ماں بننے کا تجربہ پرسکون تھا، مزیدکتنے بچوںکی خواہش ہے ،اداکارہ عروہ حسین نے بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)اداکارہ عروہ حسین نے پہلی بار ماں بننے کے بعد اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ ماں بننے کا تجربہ زندگی کا سب سے خوشگوار اور پرسکون تھا لیکن بچے کو جنم دینے سے قبل وہ خوف زدہ تھیں۔
عروہ حسین نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں ماں بننے کے تجربے پر کھل کر بات کی اور یہ بھی بتایا کہ مستقبل میں وہ مزید کتنے بچوں کو پیدا کرنے کی خواہش مند ہیں۔
اداکارہ نے دوران انٹرویو یہ بھی انکشاف کیا جلد ہی وہ دوبارہ فلم پروڈکشن شروع کرنے والی ہیں اور ان کی پروڈکشن کمپنی ایک نئی فلم بنائے گی۔
انہوں نے فلم کی تفصیل بتانے سے گریز کرتے ہوئے بتایا کہ ’ٹچ بٹن‘ کے بعد جلد ہی وہ نئی فلم کی پروڈکشن شروع کرنے والی ہیں، انہوں نے یہ بھی واضح نہیں کیا کہ فلم میں ان کے شوہر بھی ایکشن میں دکھائی دیں گے یا نہیں؟
ماں بننے کے تجربے پر بات کرتے ہوئے عروہ حسین نے کہا کہ انہیں اور ان کے شوہر فرحان سعید کو ہمیشہ سے بچے کی خواہش تھی لیکن انہیں ذاتی طور پر ڈر بھی لگتا تھا کہ بچے کو کیسے جنم دیتے ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ وہ بچے کی پیدائش سے قبل پریشان تھیں کہ یہ سب کیسے ہوگا؟ وہ کیسے بچے کو جنم دیں گی؟ وہ اس وقت کے لیے کیسے تیار ہوں گی اور کیسے پہلے سے تیار کی جاتی ہے؟
عروہ حسین کے مطابق وہ کافی پریشان اور خوف زدہ تھیں لیکن جب ماں بننے کا وقت آگیا تو انہیں پتا ہی نہیں چلا اور انہیں سب سے زیادہ سکون اور خوشی ملی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ بچے کے پیٹ میں آنے کے بعد ان میں بہت ساری تبدیلیاں آئیں اور ماں بننے کے بعد بھی ان میں جسمانی و ذہنی طور پر کئی تبدیلیاں آئیں اور یہ سب کچھ ماں بننے کا اثر ہوتا ہے۔
انہوں نے ماں بننے کے بعد خود میں آنے والی تبدیلیوں پر شکر ادا کیا، تاہم انہوں نے واضح طور پر یہ نہیں بتایا کہ ان میں کس طرح کی ذہنی تبدیلیاں آئیں؟
عروہ حسین نے کہا کہ جب انہوں نے بیٹی کو گود لیا تو انہیں سکون اور زندگی کی سب سے بڑی خوشی ملی، ان کے لیے ماں بننے کا احساس اور تجربہ اب تک کا خوبصورت تجربہ رہا۔
اداکارہ نے اسی معاملے پر مسکراتے ہوئے کہا کہ ان کا مزید 5 سے 6 بچوں کا منصوبہ ہے۔
ساتھ ہی اداکارہ نے کہا کہ انہیں یہ بات کہنی چاہیے تھی یا نہیں لیکن ان کا مزید 6 بچوں تک منصوبہ ہے۔
اداکارہ کے ہاں جنوری 2024 میں شادی کے 8 سال بعد پہلی بیٹی کی پیدائش ہوئی تھی۔
بیٹی کی پیدائش کے بعد اگرچہ اداکارہ کو اداکاری کرتے نہیں دیکھا گیا، تاہم وہ تقریبات اور سوشل میڈیا پر متحرک دکھائی دیتی ہیں جب کہ انہیں ٹی وی پروگرامات میں بھی دیکھا جاتا رہا ہے۔
عروہ حسین اور فرحان سعید 16 دسمبر 2016 کو رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے لیکن 2020 سے لے کر 2023 تک ان کے درمیان اختلافات اور طلاق کی افواہیں رہیں لیکن جنوری 2025 میں ان کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش ہوئی۔
اب عروہ حسین نے مزاحیہ انداز میں کہا ہے کہ ایک بچے کے بعد ان کا مزید 6 بچوں کا منصوبہ ہے۔
مزیدپڑھیں:برتھ، ڈیتھ سرٹیفکیٹس اور نکاح نامے کے حوالے سے نادرا کی اہم وضاحت جاری
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: عروہ حسین نے ماں بننے کا ماں بننے کے کی پیدائش نے کے بعد انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس؛ ہزاروں جعلی پاسپورٹس بننے کا انکشاف
اسلام آباد:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں ہزاروں جعلی پاسپورٹس بننے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹر فیصل سلیم کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا، جس میں خیبر پختونخوا میں سکیورٹی کی صورت حال پر بھی بات چیت کی گئی۔
سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال پر بریفنگ کے لیے وزیرداخلہ کو ہونا چاہیے تھا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم نے پختونخوا کے ہوم سیکرٹری اور آئی جی کو بلایا تھا، دونوں ہی نہیں آئے، جس پر اسپیشل ہوم سیکرٹری کے پی نے بتایا کہ آئی جی کے پی اور ہوم سیکرٹری کابینہ میٹنگ میں ہیں، اس لیے نہیں آ سکے۔ چیئرمین کمیٹی نے اس ایجنڈے کو آئندہ اجلاس تک مؤخر کردیا۔
اجلاس میں خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال پر کے پی حکام کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے بتایا کہ یہ جو پریزنٹیشن دی جارہی ہے اس کی دستاویزات ہمارے پاس ہونی چاہییں تھی، جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہمیں اس پر مکمل بریفنگ دی جائے، یہ بریفنگ مکمل نہیں ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ امن وامان کے مسئلے پر پہلے نیکٹا سے بریفنگ لے لیں اس کے بعد صوبوں میں چلے جائیں۔ 15 دن پہلے ایجنڈا بھیجا جاتا ہے۔ جب آپ 15 دن پہلے ایجنڈا نہیں بھیجیں گے تو پورا کام نہیں ہوسکتا۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم ایجنڈا آپ سے پوچھ کر نہیں رکھ سکتے۔
سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ اس وقت بھارت کے ساتھ چپقلش چل رہی ہے، کسی دن کسی وقت کوئی بھی شرارت ہوسکتی ہے۔ اگر اس طرح کی کوئی شرارت ہوتی ہے تو بتایا جائے صوبوں میں کیا تیاری ہے۔
لیویز کے بلوچستان پولیس میں ضم ہونے پر بحث
اجلاس میں لیویز کے بلوچستان پولیس میں ضم ہونے کے معاملے پر بحث بھی ہوئی۔ لیویز حکام نے بتایا کہ بلوچستان لیویز کے ایکٹ میں ترامیم ہوئی ہیں۔ سینیٹر نسیمہ احسان نے کہا کہ لیویز کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ پولیس کی ناک کے نیچے منشیات فروشی ہوتی ہے،جوئے کے اڈے چلتے ہیں اور یہ منتھلیاں لیتے ہیں۔ لیویز کو پولیس میں مرج نہ کیا جائے۔
لیویز حکام نے کہا کہ لسبیلہ، حب سمیت چار ڈسٹرکٹس کو بی ایریا سے نکال کر اے ایریا میں ڈال دیا گیا ہے۔
سینیٹر عمر فاروق نے کہا کہ لیویز کی بہت ساری بندوقیں چلتی ہی نہیں۔ لیویز اہلکاروں کے پاس رائفلیں ہیں تو گولیاں نہیں ہیں، جس پر وزیر مملکت نے کہا کہ لیویز کی حاضری 50 فیصد سے بھی کم ہے۔ لیویز کو ہم نے مضبوط نہیں کیا، کپیسٹی بلڈنگ نہیں کی۔
جعلی پاسپورٹس کا معامہ
اجلاس میں سینیٹر عرفان نے استفسار کیا کہ بتایا جائے پچھلے 5سالوں میں کتنے ایسے پاسپورٹ بنے جو پاکستانیوں کے نہیں تھے، جس پر ڈی جی پاسپورٹ مصطفی جمال قاضی نے بتایا کہ 1296پاسپورٹس سعودی عرب سے رپورٹ ہوئے جو غیرملکیوں نے پاکستان بھجوائے۔ اس کے علاوہ 45 کیسز مزید آئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان میں زیادہ تر پاسپورٹس کے پی اور گجرانوالہ گجرات سے ہیں۔ 4500پاسپورٹس ایسے ہیں جن کا ہمارے پاس ڈیٹا ہی نہیں ہے۔ 3ہزار پاسپورٹس فوٹو سویپ کرکے بنائے گئے ہیں۔ 6ہزار نادرا کے ڈیٹا میں انٹروژن کرکے جعلی بنائے گئے۔ یہ 12ہزار جعلی پاسپورٹس رکھنے والے پاکستان میں نہیں ہیں۔
ڈی جی پاسپورٹس نے کہا کہ بتایا گیا ہے کہ ان لوگوں کو افغانستان ڈی پورٹ کردیا گیاہے۔ جن لوگوں کو جعلی پاسپورٹس بنانے پر سزائیں دی گئیں ان میں سے 35 اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہیں۔