دو پولیو ورکروں کا اغوا، عوام میں تشویش
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
سٹی42: ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے تحصیل کلاچی میں پولیو مہم کے دو اہلکاروں کو شر پسندوں اغوا کر لیا۔ واقعہ کوٹ دولت کے قریب پیش آیا جہاں مسلح افراد نے ایک فلائنگ کوچ کو فائرنگ کر کے روکا اور دو پولیو ملازمین کو گاڑی سے اتار کر اپنے ساتھ لے گئے۔
غوا ہونے والے اہلکاروں کے نامرضا محمد اور محمد آصف کہیں جو نیشنل ایمرجنسی پولیو مہم کی تربیت مکمل کرنے کے بعد واپس آ رہے تھے۔ اغواکرنے والوں نے کئی مسافروں کے شناختی کارڈ دیکھے اور مخصوص طور پر انہی دو اہلکاروں کو اغوا کر کے لے گئے۔
صوبائی وزیر قانون کے چچا کا انتقال ہوگیا
جیکب آباد : مسلح ڈاکووں نے پولیو ورکر خاتون کو اغوا کرکے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا
اس واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے جبکہ پولیس، انٹیلی جنس ادارے اور دیگر سیکیورٹی فورسز مغوی اہلکاروں کی بازیابی کیلئے بھرپور کارروائیاں کر رہے ہیں۔
اب تک مغویوں کا کوئی سراغ نہیں مل سکا تاہم حکام کا کہنا ہے کہ مجرموں کی شناخت اور گرفتاری کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
کوہاٹ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ؛ سابق ناظم قتل
یہ واقعہ انسداد پولیو مہم کے اہلکاروں کی سیکیورٹی پر ایک بار پھر سوالیہ نشان بن گیا ہے۔
عوامی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پولیو ورکرز کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
منڈی بہاالدین: 8 سالہ بچی اغوا اور مبینہ ریپ کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد
ضلع منڈی بہاؤالدین کی تحصیل ملکوال کے نواحی علاقے مراد وال میں عید الاضحیٰ کے پہلے روز 8 سالہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ طور پر اغوا اور ریپ کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا گیا، مقتولہ کی لاش آج گنے کے کھیت سے برآمد ہوگئی جس پر علاقے میں کہرام مچ گیا۔
8 سالہ کرن شہزادی دختر محمد افتخار ہفتے کو شام 3 بجے کے قریب اپنی والدہ سے 50 روپے لے کر قریبی دکان سے چیز لینے کے لیے گھر سے نکلی تھی مگر واپس نہ آئی۔والدین نے قریبی رشتہ داروں اور اہل علاقہ کے ساتھ مل کر بچی کو ڈھونڈنے کی ہر ممکن کوشش کی. تاہم کوئی سراغ نہیں ملا۔بچی کے والدہ الماس نے تھانہ ملکوال میں گمشدگی کی اطلاع دی. جس پر پولیس نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرلی. تاہم بچی کو تلاش کرنا اور زندہ بازیاب کروانا مناسب نہیں سمجھا۔اتوار کو دوپہر کے وقت گنے کے کھیت سے کرن کی لاش برآمد ہوگئی.اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال ملکوال منتقل کر دیا جہاں سے نابالغ لڑکی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منڈی بہاالدین بھجوادی گئی۔تھانہ ملکوال کی پولیس نے بچی کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 535/25 بجرم دفعہ 363 تعزیرات پاکستان کے تحت درج کر لیا ہے، ابتدائی شواہد اور اہل خانہ کے بیانات کی روشنی میں شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ ریپ کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کر کے لاش کھیت میں پھینک دی گئی۔پولیس کے مطابق مزید دفعات پوسٹ مارٹم رپورٹ اور فرانزک شواہد کی بنیاد پر شامل کی جائیں گی، جب کہ تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے، تھانہ ملکوال کے انچارج اور تفتیشی ٹیم اس واقعے کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لے رہی ہے۔واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، اہل علاقہ نے بچی کے ساتھ پیش آنے والے ظلم کو انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔متاثرہ خاندان غم کی تصویر بنا ہوا ہے، افسوسناک واقعے کی تفصیل کے لیے ڈی ایس پی سرکل ملکوال ذوالفقار احمد سے موبائل فون پر رابطہ کیا گیا. مگر انہوں نے کال نہیں اٹھائی،۔
دوسری جانب ترجمان منڈی بہاالدین پولیس سب انسپکٹر زوہیب ورک سے معاملے سے متعلق معلومات جاننے کی کوشش کی گئی تو وہ واقعے سے لاعلم نکلے، انہوں نے بتایا کہ وہ عید کی چھٹیوں پر ہیں۔