امریکا اور سعودی عرب میں سول نیوکلیئر انرجی پر تاریخی معاہدے کی تیاری
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
امریکی وزیر توانائی کرس رائٹ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا اور سعودی عرب کے درمیان توانائی اور سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی میں تعاون پر مبنی ایک اہم معاہدے پر جلد دستخط ہونے جا رہے ہیں۔ ان کے بقول یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان طویل المدتی شراکت داری کو مستحکم کرنے کی ایک اسٹریٹجک پیش رفت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے امریکا، بھارت اور متحدہ عرب امارات کے مشیران قومی سلامتی کی ملاقات
امریکی وزیر تونائی کرس رائٹ نے سعودی وژن اور اصلاحاتی اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ سعودی عرب دنیا کو بہتر بنانے کی کوشش کررہا ہے، اور ہمیں مستقبل میں اس شراکت سے بڑی توقعات ہیں۔
یہ اقدام امریکا اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کو توانائی اور ماحولیات جیسے اہم شعبوں میں مزید وسعت دینے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
گزشتہ روز وزیر توانائی سعودی عرب شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے امریکی وزیر توانائی اور ان کے وفد کا کنگ عبداللہ پیٹرولیم اسٹڈیز اینڈ ریسرچ سینٹر میں خیرمقدم کیا۔
ملاقات میں توانائی کی پالیسی، موسمیاتی تبدیلی اور پائیدار ٹرانسپورٹ جیسے موضوعات پر بریفنگ دی گئی، جبکہ مشترکہ تحقیق اور تجربات کے تبادلے پر بھی بات چیت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے امریکی وزیر خارجہ کی ملاقات
یہ معاہدہ سعودی عرب میں پُرامن نیوکلیئر انرجی کی صنعت کو مقامی بنانے کے عزم کی عملی شکل ہوگا، جو کہ عالمی توانائی کے منظرنامے میں سعودی کردار کو مزید مؤثر بنانے میں مدد دے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکا دوطرفہ تعلقات سعودی عرب صنعت نیوکلیئر انرجی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا دوطرفہ تعلقات نیوکلیئر انرجی وی نیوز امریکی وزیر
پڑھیں:
امریکا، غیر قانونی تارکین وطن کیخلاف انتظامیہ کا کریک ڈاؤن، شدید جھڑپیں
امریکی خبر رساں اداروں کے مطابق مظاہرین کو ہٹانے کیلئے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ گورنر لاس اینجلس اور میئر اپنے فرائض ادا نہیں کرسکتے تو وفاقی حکومت کو کچھ کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی شہر لاس اینجلس میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کا کریک ڈاؤن جاری ہے، پولیس اور مظاہرین کے درمیان دوسرے روز بھی شدید جھڑپیں ہوئیں۔ امریکی خبر رساں اداروں کے مطابق مظاہرین کو ہٹانے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ گورنر لاس اینجلس اور میئر اپنے فرائض ادا نہیں کرسکتے تو وفاقی حکومت کو کچھ کرنا ہوگا۔ پریس سیکرٹری وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے لاس اینجلس میں 2 ہزار نیشنل گارڈز تعینات کر دیئے ہیں۔ گورنر کیلیفورنیا کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے تناؤ مزید بڑھے گا، حکام لاس اینجلس میں صورتحال پر قابو پانے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔