نادرا نے جی پی اوز میں تعینات تمام عملے کو سامان اور جمع شدہ سروس فیس کی رقوم واپس جمع کرانے کی ہدایت کر دی، اس فیصلے سے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں تقریباً 83 کاؤنٹرز متاثر ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے کراچی سمیت ملک بھر میں پاکستان پوسٹ کے منتخب دفاتر کے ذریعے فراہم کی جانے والی شناختی کارڈ سروس بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ رپورٹ مطابق یہ فیصلہ سروس کے کم استعمال اور عوامی آگاہی نہ ہونے کے باعث کیا گیا ہے، نادرا نے 3 سال قبل عوام تک کلیدی خدمات کی رسائی آسان بنانے کے لیے یہ قدم اٹھایا تھا۔ اس اقدام میں پوسٹ آفس پر جا کر شہریوں کو قومی شناختی کارڈ کی تجدید، ایڈریس تبدیل کرانے اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلی کروانے سمیت دیگر سہولتیں فراہم کی گئی تھیں۔ نادرا نے 10 سالہ معاہدے کے تحت کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت بڑے شہروں کے پوسٹ آفسز میں مخصوص کاؤنٹرز قائم کیے تھے۔ عہدیداروں نے پروگرام کی محدود رسائی کی وجہ ناکافی عوامی بیداری کو قرار دیا۔ نادرا نے جی پی اوز میں تعینات تمام عملے کو سامان اور جمع شدہ سروس فیس کی رقوم واپس جمع کرانے کی ہدایت کر دی، اس فیصلے سے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں تقریباً 83 کاؤنٹرز متاثر ہوئے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

27ویں ترمیم سندھ کے وجود پر حملہ ہے، عوامی تحریک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) 27ویں آئینی ترمیم سندھ کے وجود پر حملہ ہے۔ مجوزہ آئینی ترمیم کے ذریعے وفاق کو صوبے بنانے کا اختیار دینا، ملک میں شامل تاریخی قوموں کے وجود، ثقافت، زبان، اور تہذیب کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار عوامی تحریک کے مرکزی رابطہ سیکریٹری لال جروار، امیر بخش جروار، اور خیر محمد چانڈیو نے عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں دولت موڑ، ابراہیم چانڈیو، اور گاؤں چا?ر چانڈیو میں کارنر میٹنگز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔نہوں نے مزید کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے پاکستان کے بانی صوبے سندھ اور سندھی قوم کی تاریخ، تہذیب، زبان اور شناخت کو مٹانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے جمہوریت کے نام پر ملک پر بدترین آمریت مسلط کر دی ہے۔رہنماؤں نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے سندھ کو ٹکڑوں میں تقسیم کر کے کراچی اور حیدرآباد کو اسٹیبلشمنٹ کی پروردہ دہشت گرد جماعت ایم کیو ایم کے حوالے کرنے، اور باقی اضلاع کو اپنے وفادار جاگیرداروں، سرداروں اور وڈیروں میں انعام کے طور پر تقسیم کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کروڑوں باشعور سندھیوں کا تاریخی وطن ہے، اور اس کو تقسیم کرنے والے منصوبوں کو سندھ کا عوام پُرامن جمہوری جدوجہد کے ذریعے ناکام بنائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کو ٹکڑوں میں تقسیم کر کے دہشت گردوں اور سرداروں کے حوالے کرنے کے خلاف 16 نومبر کو سندھیانی تحریک اور عوامی تحریک کی جانب سے سٹی گیٹ حیدرآباد سے پریس کلب تک ایک پُرامن احتجاجی مارچ کیا جائے گا، جس میں سندھ بھر سے ھزاروں خواتین، مرد، بچے، بزرگ، طلبہ، صحافی، وکیل، ادیب اور شاعر شریک ہوں گے۔رہنماؤں نے سندھ کے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے تاریخی وطن سندھ کے وجود، قومی شناخت اور وسائل کے تحفظ کے لیے اُٹھ کھڑے ہوں۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • 27ویں ترمیم سندھ کے وجود پر حملہ ہے، عوامی تحریک
  • قومی شناختی کارڈ میں بڑی تبدیلی کرنے کا امکان
  • سعودی عرب: عازمین حج کے لیے اہم اعلان
  • نادرا شناختی کارڈ میں اہم تبدیلی کےلئے قرارداد پنجاب اسمبلی میں منظور
  • پنجاب اسمبلی میں شناختی کارڈ پر بلڈگروپ درج کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • صدر ٹرمپ کے خلاف دھمکی آمیز ویڈیوز پوسٹ کرنے والا شخص گرفتار
  • سندھ میں خواتین کیلیے پنک اسکوٹی فراہمی کے دوسرے مرحلے کا اعلان
  • خواتین کیلئے خوشخبری، سندھ حکومت کا پنک اسکوٹی فراہمی کے دوسرے مرحلے کا اعلان
  • سندھ حکومت نے خواتین کیلیے  پنک اسکوٹی فراہمی کے دوسرے  مرحلے  کا اعلان کردیا
  • ’نئے فون کا ٹیکس ادا کرنے کے لیے پرانا فون بیچنا پڑا‘، قاسم گیلانی کی پوسٹ پر شدید تنقید