زرداری کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں، انہوں نے نہروں کی منظوری خود دی، ترجمان پختونخوا حکومت
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
پشاور:
ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ صدر آصف زرداری کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں، انہوں نے نہروں کی خود منظوری دی ہے۔
دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے معاملے پر اپنے بیان میں مشیر اطلاعات اور ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا کہ نہروں کے معاملے پر صدر زرداری نے یا تو سندھ کے عوام کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے یا ان کی یادداشت جواب دے گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی دونوں باتوں میں سے ایک کو مانے۔ دونوں کی ایک ساتھ تردید ممکن نہیں۔ اگر آصف زرداری کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں تو وہ اعلیٰ ترین عہدے پر کیوں براجمان ہیں؟ فوری مستعفی ہوں۔انہیں اپنی جسمانی اور ذہنی حالت کی وجہ سے خود مستعفی ہو جانا چاہیے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نہروں کے معاملے پر صرف ووٹ بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ نہروں کی منظوری خود صدر آصف علی زرداری نے دی۔ یہی وجہ ہے کہ آصف زرداری کی منظوری اور بلاول بھٹو کی مخالفت سمجھ سے بالاتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی احتجاج کا ڈراما رچا کر ووٹ بینک بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ نہروں کا معاملہ سب سے پہلے پاکستان تحریک انصاف نے اٹھایا تھا۔ بلاول بھٹو احتجاج کے بجائے اپنے والد سے پوچھیں کہ نہروں کی منظوری کیوں دی؟۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی منظوری زرداری کی ذہنی حالت انہوں نے نہروں کی
پڑھیں:
وزیراعظم کی پی پی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست، بلاول نے تفصیلات جاری کردیں
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے وزیراعظم شہبازشریف نے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے۔سوشل میڈیا پر جاری بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے لکھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی سربراہی میں مسلم لیگ ن کے وفد نے صدر آصف علی زرداری اور مجھ سے ملاقات کی۔انہوں بتایا کہ وزیراعظم نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے مزید بتایا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی 27 ویں ترمیم میں شامل ہے، تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی کی ترمیم بھی شامل ہیں۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے بتایا کہ 27ویں آئینی ترمیم میں ای سی پی کی تقرری پر ڈیڈ لاک توڑنا بھی شامل ہے۔انہوں نے بتایا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری کی قطر سے واپسی پر پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6 نومبر کو ہو گا جس میں پارٹی پالیسی طے کی جائے گی۔