حکومت نے اس بار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریفائنریوں کو ریلیف فراہم کرنے کے منصوبے پر غور شروع کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت 16 اپریل سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریفائنریوں کو ریلیف کا کچھ حصہ فراہم کرے گی، آئل ریفائنریز کے لیے یہ ریلیف پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس استثنیٰ، نونٹری نقصانات اور سکڑتے مارجنز کی وجہ سے فراہم کیا جائے گا۔ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ریفائنریوں نے رواں مالی سال کے اول 9 ماہ میں 13 ارب روپے کے نقصانات برداشت کیے، درست اقدامات نہ کیے جانے کی صورت یہ نقصانات بڑھ کر 18 ارب روپے ہوسکتے ہیں، اس حوالے سے دو تجاویز زیر غور ہیں جن میں ایک 4.

60 روپے فی لیٹر ریلیف کوان لینڈ فریٹ ایکویلائزیشن مارجنز (آئی ایف ای ایم) کو ریلیف میں منتقل کرنے کی تجویز ہے جبکہ دوسری تجویز کے تحت پیٹرولیم مصنوعات پر 3 سے 5 فیصد پیٹرولیم مصنوعات پر ریلیف ریفائنریوں کو دیئے جانے کا امکان ہے۔ علاوہ ازیں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں مسلسل کمی کے بعد پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فی لیٹر بڑی کمی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے، حکومت کی جانب سے عوام کو ریلیف فراہم کرنے پر غور کیا جارہا ہے تاہم قیمتوں میں کمی کے صحیح اعداد و شمار کو ابھی تک حتمی شکل نہیں دی گئی۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ 16 اپریل 2025ء سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 12 روپے فی لیٹر کی کمی متوقع ہے، پیٹرول کی قیمت فی لیٹر 254 روپے 63 پیسے سے کم ہو کر 242 روپے فی لیٹر ہونے کی توقع ہے، اس کے علاوہ عالمی سطح پر گراوٹ کے بعد ڈیزل کی قیمت میں بھی کمی دیکھنے کو مل سکتی ہے جس کے نتیجے میں قیمت 258 روپے 64 پیسے فی لیٹر سے کم ہو کر 250 روپے فی لیٹر ہونے کی توقع ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (کامرس رپورٹر) بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں اگست کے دوران سالانہ بنیادوں پر 15.1 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سٹیٹ بینک کے دستیاب اعدادوشمار کے مطابق اگست 2025 کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 9 ہزار 484 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 15.1 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست میں بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 243 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ نجی شعبے کے کاروبار کو اگست کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 178 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 15.5 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست کے اختتام پر بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کے کاروبار کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 7 ہزار 78 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔جولائی کے مقابلے میں اگست میں نجی شعبے کے کاروبار کوبینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کے حجم میں ماہانہ بنیادوں پر 0.4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ جولائی کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کے کاروبار کو فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 207 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اعدادوشمار کے مطابق کنزیومر فنانسنگ کے تحت اگست کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے مجموعی طور پر فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 946 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 17.7 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست کے اختتام تک کنزیومر فنانسنگ کے تحت بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 804 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اسی طرح گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم اگست کے اختتام تک 211 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 4.4 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال اگست کے اختتام تک گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 202 ارب روپے ریکارڈ کیاگیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت زرعی پالیسیوں میں کسان کو ریلیف فراہم کرے، علامہ مقصود ڈومکی
  • پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ
  • بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ
  • حکومت کا 2600 ارب روپے کے قرض قبل از وقت واپس کرنے اور 850 ارب کی سود بچانے کا دعویٰ
  • سندھ حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کررہی ہے، گورنر سندھ
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عوام کا ملا جلا ردعمل
  • حکومت نے آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کر دیا
  • حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا
  • پیٹرول کی قیمت برقرار، ڈیزل مہنگا ہوگیا
  • حکومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا