12 سالہ لڑکی کے ساتھ جبری زیادتی کے مجرم سوتیلے باپ کو عدالت نے کیا سزا دی؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
راولپنڈی:
12 سالہ لڑکی کے ساتھ جبری زیادتی کرنے والے مجرم سوتیلے باپ کو عدالت نے سزا سنا دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افشاں اعجاز صوفی نے سوتیلی بیٹی سے جبری زیادتی کیس کا فیصلہ سنا دیا، جس میں عدالت نے سوتیلے باپ خلیل احمد کو جرم ثابت ہونے پر عمر قید اور 2 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔
12 سالہ طالبہ بیٹی کے ساتھ جبری زیادتی کا مقدمہ اس کی والدہ نازیہ نے درج کرایا تھا، جس پر عدالت نے سزا سنائی، جس کے بعد مجرم سوتیلے باپ چوہدری خلیل ولد چوہدری لعل دین کو اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا۔
تھانہ روات پولیس نے 15 اپریل 2024ء کو سوتیلی بیٹی کے ساتھ جبری زیادتی کا مقدمہ درج کیا،بعد ازاں میڈیکل بورڈ،فرانزک رپورٹ سے زیادتی کی تصدیق بھی ہوئی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے ساتھ جبری زیادتی سوتیلے باپ عدالت نے
پڑھیں:
ہیڈ مرالہ، قادر آباد پر نچلے درجے کا سیلاب، اوکاڑہ میں چھت گرنے سے میاں بیوی، بیٹی زخمی
لاہور+ راجن پور+ گلگت+ اوکاڑہ (ایجنسیاں+ نامہ نگار) دریائے چناب میں مسلسل پانی کی سطح بلند ہونے کے باعث موضع ساہمل میں دریائی کٹائو میں شدت آگئی۔ جبکہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے فلڈ ریلیف، ریسکیو، میڈیکل اور لائیو سٹاک کیمپ قائم کردیے گئے۔ اہلِ علاقہ نے کہا کہ سیاستدان ووٹ لینے آتے ہیں لیکن مشکل وقت میں کوئی ان کی خبر لینے نہیں آیا۔ راجن پور کوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔ فلڈ کنٹرول روم کے مطابق برساتی نالے کاہا سلطان سے 29 ہزار340 کیوسک، نالہ چھاچھڑ سے 6 ہزار 113کیوسک اور نالہ کالا بگا سے 2 ہزار 573 کیوسک کا سیلابی پانی گزر رہا ہے۔ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ اور ہیڈ قادر آباد پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ ممکنہ سیلاب کے پیش نظر دریا کے کنارے پر آباد افراد اور مویشی محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے۔ مختلف دیہات کی کئی ایکڑ فصلیں کٹاؤ کے باعث دریا برد ہوگئیں۔ گلگت بلتستان کی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ گلگت بلتستان میں سیلابی تباہ کاریوں سے 9 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، جن میں 2 خواتین اور 2 بچے ہیں۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت نے کہا کہ سیلابی ریلے میں لاپتہ افراد کی تعداد 10 سے 12 ہوسکتی ہے۔ سیلاب کی تباہ کاریوں سے 500 گھر تباہ ہوئے ہیں۔ مجموعی طور پر 12 کلومیٹر سے زائد سڑکیں تباہ ہوئیں۔ 27 پل اور 22 گاڑیاں سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئی ہیں۔ اوکاڑہ چک نمبر 23 ٹو ایل میں بارش کے دوران جانوروں کے شیڈ کی چھت گر گئی۔ شیڈ گرنے سے 60 سالہ محمد اکرم، اس کی 50 سالہ بیوی نسیم بی اور 18 سالہ بیٹی آصفہ شدید زخمی ہو گئے۔این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں اب تک مجموعی طور پر 266 افراد جاں بحق اور 633 زخمی ہو چکے ہیں۔ پنجاب میں سب سے زیادہ 144 افراد جاں بحق، 493 زخمی ہوئے۔ مجموعی طور پر اب تک ایک ہزار 158 مکانات منہدم جبکہ 366 مویشی سیلاب میں بہہ گئے۔ پی ڈی ایم اے پنجاب نے مون سون بارشوں کے پانچویں سپیل کا الرٹ جاری کر دیا۔ 28 سے31 جولائی کے دوران پنجاب کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشوں کی پیشگوئی کی۔ مری‘ گلیات‘ اٹک‘ چکوال‘ جہلم‘ منڈی بہاؤ الدین‘ گجرات‘ گوجرانوالہ‘ حافظ آباد‘ لاہور‘ شیخوپورہ‘ سیالکوٹ‘ نارووال‘ ساہیوال‘ جھنگ‘ ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ خوشاب‘ سرگودھا‘ میانوالی‘ ننکانہ صاحب‘ چنیوٹ‘ فیصل آباد اور اوکاڑہ میں بارش کی پیشگوئی ہے۔ 29 جولائی سے 31 تک ڈیرہ غازی خان‘ بھکر‘ بہاولپور‘ خانیوال‘ پاکپتن‘ وہاڑی‘ لودھراں‘ مظفر گڑھ اور راجن پور میں بارشوں کی پیشگوئی کی گئی۔ فیروز والہ کے نواحی گاؤں کجر میں بارش کے باعث گھر کی چھت گر گئی جس کے ملبہ تلے دب کر تین افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں 3 سالہ میرب‘ 70 سالہ صفیہ بی بی اور 37 سالہ نوید شامل ہیں۔