عالمی کریڈٹ ایجنسی فچ نے پاکستان کی ریٹنگ بہتر کردی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
عالمی کریڈٹ ایجنسی فچ نے پاکستان کا معاشی آؤٹ لُک مستحکم قرار دیتے ہوئے کریڈٹ ریٹنگ ٹرپل سی پلس سے بڑھا کر بی مائنس کردی۔ رپورٹ کے مطابق نیویارک میں واقع عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کی غیرملکی قرضہ جاتی ریٹنگ ٹرپل سی پلس سے بڑھا کر بی مائنس کردی ہے، اور مقامی کرنسی ریٹنگ کو بھی بی مائنس کردیا ہے۔
فچ نے کہا کہ یہ اپ گریڈ اس اعتماد کی بھی عکاسی کرتا ہے کہ ملک ساختی اصلاحات پر عمل درآمد کرے گا، جس سے اس کے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کی کارکردگی اور فنڈنگ کی دستیابی میں مدد ملے گی۔ایجنسی نے کہا کہ اگرچہ جاری عالمی تجارتی تناؤ بیرونی دباؤ پیدا کر سکتا ہے، لیکن اس کا برآمدات اور مارکیٹ فنانسنگ پر کم انحصار خطرات کو کم کرے گا۔
اشتہار
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
سیگریٹ نوشی ٹائپ 2 ذیابیطس کے امکانات کو بڑھا دیتی ہے، تحقیق
ایک نئی تحقیق کے مطابق سگریٹ نوشی کرنے والوں میں ٹائپ ٹو ذیابیطس لاحق ہونے کے بہت زیادہ امکانات ہوتے ہیں بالخصوص ایسے افراد جن میں جینیاتی یا خاندانی طور پر یہ بیماری وراثتی طور پر موجود ہو۔
یہ رپورٹ گزشتہ ہفتے ویانا میں منعقدہ یورپین ایسوسی ایشن فار اسٹڈی آف ڈائیبٹیس کے اجلاس میں پیش کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق جو لوگ کبھی بھی سگریٹ نوشی کر چکے ہیں، ان میں ٹائپ 2 ذیابیطس کی تمام چار اقسام کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور جو لوگ زیادہ سگریٹ نوشی کرتے ہیں، ان میں یہ خطرہ اور بھی زیادہ ہوتا ہے۔
اس تحقیق کی سربراہ اور اسٹاک ہوم (سوئیڈن) میں قائم کیرولنسکا انسٹیٹوٹ کی ڈاکٹریٹ کی اسٹوڈنٹ ایمی کیسینڈل نے ایک نیوز ریلیز میں اس حوالے سے کہا کہ یہ بات واضح ہے سگریٹ نوشی ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو بڑھا دیتی ہے، چاہے ذیابیطس کی کوئی بھی قسم ہو یعنی یہ انسولین کی مزاحمت والی قسم ہو، انسولین کی کمی کا معاملہ ہو، موٹاپا یا بڑھاپے کی وجہ سے ہو۔
اس تحقیق کے لیے ریسرچرز نے ناروے اور سوئیڈن میں ذیابیطس کی تحقیق میں شامل 3,325 ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں اور 3,897 صحت مند افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔
تحقیق کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ کبھی بھی سگریٹ نوشی کر چکے تھے ان میں انسولین کے خلاف شدید مزاحمت کرنیوالی ذیابیطس میں مبتلا ہونے کے امکانات ان لوگوں کے مقابلے میں دو گنا سے زیادہ تھی جنھوں کبھی سگریٹ نوشی نہیں کی۔
محققین کے مطابق یہ بیماری اس وقت ہوتی ہے جب جسم مؤثر طریقے سے انسولین استعمال نہیں کر پاتا تاکہ خون میں موجود شکر کو توانائی میں تبدیل کیا جا سکے۔