خیبرپختونخوا میں محکمہ موسمیات نے آنے والے دنوں میں صوبے کے بیشتر اضلاع میں متوقع ہیٹ ویو سے قبل الرٹ جاری کر دیا ہے۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ کل بروز پیر سے دن کے وقت درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ہیٹ ویو: فالج سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟

امکان ہے کہ درجہ حرارت میں یہ اضافہ 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہو سکتا ہے، جبکہ دوپہر اور شام کے اوقات میں خشک اور گرد آلود ہوائیں مختلف علاقوں کو متاثر کر سکتی ہیں۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ مسلسل گرم اور خشک حالات ہیٹ اسٹروک کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔احتیاطی نقطہ نظر سے پی ڈی ایم اے نے تمام ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی ہے۔

محکمے کی جانب سے لوگوں کو صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک دھوپ سے باہر رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ خاص طور پر بزرگ شہریوں اور بچوں کو جو گرمی سے متعلق بیماریوں کا زیادہ خطرہ رکھتے ہیں۔

ہیٹ ویو کے مضر اثرات کو کم کرنے میں مدد کے لیے محکمہ صحت سے کہا گیا ہے کہ وہ ہیٹ اسٹروک کے علاج کے مراکز کی دستیابی کو یقینی بنائے، اور ہنگامی طبی عملے اور ریسکیو یونٹوں کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔اس حوالے سے کسانوں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنی فصلوں کے لیے وافر پانی محفوظ رکھیں۔

ایڈوائزری میں گرم موسم کے دوران مویشیوں اور پالتو جانوروں کی دیکھ بھال کے لیے رہنمائی بھی شامل ہے، جبکہ گاڑی چلانے والوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ سفر سے پہلے اپنی گاڑیوں کے کولنٹ لیول اور ٹائر پریشر کو چیک کریں۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق اس کا ایمرجنسی آپریشن سینٹر فعال ہے اور شہری 1700 پر کال کرکے گرمی سے متعلق ہنگامی صورتحال کی اطلاع دے سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایڈوائزری پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا ہیٹ ویو.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایڈوائزری پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا ہیٹ ویو ہیٹ ویو کے لیے

پڑھیں:

حیدرآباد ، محکمہ تعلیم کے ملازمین سراپا احتجاج ، بھوک ہڑتال جاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)تعلیم محکمہ حیدرآباد میں تعینات چھوٹے ملازمین کو 28ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے خلاف ہفتے کے روزبھی حیدرآباد پریس کلب کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال جاری رہی۔ احتجاج کی قیادت گلاب رند، اسد ملکانی، سید معظم علی شاہ اور دیگر رہنمائوں نے کی۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ 2021میں محکمہ تعلیم حیدرآباد کے لوئر اسٹاف کی خالی آسامیوں کے اشتہارات اخبارات میں شائع کیے گئے تھے، جن کے لیے درخواستیں جمع کرانے کے بعد 2022میں انٹرویوز لیے گئے اور 2023میں آفر آرڈر جاری کرتے ہوئے مختلف اسکولوں میں 669امیدواروں کو ملازمتیں دی گئیں۔ تاہم 27ماہ گزرنے کے باوجود ان کی تنخواہیں جاری نہیں کی گئیں، جو غریب ملازمین کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔انہوں نے بتایا کہ وہ محکمہ تعلیم سمیت سندھ حکومت کو متعدد درخواستیں دے چکے ہیں، مگر تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی گئی۔ مظاہرین نے اعلان کیا کہ وہ تنخواہیں ملنے تک بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔ انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی کہ 27ماہ سے رکی ہوئی تنخواہیں فوری طور پر جاری کی جائیں اور ملازمین کو انصاف فراہم کیا جائے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی کے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں
  • اوپیک ممالک کا تیل کی پیداوار میں اضافے پر اتفاق  
  • سندھ محکمہ تعلیم میں بدعنوانی کی تحقیقات متنازع
  • سیاسی درجہ حرارت میں تخفیف کی کوشش؟
  • دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست جاری، لاہور کی ایک درجہ تنزلی
  • خیبرپختونخوا کابینہ میں شامل وزراکو قلمدان مل گئے
  • حیدرآباد ، محکمہ تعلیم کے ملازمین سراپا احتجاج ، بھوک ہڑتال جاری
  • خیبرپختونخوا کابینہ ممبران کے محکموں کا باضابطہ اعلامیہ جاری،شفیع اللہ جان معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر
  • نمبر پلیٹس کی تبدیلی،گاڑی مالکان کو مزید دو ماہ کی مہلت مل گئی
  • سندھ : گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید 2 ماہ کا اضافہ