Daily Ausaf:
2025-07-25@05:17:43 GMT

شاہ رخ خان کا ارب پتی پڑوسی، جس کے 29 بچے ہیں

اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT

ممبئی(شوبز ڈیسک)کنگ خان کے نام سے مشہور، شاہ رخ خان دنیا کی سب سے دلکش اور بااثر شخصیات میں شامل ہیں۔ ان کی کرشماتی شخصیت اور بے مثال اداکاری نے انہیں عالمی سطح پر شہرت و عزت بخشی۔

انہوں نے بالی ووڈ میں 1992 میں فلم ”دیوانہ“ سے قدم رکھا اور پھر ”بازیگر“، ”دل والے دلہنیا لے جائیں گے“، ”کچھ کچھ ہوتا ہے“، ”کل ہو نہ ہو“، ”ویر زارا“ اور ”ڈنکی“ جیسی یادگار فلموں کے ذریعے ناظرین کے دل جیتے۔ ان کی فلموں نے نہ صرف باکس آفس پر کامیابیاں حاصل کیں بلکہ ان کی پرفارمنسز نے انہیں متعدد ایوارڈز سے نوازا۔

لیکن ان دنوں یہ شاہ رخ خان نہیں بلکہ ان کے پڑوسی ہیں جو سرخیوں میں ہیں۔ شاہ رخ خان نے حال ہی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2024 میں شرکت کی، جہاں بالی ووڈ سپر اسٹار نے ایک بار پھر کافی توجہ حاصل کی۔

تقریب کے دوران، شاہ رخ خان نے دبئی سے اپنی محبت کا اظہار کیا اور اپنے ارب پتی پڑوسی کے بارے میں بھی بات کی جو شہر میں ان کے گھر کے قریب رہتا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دبئی میں شاہ رخ خان کے پڑوسی کوئی اور نہیں بلکہ شیخ محمد بن راشد المکتوم ہیں۔ وہ دبئی کے موجودہ حکمران ہیں اور وزیر اعظم، متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور ملک کے وزیر دفاع کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

اس موقع پر بالی وڈ کے سپر اسٹار نے دبئی میں اپنی رہائش اور شیخ محمد بن راشد المکتوم کے ساتھ تعلقات کے بارے میں اظہار خیال کیا۔ شاہ رخ خان نے دبئی میں اپنے خوبصورت گھر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں یہاں [دبئی میں] بہت زیادہ وقت گزارتا ہوں۔ میرے پاس ایک خوبصورت گھر ہے جو مجھے نخیل (پراپرٹیز، حکومت دبئی کی ملکیتی جائیداد) نے دیا ہے۔ یہ جگہ دنیا کی بہترین جگہوں میں سے ہے کیونکہ یہاں کوئی انہیں پریشان نہیں کرتا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ دبئی کے وزیر اعظم، شیخ محمد بن راشد المکتوم، ان کے پڑوسی ہیں اور وہ اگلے نئے سال کی پارٹی ان کے ساتھ منائیں گے۔


شیخ محمد بن راشد المکتوم دبئی کے حکمران ہیں اور ان کی مالیت تقریباً 14 سے 18 ارب ڈالرز (تقریباً 1.

1 لاکھ سے 1.4 لاکھ کروڑ روپے) کے درمیان ہے۔ ان کی آمدنی کا بڑا ذریعہ رئیل اسٹیٹ ہے، اور انہوں نے دبئی کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، ایمریٹس ایئرلائنز، ڈی پی ورلڈ اور جمیرہ گروپ جیسے منصوبوں کے ذریعے دبئی کی تبدیلی میں اہم کردار ادا کرنے کا بڑے پیمانے پر سہرا انہیں دیا جاتا ہے۔

یمریٹس گروپ کی 2022-2023 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، کمپنی نے $119.8 بلین (تقریباً 9.9 لاکھ کروڑ روپے) کی آمدنی حاصل کی۔ شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کو دبئی کی اسکائی لائن میں ان کی بصیرت انگیز شراکت کے لیے بڑے پیمانے پر پہچانا جاتا ہے، بشمول مشہور برج العرب — دنیا کا واحد 7 ستارہ ہوٹل (جس کا اصل نام برج دبئی ہے)۔ وہ عالمی نشانات جیسے برج خلیفہ، دنیا کی بلند ترین عمارت، اور انسانی ساختہ پام جزائر کے پیچھے بھی بصیرت کی قوت ہیں۔ایمریٹس گروپ کی 2022-2023 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، کمپنی نے $119.8 بلین (تقریباً 9.9 لاکھ کروڑ روپے) کی آمدنی حاصل کی۔ شیخ محمد بن راشد المکتوم کو دبئی کی اسکائی لائن میں ان کی بصیرت انگیز شراکت کے لیے بڑے پیمانے پر پہچانا جاتا ہے، بشمول مشہور برج العرب — دنیا کا واحد 7 ستارہ ہوٹل (جس کا اصل نام برج دبئی ہے)۔

میڈیارپورٹ کے مطابق، شاہ رخ خان کے دبئی کے پڑوسی نے متعدد بار شادیاں کی ہیں اور وہ کم از کم 23 بچوں کا باپ ہے۔ ان کی پہلی بیوی شیخہ ہند بنت مکتوم ان 12 بچوں کی ماں ہیں جن میں دبئی کے ولی عہد اور ان کے جانشین حمدان بن محمد المکتوم بھی شامل ہیں۔

مکتوم کا خاندان 15 ہیکٹر پر پھیلے شاندار زبیل محل میں رہائش پذیر ہے۔ اس محل میں 150 کمرے، ایک نجی چڑیا گھر، اور یہاں تک کہ اس کی بنیادوں پر ایک ریس ٹریک بھی ہے۔ شاہی خاندان بے مثال عیش و آرام کی زندگی گزارنے کے لیے جانا جاتا ہے۔
مزیدپڑھیں:کرک میں پی ٹی آئی یوتھ کنونشن بد نظمی کا شکار، کارکنوں کا اپنی ہی حکومت کے خلاف احتجاج

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: شیخ محمد بن راشد المکتوم شاہ رخ خان کے مطابق کے پڑوسی حاصل کی دبئی کی ہیں اور دبئی کے جاتا ہے اور ان

پڑھیں:

لندن ہائیکورٹ میں بیان: آئی ایس آئی کا اغوا، تشدد یا صحافیوں کو ہراساں کرنے سے کوئی تعلق نہیں، بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر

سابق پاکستانی فوجی افسر بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر نے برطانیہ کی ہائیکورٹ میں گواہی دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) اور فوج کا ملک میں اغوا، تشدد یا صحافیوں کو دھمکانے جیسے کسی بھی عمل سے کوئی تعلق نہیں۔

یہ بیان انہوں نے پاکستانی فوج کے سابق میجر عادل راجہ کے خلاف دائر ہتکِ عزت کے مقدمے کی سماعت کے دوسرے روز عدالت میں دیا۔ راشد نصیر کا مؤقف ہے کہ عادل راجہ نے ان کے خلاف سوشل میڈیا پر بے بنیاد اور جھوٹے الزامات عائد کیے، جن سے نہ صرف ان کی ساکھ متاثر ہوئی بلکہ ان کی زندگی اور خاندان کو بھی خطرات لاحق ہوئے۔

مقدمے کا دائرہ پاکستانی سیاست نہیں: عدالت

 میڈیا رپورٹ کے مطابق سماعت کے آغاز پر ڈپٹی ہائیکورٹ جج رچرڈ اسپیئر مین کے سی نے واضح کیا کہ یہ مقدمہ پاکستان کی سیاسی صورتحال یا فوجی اداروں کے کردار سے متعلق نہیں، بلکہ یہ صرف بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر کی ذاتی ساکھ پر لگنے والے الزامات کا جائزہ لینے کے لیے ہے۔

یہ بھی پڑھیے فوج سیاسی جماعتوں سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی، ترجمان پاک فوج

جج کے استفسار پر عادل راجہ کے وکیل نے تسلیم کیا کہ ان کے پاس الزامات کے حق میں کوئی ’ثبوت یا حقائق پر مبنی دفاع‘ موجود نہیں، جس کے بعد عادل راجہ نے یہ دفاع واپس لے لیا۔ اب ان کی واحد دفاعی پوزیشن یہ ہے کہ ان کی اشاعتیں ’عوامی مفاد‘ میں تھیں۔

’آئی ایس آئی پرالزام لگانا فیشن بن چکا‘

عدالت میں بیان دیتے ہوئے راشد نصیر نے کہا:

’میں نے انٹیلیجنس سروس میں طویل عرصے تک خدمات انجام دیں، لیکن کبھی کسی کو اغواء یا ہراساں نہیں کیا۔ نہ ہی مجھے کبھی ایسے احکامات دیے گئے۔ آج کل پاکستان میں آئی ایس آئی پر الزام لگانا ایک فیشن بن چکا ہے، خاص طور پر ان افراد کی جانب سے جو کئی برسوں سے پاکستان نہیں گئے۔‘

انہوں نے مزید کہا:

’میرا مقدمہ کسی کو خاموش کرانے کی کوشش نہیں، بلکہ یہ میری ذاتی ساکھ کو بحال کرنے کی کوشش ہے۔‘

یہ بھی پڑھیے متنازع یوٹیوبر عادل راجا کو دھچکا، برطانوی عدالت نے 10 ہزار پاؤنڈ جرمانہ کردیا

راشد نصیر نے بتایا کہ الزامات کے بعد ان کے برطانیہ میں مقیم قریبی رشتہ دار، بالخصوص بھتیجے اور بھانجی کو سیکورٹی خدشات لاحق ہوئے۔ ان کے مطابق:

خاندان کے بعض افراد، خاص طور پر پی ٹی آئی کے حمایتیوں نے ان الزامات کو درست سمجھا۔ برطانوی خفیہ اداروں میں ان کے پرانے رفقا، جن کے ساتھ وہ افغانستان اور یو اے ای میں انسداد دہشتگردی آپریشنز میں شریک رہے، ان کی ساکھ پر تشویش کا اظہار کرنے لگے۔ ان کے خلاف لگائے گئے الزامات کی وجہ سے ایک شخص نے انہیں قتل کرنے کی کوشش کی، جسے گرفتار کر لیا گیا۔ ملزم نے کہا کہ وہ عادل راجہ کی ٹویٹس سے متاثر ہوا تھا۔

’جذباتی حالت میں الزامات لگائے‘، عادل راجہ کا اعتراف

عادل راجہ نے عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہو کر کہا کہ انہوں نے الزامات صحافتی ذرائع اور اندرونی معلومات کی بنیاد پر لگائے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ عمران خان اور پی ٹی آئی کے ہمدرد رہے ہیں۔ انہوں نے بریگیڈیئر راشد پر سوشل میڈیا اور یوٹیوب پر سنگین الزامات عائد کیے۔ وہ بعض اوقات جذباتی ہو گئے تھے اور توہین آمیز زبان استعمال کی۔ ان کی ویڈیوز کا مقصد بعض اوقات زیادہ ویوز حاصل کرنا اور خبریں وائرل کرنا بھی تھا۔

عادل راجہ نے کہا:

’میرے اثاثے ضبط ہوئے، میرے قریبی دوست ارشد شریف کو قتل کر دیا گیا، میرے اہلِ خانہ کو ہراساں کیا گیا۔ ایسی صورتحال میں مجھ سے بہترین اخلاق کی توقع نہ رکھی جائے۔‘

قانونی نکات اور الزامات کی نوعیت

مقدمہ 9 سوشل میڈیا اشاعتوں پر مشتمل ہے جن میں راشد نصیر کو صحافی ارشد شریف کے قتل، سابق وزیراعظم عمران خان پر حملے کی سازش، 2023 کے انتخابات میں دھاندلی جیسے سنگین الزامات کا نشانہ بنایا گیا، بغیر کسی دستاویزی یا ٹھوس ثبوت کے۔

راشد نصیر کے وکیل ڈیوڈ لیمر نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ عادل راجہ کی معلومات محدود تھیں کیونکہ وہ ایک میجر کے عہدے پر فوج سے سبکدوش ہوئے اور سینئر انٹیلیجنس سطح کی معلومات تک رسائی نہیں رکھتے تھے۔

یہ بھی پڑھیے ہتک عزت کیس: برطانوی عدالت نے عادل راجا پر مزید جرمانہ عائد کردیا

عدالت میں یہ بھی زیر بحث آیا کہ عادل راجہ نے یوٹیوب اور دیگر پلیٹ فارمز پر جنرل باجوہ، عمران خان، جاوید چوہدری، اور عمران ریاض جیسے اہم شخصیات پر بھی بے بنیاد الزامات عائد کیے، جو زیادہ تر ذاتی رائے، قیاس آرائی اور مبالغہ آرائی پر مبنی تھے۔

قانونی ٹیمیں اور اگلی سماعت

بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر کی نمائندگی ڈیوڈ لیمر (Doughty Street Chambers)، عشرت سلطانہ اور سعدیہ قریشی (Stone White Solicitors) کر رہے ہیں۔

عادل راجہ کی نمائندگی سائمن ہارڈنگ (Gunnercooke LLP) کر رہے ہیں۔ عدالت نے مزید سماعت تیسرے روز کے لیے مقرر کر دی ہے، جس میں عادل راجہ پر جرح کا سلسلہ جاری رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ایس آئی برطانوی ہائیکورٹ بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر میجر عادل راجہ

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی
  • ایشیا کپ ستمبر میں اپنے شیڈول کے مطابق ہونے کا امکان
  • شاہ محمود قریشی 9 مئی کو کراچی میں تھے، پراسیکیوشن نے ڈاکٹریاسمین راشد، عمرسرفراز چیمہ کے خلاف کیس ثابت کیا
  • لندن ہائیکورٹ: آئی ایس آئی پر مقدمہ نہیں، معاملہ صرف عادل راجا اور بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر کے درمیان ہے
  • دبئی میں بطور ویٹرس کام کرنے والی لڑکی مس یونیورس فلپائنز 2025 کی امیدوار کیسے بنی؟
  • لندن ہائیکورٹ میں بیان: آئی ایس آئی کا اغوا، تشدد یا صحافیوں کو ہراساں کرنے سے کوئی تعلق نہیں، بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر
  • 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس، یاسمین راشد سمیت 9 ملزموں کو 10 سال قید، شاہ محمود بری
  • 9 مئی کیس: شاہ محمود قریشی بری، یاسمین راشد و دیگر کو رہنماؤں 10، 10 سال قید
  • 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس میں شاہ محمود قریشی سمیت 6 ملزمان بری، یاسمین راشد و دیگر کو 10 سال قید
  • 9 مئی کیس، شاہ محمود قریشی بری، یاسمین راشد، میاں محمودالرشید کو 10، 10 سال قید کی سزا