حقوق کے حصول کی تحریک میں آخر تک کھڑے رہینگے، علامہ علی حسنین
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
مستونگ میں آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ علی حسنین حسینی نے کہا کہ بلوچستان قوم کے بعد، بیس سالوں تک ہزارہ قوم دہشتگردی کا شکار رہی۔ جب تک ہم اکھٹے ہوکر جدوجہد نہیں کرتے، بلوچستان کے عوام کا استحصال کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی رہنماء علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام کا ماضی میں استحصال کیا گیا، جو ابھی تک جاری ہے۔ صوبے میں بلوچ اور ہزارہ قوم کا قتل عام کیا گیا۔ ہمیں مل کر مظلوموں کی تحریک کا ساتھ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے انتخابات میں بدترین دھاندلی کے ذریعے ہمارے اوپر پر ایسے لوگوں کو مسلط کیا گیا، جن کا بلوچستان کے عوام کے دکھ درد سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اپنے حقوق کے لئے احتجاج کرنے والے افراد کو امن خراب کرنے والے کہا جا رہا ہے۔ ہمیں اپنی آواز ملک کے دیگر صوبوں اور اقوام تک پہنچانی ہوگی۔ اپنی مظلومیت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں بی این پی کی جانب سے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا کہ جب ہم پاکستان بلخصوص بلوچستان کی تاریخ کو دیکھتے ہیں تو یہاں کے لوگ ہمیشہ مظلوم رہے ہیں۔ پچتر سالوں سے بلوچستان کا استحصال کیا گیا، جو آج تک جاری ہے۔ جب بنیادی حقوق سے عوام کو محروم رکھا جائیگا تو لوگ سڑکوں پر نکلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حقوق کی پامالی کے بعد احتجاج کرنے والوں کو امن خراب کرنے والے کہہ کر پکارا گیا۔ شرمندگی کا مقام ہے کہ گزشتہ سال کے انتخابات میں ایسے لوگوں کو ہمارے اوپر مسلط کیا گیا۔ عوامی مینڈیٹ رکھنے والوں کو یکطرف کر دیا گیا، جبکہ ایسے لوگ مسلط کر دیئے گئے، جنہیں بلوچستان کے عوام کے درد و دکھ کی کوئی فکر نہیں ہے۔
ایم ڈبلیو ایم رہنماء نے اے پی سی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے قائد سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ثابت کیا کہ ہم ذاتی مفادات کی خاطر کسی کا ساتھ نہیں دیتے، حقوق کے حصول کی تحریک میں آخر تک کھڑے رہیں گے۔ ماضی میں ہمیں تقسیم کرتے ہوئے ہم پر حکومت کی کوشش کی گئی۔ ہمیں مل کر جدوجہد کرنی ہوگی۔ ماضی میں بلوچوں کا قتل عام کیا گیا۔ بیس سالوں تک ہزارہ قوم دہشتگردی کا شکار رہی۔ جب تک ہم اکھٹے ہوکر جدوجہد نہیں کرتے، بلوچستان کے عوام کا استحصال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے سیاسی عمائدین کی جانب سے بھی بلوچستان کی آواز کو صوبے سے باہر پہنچانے میں کوتاہی دیکھی گئی۔ دیگر صوبوں میں رہنے والے اقوام کو بلوچستان کی صورتحال سے متعلق آگہی ہونی چاہئے۔ ہمیں اپنی مظلومیت دیگر پاکستانیوں تک پہنچای چاہئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بلوچستان کے عوام علامہ علی حسنین استحصال کیا کرتے ہوئے نے کہا کہ انہوں نے کیا گیا
پڑھیں:
عوام اسرائیلی مصنوعات سے بائیکاٹ کرکے اپنا حق ادا کریں، انجمن تاجران بلوچستان
مولانا ہدایت الرحمان سے گفتگو کرتے ہوئے انجمن تاجران بلوچستان کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان سمیت بلوچستان بھر کے تاجر فلسطینی مسلمانوں کیساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ انجمن تاجران بلوچستان کے صدر رحیم آغا نے اسرائیل کی جانب سے فلسطین پر جاری فسطائیت اور مظالم کے خلاف 26 اپریل کو ملک بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سمیت بلوچستان بھر کے تاجر فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ عالم اسلام کی فلسطین پر جاری مظالم پر خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔ تاجر برادری سے اپیل ہے کہ وہ ملک بھر کی طرح بلوچستان سمیت صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں کاروبار اور دکانیں بند کرکے فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کا ثبوت دیں۔ یہ بات انہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی امیر و رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن سے ملاقات کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہی۔
رحیم آغا نے اس موقع پر کہا کہ آل پاکستان انجمن تاجران کے چیئرمین خواجہ محمد شفیق نے 26 اپریل کو ملک بھر میں اسرائیلی کی فلسطینیوں پر جاری مظالم، جارحیت اور فسطایت کے خلاف شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ جس کی انجمن تاجران بلوچستان مکمل حمایت اور کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کرتی ہے۔ عوام اور تاجر برادری اسرائیلی مصنوعات سے بائیکاٹ کرکے اپنا حق ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے تاجر غزہ کو بچانے کیلئے 26 اپریل کو شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگا۔ کراچی سے لیکر خیبر تک بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے ساتھ امریکہ سمیت 18 ممالک کی افواج غزہ میں قتل عام کر رہی ہیں۔ بھارتی فوج کے فوجی بھی غزہ میں قتل عام میں اسرائیل کا ساتھ دے رہی ہے۔ غزہ میں مسلمانوں کا قتل عام ہو رہا ہے اور اقوام عالم و اقوام متحدہ سب سو رہے ہیں۔ فلسطین میں 61 ہزار سے زائد شہادتیں ہوئیں۔ 20 ہزار شیرخوار بچے شہید ہوئے۔ اہل غزہ کی قربانیوں نے عالم اسلام کو ایک امت بنا دیا ہے۔ پوری دنیا اہل غزہ کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک اہل غزہ کی فریاد سنیں۔ امت مسلمہ کے حکمرانوں اور افواج کے سربراہان کا اجلاس بلائے، آج مسلم ممالک کے حکمران اعلان کریں تو اسرائیل محاصرہ ختم کر دے گا۔ دنیا بھر کے تاجر فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور رہیں گے۔