اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 14 اپریل 2025ء) اقوام متحدہ نے یوکرین کے شہر سومی پر روس کے میزائل حملے کی مذمت کی ہے جس میں دو بچوں سمیت 34 افراد ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی ہو گئے ہیں۔

مسیحی مذہبی تہوار پام سنڈے کے موقع پر شہر کے مرکز میں کیے گئے اس حملے میں ایک مصروف سڑک کو نشانہ بنایا گیا جس میں رہائشی عمارتیں، ایک تعلیمی ادارہ اور شہریوں کی گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔

Tweet URL

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اس حملے کو انتہائی تشویشناک اور ہولناک قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے، پام سنڈے کے دن اور مسیحیوں کے مقدس ہفتے کے آغاز پر کیا جانے والا یہ حملہ حالیہ ہفتوں کے دوران یوکرین کے شہروں اور قصبوں پر کیے جانے والے ایسے ہی حملوں کا تسلسل ہے۔پائیدار جنگ بندی کا مطالبہ

انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ شہریوں اور شہری تنصیبات پر حملے بین الاقوامی قانون کے تحت ممنوع ہیں اور انہیں فوری بند ہونا چاہیے۔

انہوں نے یوکرین میں پائیدار جنگ بندی کے مطالبے کو دہراتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اقوام متحدہ منصفانہ، پائیدار اور جامع امن کے لیے ایسی کوششوں کی حمایت کرتا ہے جن میں اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کی مطابقت سے ملکی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھا جائے۔

یوم امن پر تشدد

یوکرین کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ کار میتھائس شمالے نے سومی شہر پر کیے جانے والے اس حملے کو ہولناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امدادی برادری اور ملک میں اقوام متحدہ کی ٹیم کی جانب سے اس حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے اس واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پام سنڈے امن و عبادت کا موقع ہے لیکن سومی کے لوگوں کو اس دن تشدد، دہشت اور نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

میتھائس شمالے نے واضح کیا ہے کہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت شہریوں اور شہری تنصیبات پر حملے کی سختی سے ممانعت ہے۔ یہ قوانین انسانی زندگی اور وقار کو تحفظ دینے کے لیے بنائے گئے ہیں اور ان کا ہر طرح کے حالات میں احترام کرنا ضروری ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ اس حملے

پڑھیں:

مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان

حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے
جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب

پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • روس کے یوکرین پر فضائی حملے، 2 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی
  • غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان
  • بین الاقوامی نظام انصاف میں ’تاریخی مثال‘، جنگی جرائم میں ملوث روسی اہلکار لتھوانیا کے حوالے