این آئی اے نے تین کشمیریوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کر دی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
ذرائع کے مطابق جموں میں این آئی اے کی خصوصی عدالت میں عبدالعزیز، منور حسین اور نذیر حسین کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے ضلع پونچھ میں آزادی پسند سرگرمیوں کے الزام میں تین کشمیری نوجوانوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق جموں میں این آئی اے کی خصوصی عدالت میں عبدالعزیز، منور حسین اور نذیر حسین کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ تینوں پر کشمیری عوام کو آزادی پسند سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ترغیب دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ این آئی اے نے جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت کے بارے میں کی گئی تقاریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نذیر نے اشتعال انگیز آڈیو کلپس اور ویڈیوز مقامی لوگوں کے ساتھ شیئر کیں اور انہیں بھارت کے خلاف جنگ چھیڑنے کے لیے اکسایا۔ این آئی اے نے اکتوبر 2024ء میں یہ کیس درج کیا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے خلاف چارج شیٹ داخل آئی اے نے
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، :ہائی کورٹ کی طرف سے 2 کشمیریوں کی غیر قانونی نظربندی کالعدم قرار
ذرائع کے مطابق جسٹس راہول بھارتی پر مشتمل ہائی کورٹ کے بنچ نے بارہمولہ کے رہائشی محمد آفرین زرگر کی کالے قانون پی ایس اے کے تحت نظر بندی کو کالعدم قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت دو کشمیریوں کی غیر قانونی نظربندی کالعدم قرار دیتے ہوئے قابض انتظامیہ کو ان کی فوری رہائی کی ہدایت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق جسٹس راہول بھارتی پر مشتمل ہائی کورٹ کے بنچ نے بارہمولہ کے رہائشی محمد آفرین زرگر کی کالے قانون پی ایس اے کے تحت نظر بندی کو کالعدم قرار دیا اور نظربندی کیلئے ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکامی پر قابض حکام کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ آفرین زرگر پر گزشتہ سال 10ستمبر کو کالے قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ادھرجسٹس محمد یوسف وانی پر مشتمل کشمیر ہائی کورٹ کے ایک اور بنچ نے ارشاد احمد ڈار کی کالے قانون پی ایس اے کے تحت غیر قانونی نظربندی کو کالعدم قرار دیا۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بارہمولہ نے 21 جولائی 2023ء کو ارشاد کی نظربندی کے احکامات جاری کئے تھے۔واضح رہے کہ کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت ان کی غیر قانونی نظربندیوں کا سلسلہ مقبوضہ کشمیر میں تیزی سے جاری ہے اور عدالتوں میں قابض انتظامیہ کشمیریوں پر لگائے گئے جھوٹے الزامات کے حق میں ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکام رہتی ہے۔