کراچی: پولیو ورکرز پر تشدد کے الزام میں ایک شخص گرفتار، مقدمے میں بیوی بھی نامزد
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
کراچی:
مومن آباد پولیس نے پولیو ورکرز کو تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا جس میں ملزم کی بیوی کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
ایس ایچ او مومن آباد معراج انور نے بتایا کہ مدعی مقدمہ نعیم الحسن جو کہ بحیثیت فوکل پرسن ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس ٹیم کے سیکیورٹی معاملات پر مامور ہے اس نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ پولیو ٹیم جس میں خواتین ورکرز بھی شامل وہ دن ساڑھے دس بجے کے قریب فرید کالونی گلی نمبر 9 سیکٹر 10 اورنگی ٹاؤن میں کام کر رہے تھے۔
بیان کے مطابق جیسے ہی وہ اس گلی سے گزر کر رونق اسلام اسکول کی جانب جا رہے تھے کہ گلی میں موجود محمد جان اور اس کی اہلیہ نازیہ نے پولیو ٹیم پر حملہ کر کے لیڈی پولیو ورکر رقیہ کو تشدد کا نشانہ بنا کر کپڑے پھاڑ دیئے اور نازیبا زبان استعمال کی۔
اس دوران اس کی بیوی نے دوسری پولیو ورکر خاتون سے بھی مارپیٹ کی جس کے باعث اسے بھی اندرونی چوٹیں آئیں جبکہ انھوں ںے پولیو ٹیم کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔
مدعی کے مطابق گلی میں پہنچا تو پولیو ورکر محمد اصغر کے بھی دائیں ہاتھ پر چوٹ لگنے سے سوجن آگئی تھی جبکہ پولیس بھی موقع پر پہنچ چکی تھی اس دوران پولیس اسٹاف کے ہمراہ محمد جان ولد غلام جان کو پولیس کی مدد سے پکڑا اور انھیں لے کر تھانے پہنچا ہوں اور میرا دعویٰ محمد جان اور اس کی اہلیہ نازیہ پر پولیو ٹیم پر جان سے مارنے کی نیت سے حملہ آور ہونا اور خاتون پولیو ورکر اور دیگر اسٹاف کے کام مداخلت اور ہاتھا پائی کرنا ہے لہذا قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
پولیس نے مقدمہ نمبر 176 سال 2025ء بجرم دفعات 354 ، 186 اور 337 اے ون چونتیس کے تحت مقدمہ درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا جو مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پولیو ورکر پولیو ٹیم
پڑھیں:
سوات: مدرسے میں طالبعلم کا قتل، گرفتار ملزمان 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
—فائل فوٹوایڈیشنل سیشن کورٹ سوات نے مدرسے میں مبینہ تشدد سے طالب علم کے قتل کے کیس میں گرفتار 2 ملزمان کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم سمیت 2 افراد اب تک گرفتار نہیں کیے جاسکے ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب سوات کے مدرسے میں تشدد سے 14 سالہ بچے کی موت کے سلسلے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے۔
یہ بھی پڑھیے مدرسے کے استاد کے ہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت درندگی کی انتہا ہے: چیف خطیب خیبر پختونخوا سوات: استاد کے مبینہ تشدد سے 14 سال کا طالبعلم جاں بحقمقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، فرحان واپس مدرسے جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی۔
مقتول کے چچا نے بتایا کہ اسی دن نمازِ مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بھتیجا غسل خانے میں گر گیا ہے، اسپتال پہنچا تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔
ایف آئی آر میں نامزد 4 ملزمان میں سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے، مدرسے سے بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او محمد عمر کا کہنا ہے کہ مدرسہ غیر رجسٹرڈ تھا، اسے سیل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے پر سیاسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔