City 42:
2025-07-25@12:41:13 GMT

ایران میں 8 پاکستانی مکینکوں کا بہیمانہ قتل

اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT

سٹی42:  ایران کے صوبے سیستان بلوچستان میں 8 پاکستانی باشندوں کو قتل کردیا گیا، گاؤں حزآباد پائیں میں میں دہشتگردوں نے پاکستانی شہریوں میں فائرنگ کی۔

 ایران کے صوبے سیستان بلوچستان میں پاکستان سسے گئے ہوئے  8 شہریوں کو نامعلوم دہشتگردوں نے قتل کردیا، ایرانی میڈیا نے بتایا کہ پاکستانی باشندوں کو آج صبح مہرستان ضلع کے گاؤں حزآباد پائیں میں قتل کیا گیا۔

ایرانی میڈیا نے بتایا کہ پاکستانی باشندوں کوفائرنگ کرکے قتل کیا گیا ہے۔ وہ سب اس ورکشاپ پر موجود تھے جہان وہ مزدوری کرتے تھے۔  جاں بحق ہونے والے  یہ پاکستانی مکینک تھے۔

لاہور پریس کلب ہاؤسنگ سکیم ایف بلاک میں بجلی کی تنصیب کا افتتاح

ایران میں قتل ہونے والے 9 پاکستانیوں کی میتیں پاکستانی حکام کے حوالے
جاں بحق ہونے والوں میں سے 5 کی شناخت کرلی گئی ہے، ورکشاپ کے مالک دلشاد، بیٹے نعیم، جعفر، دانش اور ناصر کا تعلق پنجاب سے ہے۔

 پچھلے سال جنوری میں بھی 9 پاکستانی باشندوں کو ایران کے صوبہ سیستان میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا، یہ پاکستانی باشندے گزشتہ کئی سال سے ایران میں کار ورکشاپ میں کام کر رہے تھے۔

سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے: وزیر اطلاعات پنجاب

پاکستان نے ایران میں پاکستانی شہریوں کے قتل کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ہولناک اور قابل نفرت واقعہ قرار دیا تھا

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: پاکستانی باشندوں کو ایران میں

پڑھیں:

بمبار بمقابلہ فائٹر جیٹ؛ اسٹریٹجک اور ٹیکٹیکل بمبار میں کیا فرق ہے؟

ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ کے دوران امریکا کے بی-2 اسٹیلتھ بمبار کے استعمال سے دنیا میں بمبار سسٹم کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے اور رپورٹس کے مطابق دنیا کے مختلف ممالک جدید بمبار سسٹمز کے حصول کے لیے منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

امریکا کا بی-2 بمبار اپنی ہیبت اور جدت کے اعتبار سے دنیا کا خطرناک ترین بمبار مانا جاتا ہے اور ایران کی جوہری تنصیبات پر 13.6 ٹن جی بی یو-57 مواد گرایا تھا اور دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایران کا انتہائی محفوظ تصور کیا جانا والا جوہری مرکز فردو کو تباہ کردیا ہے جبکہ ایران نے اس کو نقصان پہنچنے کی تصدیق کی تھی۔

غیرملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایران اور اسرائیل کی جنگ کے بعد متعدد ممالک کی جانب سے جدید بمبار طیاروں کے حصول کی کوششیں کی جارہی ہیں لیکن فائٹر جیٹ اور طویل رینج کا ٹیکٹیکل یا اسٹریٹجک بمبار میں کیا فرق ہے؟ آئیے جانتے ہیں؛

فائٹر جیٹس اور بمبار کو مختلف مقاصد کے لیے تیار کیا جاتا ہے، فائٹر جیٹس بنیادی طور پر فضائی بالادستی، فضا سے فضا میں ہدف کو نشانہ بنانے اور فوجی بیسز، زیرزمین بنکرز اور کمانڈ سینٹرز اور بحری اہداف تباہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

دوسری جانب فائٹر جیٹ کا بنیادی مقصد دشمن کے جنگی جہازوں کو نشانہ بنانے، اپنی فضائی حدود کے دفاع اور فضائی بالادستی قائم کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

فائٹر جیٹس عام طور پر بمبار طیاروں سے تیز رفتار ہوتے ہیں اور ساتھ ہی جوہری اور روایتی ہتھیاروں پر مشتمل میزائلوں سے لیس ہوتے ہیں اور سیکڑوں ہزاروں کلومیٹر دور دشمن کے اہداف پر حملے کرسکتے ہیں۔

اسی طرح بمبار طیارے قدرے سست ہوتے ہیں ایک پرواز میں 10 ہزار کلومیٹر سے زیادہ فاصلے تک پرواز کرسکتے ہیں۔

گوکہ اسٹریٹجک یا ٹیکٹیکل بمبار کے ڈیزائن اور آرکیٹکچر میں بنیادی طور پر بڑا فرق نہیں ہوتا بلکہ اصل فرق دونوں بمبار طیاروں میں ہتھیار لے جانے کی صلاحیت ہے کیونکہ اسٹریٹجک بمبار روایتی مواد لے جاتا ہے جیسا کہ ہیوی بم وغیرہ۔

دوسری طرف ٹیکٹیکل بمبار جوہری بمبار گرانے کے لیے استعمال ہوتا ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ یہی بمبار دونوں روایتی اور ٹیکٹیکل جوہری بم گرانے کے لیے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا کے تین ممالک امریکا، روس اور چین کے پاس جدید بمبار طیارے ہیں اور اس کی وجہ جدید بمبار طیاروں پر ہونے والے اخراجات ہیں، اسی لیے یہ تین ممالک تک محدود ہے۔

مزید بتایا گیا کہ امریکا کے پاس بی-2 اسپرٹ اور بی-21 ریڈر، روس کے پاس ٹی یو-160 جیسے جدید بمبار ہیں اور چین کے پاس ایچ-20 بمبار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کچھ حقائق جو سامنے نہ آ سکے
  • بمبار بمقابلہ فائٹر جیٹ؛ اسٹریٹجک اور ٹیکٹیکل بمبار میں کیا فرق ہے؟
  • لیبیا کشتی حادثہ، مزید 2میتیں پاراچنار پہنچا دی گئیں
  • بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کے بہیمانہ قتل کے خلاف حنا پرویزبٹ کی مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
  • بلوچستان میں جوڑے کا بہیمانہ قتل، سندھ اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع
  • چین کے ساتھ بھائی چارے پر مبنی تاریخی تعلقات ہیں، ان کا تحفظ اولین ترجیح ہے، وزیراعظم
  • چینی بھائیوں کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • چینی باشندوں کی سیکیورٹی کو مؤثر بنانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • چین کے ساتھ بزنس ٹو بزنس طرز پر معاملات طے کیے جائیں گے، وزیراعظم
  • چین کے ساتھ بزنس ٹو بزنس طرز پر معاملات طے کئے جائیں گے، وزیراعظم