ملک میں پیٹرولیم مصنوعات ساڑھے 8 روپے فی لیٹر تک سستی ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے پیش نظر ملک میں پیٹرولیم مصنوعات ساڑھے آٹھ روپے فی لیٹر تک سستی ہونے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت اوگرا سفارشات کے بعد قیمتوں سے متعلق فیصلہ آج کرے گی، 16 اپریل سے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے 50 پیسے تک کمی متوقع ہے، اس کے علاوہ آئندہ 15 روز کیلئے ہائی اسپیڈ ڈیزل 6 روپے 96 پیسے تک سستا ہونے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق مٹی کا تیل 7 روپے 47 پیسے، لائٹ ڈیزل 7 روپے 21 پیسے تک سستا ہوسکتا ہے، اوگرا قیمتوں کے بارے میں حتمی تجاویز آج حکومت کو بھجوائے گا، وزارت خزانہ وزیر اعظم سے مشاورت کے بعد قیمتوں سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔
ذرائع کے مطابق حکومت ٹیکسز کی مد میں اتار چڑھاؤ کر کے تجاویز تبدیلی کا اختیار بھی استعمال کر سکتی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ مارچ میں حکومت نے پیٹرولیم لیوی کی شرح میں اضافہ کر دیاتھا، پیٹرولیم قیمتیں برقرار رکھ کر بجلی پر ریلیف کا اعلان بھی گزشتہ ماہ کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکی سینیٹ میں فنڈنگ بل منظور، طویل شٹ ڈاؤن ختم ہونے کا امکان
امریکی سینیٹ نے 60 کے مقابلے میں 40 ووٹوں سے ایک اہم فنڈنگ بل منظور کر لیا، جس سے 41 روز سے جاری تاریخ کے طویل ترین سرکاری شٹ ڈاؤن کے خاتمے کی امید پیدا ہو گئی ہے۔
بل کے تحت حکومت کو 30 جنوری تک فنڈنگ فراہم کی جائے گی۔ اب یہ بل ایوانِ نمائندگان میں پیش ہوگا، جس کی منظوری کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس پر دستخط کریں گے۔ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ ایسا کرنے کو تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا میں حکومتی شٹ ڈاؤن سے صورتحال سنگین، ہزاروں پروازیں منسوخ، فضائی سفر مکمل رکنے کا خدشہ
تقریباً تمام ری پبلکن ارکان کے ساتھ آٹھ ڈیموکریٹس نے بھی بل کی حمایت کی۔ صرف ایک ری پبلکن سینیٹر رینڈ پال نے مخالفت کی۔
سینیٹر سوزن کولنز نے کہا کہ ہم حکومت کو دوبارہ کھول رہے ہیں اور وفاقی ملازمین کو ان کا حق دلوا رہے ہیں۔
بل میں محکمہ زراعت، فوجی تعمیرات، قانون ساز اداروں، غذائی امداد اور وفاقی ملازمین کی بقایا تنخواہوں کے لیے فنڈنگ شامل ہے۔
دسمبر میں صحت کی سبسڈیوں میں توسیع پر ووٹنگ کا وعدہ بھی کیا گیا ہے، اس مسئلہ پر ڈیموکریٹس تقسیم تھے۔
یہ بھی پڑھیے: ’ ڈیموکریٹس صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر بھروسہ نہیں کرتے‘، امریکا میں 38 روزہ حکومتی شٹ ڈاؤن برقرار
41 روزہ شٹ ڈاؤن کے باعث لاکھوں سرکاری ملازمین تنخواہوں سے محروم، فضائی سفر متاثر اور کروڑوں شہری غذائی امداد کے خدشے سے دوچار رہے۔
ایوانِ نمائندگان بدھ سے بل پر بحث شروع کرے گا، جہاں ری پبلکنز کی محض 2 نشستوں کی اکثریت ہر ووٹ کو فیصلہ کن بناتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا حکومت شٹ ڈاؤن فنڈنگ