اسلام آباد:وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف حصوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے بعد لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔

رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے علاوہ جڑواں شہر راولپنڈی، اٹک، فتح جنگ سمیت گردونواح کے علاقوں میں میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے آئے جس کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

اسی طرح نتھیاگلی، گلیات سمیت آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں راولاکوٹ، ڈڈیال وگردونواح میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے۔

رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع سوات اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے، ضلع صوابی میں بھی زلزلے کے جھٹکے آئے۔

اس کے علاوہ صوبے کے ضلع بونیر اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، ستم اور گردونواح میں بھی زلزے کے جھٹکے آئے، سانگلہ ہل شہر اور گردونواح میں بھی زلزلہ محسوس کیا گیا۔

وفاقی دارالحکومت میں زلزلے کے بعد ڈی سی اسلام آباد کی ہدایت پر تمام ٹیمز فیلڈ میں آگئیں جب کہ اسسٹنٹ کمشنرز نے امدادی ٹیمز کے ہمراہ مختلف علاقوں کے دورے دیے، ٹیمز کی جانب سے بلند عمارتوں کی خصوصی انسپکشن کی گئی۔

ڈی سی اسلام آباد عرفان میمن نے کہا کہ زلزلے کے نتیجے میں کسی بھی قسم کے جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، شہری کسی بھی نقصان کی صورت میں فی الفور اطلاع دیں۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر5 اعشاریہ 5 ریکارڈ کی گئی،
زلزلے کی گہرائی 12 کلو میٹر تھی۔

زلزلہ پیما مرکز نے بتایا کہ زلزلے کا مرکز راولپنڈی کے شمال مغرب میں 60 کلو میٹر کا علاقہ تھا، زلزلے کے جھٹکے 12 بجکر 31 منٹ پر محسوس کئے گئے۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات پاکستان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 5.

5 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز راولپنڈی کا شمال مشرقی علاقہ ہے۔

محکمہ موسمیات نے مزید کہا کہ زلزلے کا مرکز راولپنڈی سے شمال مغرب میں 60 کلو میٹر کے فاصلے پر تھا۔

اس کے علاوہ پی ڈی ایم اے پنجاب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسے زلزلے کے بارے میں ابتدائی رپورٹس موصول ہوگئیں جن کے مطابق لاہور، راولپنڈی، گجرات فیصل آباد سمیت پنجاب کے دیگر علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے آئے۔

پی ڈی ایم اے پنجاب نے کہا کہ ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 5.5 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز راولپنڈی شمال مغرب جب کہ گہرائی 12کلومیٹر تھی۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ پنجاب کے کسی بھی علاقے سے جانی و مالی نقصان کی رپورٹ موصول نہیں ہوئی، زلزلہ کے آفٹر شاکس سے نمٹنے کے لیے مشینری اور عملے کو الرٹ رکھا گیا ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم اے کے پراونشل کنٹرول روم سمیت پنجاب بھر کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سنٹرز 24/7 الرٹ ہیں، زلزلہ سے نقصانات کی اطلاع پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر دی جا سکتی ہے۔

ادھر ترجمان ریسکیو پنجاب فاروق احمد نے کہا کہ پنجاب بھر میں کسی بھی ضلع میں زلزلہ کے حوالے سے کوئی ایمرجنسی کال موصول نہیں ہوئی، پراونشل مانیٹرنگ سیل پنجاب بھر کے ایمرجنسی کنٹرول روم سے رابطے میں ہے۔

Post Views: 2

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: زلزلے کا مرکز راولپنڈی زلزلے کے شدید جھٹکے اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے میں زلزلے کے پی ڈی ایم اے جھٹکے محسوس اسلام ا باد جھٹکے ا ئے نے کہا کہ کے مطابق زلزلے کی کسی بھی میں بھی کی گئی

پڑھیں:

سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟

افغانستان کے شہر مزارِ شریف کے قریب پیر کی صبح 6.3 شدت کا زلزلہ آیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 7 افراد جاں بحق اور تقریباً 150 زخمی ہوگئے۔

یہ زلزلہ صرف چند ماہ بعد آیا ہے جب اگست کے آخر میں آنے والے زلزلے اور اس کے جھٹکوں سے 2 ہزار 200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: افغانستان: مزارِ شریف کے قریب زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی

افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق پہاڑوں میں گھرا ہوا افغانستان مختلف قدرتی آفات کا شکار رہتا ہے، تاہم زلزلے سب سے زیادہ تباہ کن ثابت ہوتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ملک میں ہر سال اوسطاً 560 افراد زلزلوں سے جان کی بازی ہار دیتے ہیں، جب کہ سالانہ مالی نقصان کا تخمینہ تقریباً 8 کروڑ ڈالر لگایا گیا ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ 1990 سے اب تک افغانستان میں 5 شدت یا اس سے زیادہ کے 355 سے زائد زلزلے آ چکے ہیں۔

افغانستان یوریشیائی اور بھارتی ٹیکٹونک پلیٹس کے سنگم پر واقع ہے۔ یہ دونوں پلیٹس ایک دوسرے کے قریب آ رہی ہیں، جب کہ جنوب میں عرب پلیٹ کا اثر بھی موجود ہے۔ انہی پلیٹس کے باہمی دباؤ اور ٹکراؤ کے باعث یہ خطہ دنیا کے سب سے زیادہ زلزلہ خیز علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔ بھارتی پلیٹ کا شمال کی طرف دباؤ اور اس کا یوریشیائی پلیٹ سے تصادم اکثر شدید زلزلوں کا باعث بنتا ہے۔

سب سے زیادہ متاثرہ علاقے

مشرقی اور شمال مشرقی افغانستان، خصوصاً پاکستان، تاجکستان اور ازبکستان کی سرحدوں سے متصل علاقے، زلزلوں سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ دارالحکومت کابل بھی ایک خطرناک زون میں واقع ہے، جہاں ہر سال زلزلوں سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ ایک کروڑ 70 لاکھ ڈالر لگایا گیا ہے۔ پہاڑی علاقوں میں زلزلے زمین کھسکنے کا باعث بنتے ہیں، جس سے جانی نقصان میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: وزیراعلیٰ گنڈا پور کا افغانستان کے زلزلہ متاثرین کے لیے مزید 1000 خیمے بھیجے کا اعلان

افغانستان کے بدترین زلزلے

گزشتہ ایک صدی میں افغانستان میں تقریباً سو بڑے تباہ کن زلزلے آ چکے ہیں۔ 2022 میں 6 شدت کے زلزلے نے 1000 افراد کی جان لی، جب کہ 2023 میں ایک ہی مہینے میں آنے والے کئی زلزلوں نے 1000 سے زائد افراد کو ہلاک اور درجنوں دیہات کو تباہ کر دیا۔ 2015 میں 7.5 شدت کے زلزلے سے افغانستان، پاکستان اور بھارت میں 399 افراد جاں بحق ہوئے، جبکہ 1998 میں 3 ماہ کے دوران 2 بڑے زلزلوں نے 7 ہزار سے زائد افراد کی جان لے لی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • پختونخوا میں آج سے بارشوں کا الرٹ جاری، 5 نومبر تک بارشوں اور برفباری کی پیشگوئی
  • خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں آج سے بارشوں کا الرٹ جاری
  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ‘ 20 سے زایدافراد جاں بحق‘ 320 زخمی
  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں شدید زلزلہ، 20 افراد جاں بحق، سیکڑوں زخمی
  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 7 افراد ہلاک، 150 زخمی
  • افغانستان میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 10 افراد جاں بحق، 260 زخمی
  • ہندوکش میں 6.3 شدت کا زلزلہ، پاکستان، افغانستان  اور ایران سمیت خطہ لرز اٹھا
  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
  • سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟
  • افغانستان میں 6.3 شدت کا زلزلہ:4 افراد جاں بحق