کراچی کنگز کے وکٹ کیپر لٹن داس پی ایس ایل سے باہر
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
کراچی (نیوزڈیسک)پاکستان سپر لیگ کے سیزن 10 کے پہلے میچ سے قبل ہی کراچی کنگز کو بڑا جھٹکا لگ گیا، وکٹ کیپر بیٹر لٹن داس زخمی ہونے ایونٹ سے باہر ہوگئے۔
پاکستان سپر لیگ سیزن 10 میں کراچی کنگز اپنا پہلا آج ہوم گراؤنڈ پر ملتان سلطانز کیخلاف کھیلے گی۔کراچی کنگز میں ایونٹ کے پہلے میچ سے قبل ہی بڑا جھٹکا لگ گیا، وکٹ کیپر بیٹر لٹن داس زخمی ہونے کر ایونٹ سے باہر ہوگئے۔
کراچی کنگز کے وکٹ کیپر لٹن داس جمعرات کو انٹرا اسکواڈ میچ کے دوران سیدھے ہاتھ پر گیند لگنے سے زخمی ہوئے، انہیں انگوٹھے میں ہیر لائن فریکچر آیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ڈاکٹرز نے لٹن داس کو دو ہفتے آرام تجویز کیا ہے، جس کے باعث وہ آج صبح اپنے ملک بنگلہ دیش واپس روانہ ہوگئے۔کراچی کنگز کی انتظامیہ جلد ہی لٹن داس کے متبادل کھلاڑی کا اعلان کرے گی۔
خلیل الرحمان قمرہنی ٹریپ کیس:فیصلہ آج سنایا جائے گا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کراچی کنگز وکٹ کیپر لٹن داس
پڑھیں:
وفاقی حکومت کا اقتصادی سروے: 2کروڑ 48 لاکھ بچوں کا اسکولوں سے باہر رہنے کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اقتصادی سروے رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں 2 کروڑ 48 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں جبکہ ملک میں شرح خواندگی 60 اعشاریہ 6 فیصد ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اقتصادی سروے 25-2024 کے مطابق تعلیم کے شعبے پر مجموعی قومی پیداوار (GDP) کا محض 0.8 فیصد خرچ کیا گیا۔
اقتصادی سروے کے مطابق ملک میں مجموعی طور پر شرح خواندگی 60.6 فیصد رہی، مردوں کی شرح خواندگی 68 فیصد اور خواتین کی شرح خواندگی 52.8 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ خواجہ سراؤں کی خواندگی 40.2 فیصد ہے، یعنی مرد خواتین سے 16 فیصد زیادہ تعلیم یافتہ ہیں۔
رواں مالی سال میں شہری علاقوں میں خواندگی کی شرح 74 فیصد جبکہ دیہات میں 51.6 رہی، پنجاب 66.3 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، سندھ میں 57.5 فیصد، خیبرپختونخوا میں 51.1 فیصد اور بلوچستان میں 42.0 فیصد خواندگی کی شرح ہے۔
ملک میں 2 کروڑ 48 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، بلوچستان 69 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، سندھ میں 47 فیصد، پنجاب میں 32 فیصد اور خیبرپختونخوا میں سب سے کم 30 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔
اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں اس وقت یونیورسٹیوں کی کل تعداد 269 ہے، مجموعی یونیورسٹیوں میں سے 160 سرکاری اور 109 نجی یونیورسٹیاں ہیں۔
ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت اعلیٰ تعلیم کے شعبے پر 61 ارب 10 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، یونیورسٹی سطح پرپی ایچ ڈی فیکلٹی ممبرز کی شرح 37.97 فیصد ہے۔
اقتصادی رپورٹ کے مطابق ہر چوتھا تعلیمی ادارہ بجلی سے محروم ہے، پاکستان کے ہر تیسرے ادارے میں پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں۔