ملتان سلطانز کا اپنے ہر چھکے اور وکٹ پر ایک لاکھ روپے فلسطین چلڈرن ریلیف فنڈ میں دینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ کی ٹیم ملتان سلطانز نے فلسطین کے مظلوم عوام کی مدد کے لیے اہم اعلان کردیا۔
ملتان سلطانز کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اپنے ہر چکھے اور ہر وکٹ پر ایک لاکھ روپے کی رقم فلسطین چلڈرن ریلیف فنڈ میں عطیہ کی جائےگی۔
یہ بھی پڑھیں کیا پی ایس ایل میں فلسطین کے حق میں نعرے لگانے پر پابندی لگ گئی؟
ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے کہاکہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ پلیٹ فارم کو مثبت مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے، اس لیے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پی ایس ایل 10 کے دوران فلسطین ریلیف فنڈ کو سپورٹ کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ ہماری طرف سے اپنے ہر چھکے اور ہر وکٹ پر ایک لاکھ روپے کی رقم فلسطین کے بچوں کے لیے عطیہ کی جائےگی۔
انہوں نے کہاکہ ہماری توجہ جہاں میدان میں مضبوط کارکردگی پر مرکوز ہے، وہیں ہم ضرورت مند بچوں کے ساتھ یکجہتی کیلئے برابر کے پابند ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پی ایس ایل کی فاتح اسلام آباد یونائیٹڈ کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی، جھنڈے لہرا دیے
اس موقع پر ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان نے بھی کہاکہ ہم فلسطین کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، اور اپنے ہر چھکے اور ہر وکٹ پر ایک لاکھ روپے کی رقم فلسطین چلڈرن ریلیف فنڈ میں عطیہ کی جائےگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اہم اعلان چھکا علی ترین فلسطین چلڈرن ریلیف فنڈ محمد رضوان ملتان سلطانز وکٹ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اہم اعلان چھکا علی ترین محمد رضوان ملتان سلطانز وکٹ وی نیوز ملتان سلطانز فلسطین کے کہاکہ ہم اپنے ہر کے لیے
پڑھیں:
بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے ریلیف کا فیصلہ، ٹیکس سلیبز میں کمی
نئے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے سالانہ 32 لاکھ روپے سے 41 لاکھ روپے تک آمدن پر 32 لاکھ سے زائد آمدن پر 30 فیصد اور 3 لاکھ 46 ہزار فکسڈ ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ 41 لاکھ سے زائد تنخواہ والے افراد کے لیے 41 لاکھ سے زائد آمدن پر 35 فیصد اور 6 لاکھ 16 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس کی تجویز ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نئے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے ریلیف کا فیصلہ کرلیا گیا۔ بجٹ تقریر میں تنخواہ دار طبقے کیلئے تمام ٹیکس سلیبز میں کمی کر دی گئی، 6 سے 12 لاکھ تنخواہ پر ٹیکس کی شرح 1 فیصد ہو گی۔ دوسری جانب بجٹ تقریر میں 12 لاکھ آمدن پر ٹیکس کی رقم 30 ہزار روپے سے کم کر کے 6 ہزار کی تجویز پیش کی گئی۔ علاوہ ازیں 22 لاکھ تک تنخواہ پر ٹیکس کی شرح 15 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد مقرر جبکہ 22 سے 32 لاکھ تنخواہ پر ٹیکس شرح کم کر کے 23 فیصد کر دی گئی۔
اسی طرح سالانہ 32 لاکھ روپے سے 41 لاکھ روپے تک آمدن پر 32 لاکھ سے زائد آمدن پر 30 فیصد اور 3 لاکھ 46 ہزار فکسڈ ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ 41 لاکھ سے زائد تنخواہ والے افراد کے لیے 41 لاکھ سے زائد آمدن پر 35 فیصد اور 6 لاکھ 16 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس کی تجویز ہے۔