی نہیں ہوتا“ جو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو درپیش حالات کی جانب اشارہ تھا۔ مظاہرین نے اس عرشے کے نزدیک نعرے لگائے جہاں کروز جہاز کراؤن آئرس منگل کو لنگرانداز تھا، مقامی میڈیا نے بتایا۔ تشدد کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ یہ جہاز ایک اسرائیلی کمپنی مانو کروز چلا رہی ہے جس نے کہا کہ اس پر تقریباً 1700 مسافر سوار تھے اور یہ قبرص کے لیے روانہ ہو رہا ہے۔ یونان کے ساحلی محافظوں نے کہا کہ جہاز تقریباً تین بجے کے قریب روانہ ہوا جو اصل طے شدہ وقت سے پہلے تھا لیکن اس کے پاس فوری طور پر مزید تفصیلات نہیں تھیں۔ کمپنی نے ایک پریس ریلیز میں کہا، ”مانو کروز کی انتظامیہ نے سائروس شہر کی صورتِ حال کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ اب کسی اور سیاحتی مقام کی طرف سفر کیا جائے۔ تمام مسافر اور عملے کے ارکان آرام کر رہے ہیں اور نئی منزل کی طرف جاتے ہوئے جہاز میں وقت گذار رہے ہیں۔“ یونانی وزارتِ خارجہ نے تصدیق کی کہ اسرائیل کے وزیرِ خارجہ جدعون ساعر نے اس واقعے پر اپنے یونانی ہم منصب جارج جیراپیٹریٹس سے رابطہ کیا۔ اس نے ان کی گفتگو کی کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔